Surah

Information

Surah # 45 | Verses: 37 | Ruku: 4 | Sajdah: 0 | Chronological # 65 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 14, from Madina
مِنۡ وَّرَآٮِٕهِمۡ جَهَنَّمُۚ وَلَا يُغۡنِىۡ عَنۡهُمۡ مَّا كَسَبُوۡا شَيۡــًٔـا وَّلَا مَا اتَّخَذُوۡا مِنۡ دُوۡنِ اللّٰهِ اَوۡلِيَآءَ‌ ۚ وَلَهُمۡ عَذَابٌ عَظِيۡمٌؕ‏ ﴿10﴾
ان کے پیچھے دوزخ ہے جو کچھ انہوں نے حاصل کیا تھا وہ انہیں کچھ بھی نفع نہ دے گا اور نہ وہ ( کچھ کام آئیں گے ) جن کو انہوں نے اللہ کے سوا کارساز بنا رکھا تھا ان کے لئے تو بہت بڑا عذاب ہے ۔
من وراىهم جهنم و لا يغني عنهم ما كسبوا شيا و لا ما اتخذوا من دون الله اولياء و لهم عذاب عظيم
Before them is Hell, and what they had earned will not avail them at all nor what they had taken besides Allah as allies. And they will have a great punishment.
Unn kay peechay dozakh hai hai jo kuch unhon ney hasil kiya tha woh unhen kuch bhi nafa na dey ga aur na woh ( kuch kaam aayengay ) jinn ko unhon ney Allah kay siwa kaar saaz bana rakha tha unn kay liye bohat bara azab hai.
ان کے آگے جہنم ہے اور جو کچھ انہوں نے کمایا ہے نہ وہ ان کے کچھ کام آئے گا اور نہ وہ کام آئیں گے جن کو انہوں نے اللہ کے بجائے اپنا رکھوالا بنا رکھا ہے ۔ اور ان کے حصے میں ایک زبردست عذاب آئے گا ۔
ان کے پیچھے جہنم ہے ( ف۹ ) اور انہیں کچھ کام نہ دے گا ان کا کمایا ہوا ( ف۱۰ ) اور نہ وہ جو اللہ کے سوا حمایتی ٹھہرا رکھے تھے ( ف۱۱ ) اور ان کے لیے بڑا عذاب ہے ،
ان کے آگے جہنم ہے 11 ۔ جو کچھ بھی انہوں نے دنیا میں کمایا ہے اس میں سے کوئی چیز ان کے کسی کام نہ آئے گی ، نہ ان کے وہ سرپرست ہی ان کے لیے کچھ کر سکیں گے جنہیں اللہ کو چھوڑ کر انہوں نے اپنا ولی بنا رکھا ہے 12 ۔ ان کے لیے بڑا عذاب ہے ۔
اُن کے ( اس عرصۂ حیات کے ) بعد دوزخ ہے اور جو ( مالِ دنیا ) انہوں نے کما رکھا ہے اُن کے کچھ کام نہیں آئے گا اور نہ وہ بت ( ہی کام آئیں گے ) جنہیں اللہ کے سوا انہوں نے کارساز بنا رکھا ہے ، اور اُن کے لئے بہت سخت عذاب ہے
سورة الْجَاثِیَة حاشیہ نمبر :11 اصل الفاظ ہیں مِنْ وَّرَآئِھِمْ جَھَنَّمُ ۔ وراء کا لفظ عربی زبان میں ہر اس چیز کے لیے بولا جاتا ہے جو آدمی کی نظر سے اوجھل ہو ، خواہ وہ آگے ہو یا پیچھے ۔ اس لیے دوسرا ترجمہ ان الفاظ کا یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ان کے پیچھے جہنم ہے ۔ اگر پہلے معنی لیے جائیں تو مطلب یہ ہو گا کہ وہ بے خبر منہ اٹھائے اس راہ پر دوڑے جا رہے ہیں اور انہیں احساس نہیں ہے کہ آگے جہنم ہے جس میں وہ جا کر گرنے والے ہیں ۔ دوسرے معنی لینے کی صورت میں مطلب یہ ہو گا کہ وہ آخرت سے بے فکر ہو کر اپنی اس شرارت میں مشغول ہیں اور انہیں پتہ نہیں ہے کہ جہنم ان کے پیچھے لگی ہوئی ہے ۔ سورة الْجَاثِیَة حاشیہ نمبر :12 یہاں ولی کا لفظ دو معنوں میں استعمال ہوا ہے ۔ ایک وہ دیویاں اور دیوتا اور زندہ یا مردہ پیشوا جن کے متعلق مشرکین نے یہ سمجھ رکھا ہے کہ جو شخص اس کا متوسل ہو وہ خواہ دنیا میں کچھ ہی کرتا ہے ، خدا کے ہاں اس کی پکڑ نہ ہو سکے گی ، کیونکہ ان کی مداخلت اسے خدا کے غضب سے بچا لے گی ۔ دوسرے ، وہ سردار اور لیڈر اور امراء و حکام جنہیں خدا سے بے نیاز ہو کر لوگ اپنا رہنما اور مطاع بناتے ہیں ، اور آنکھیں بند کر کے ان کی پیروی کرتے ہیں ، اور انہیں خوش کر نے کے لیے خدا کو ناخوش کرنے میں تامل نہیں کرتے یہ آیت ایسے لوگوں کو خبردار کرتی ہے کہ جب اس روش کے نتیجے میں جہنم سے ان کو سابقہ پیش آئے گا تو ان دونوں قسم کے سرپرستوں میں سے کوئی بھی انہیں بچانے کے لیے آگے نہ بڑھے گا ( مزید تشریح کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن ، جلد چہارم تفسیر سورہ الشوریٰ ، حاشیہ نمبر 6 )