Surah

Information

Surah # 45 | Verses: 37 | Ruku: 4 | Sajdah: 0 | Chronological # 65 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 14, from Madina
وَاِذَا عَلِمَ مِنۡ اٰيٰتِنَا شَيۡــًٔـا اۨتَّخَذَهَا هُزُوًا‌ ؕ اُولٰٓٮِٕكَ لَهُمۡ عَذَابٌ مُّهِيۡنٌ ؕ‏ ﴿9﴾
وہ جب ہماری آیتوں میں سے کسی آیت کی خبر پا لیتا ہے تو اس کی ہنسی اڑاتا ہے یہی لوگ ہیں جن کے لئے رسوائی کی مار ہے ۔
و اذا علم من ايتنا شيا اتخذها هزوا اولىك لهم عذاب مهين
And when he knows anything of Our verses, he takes them in ridicule. Those will have a humiliating punishment.
Woh jabb humari aayaton mein say kissi aayat ki khabar paa leta hai to uss ki hansi urata hai yehi log hain jinn kay liye ruswaee ki maar hai.
اور جب ہماری آیتوں میں سے کوئی آیت ایسے شخص کے علم میں آتی ہے تو وہ اس کا مذاق بناتا ہے ، ایسے لوگوں کو وہ عذاب ہوگا جو ذلیل کر کے رکھ دے گا ۔
اور جب ہماری آیتوں میں سے کسی پر اطلاع پائے اس کی ہنسی بناتا ہے ان کے لیے خواری کا عذاب ،
ہماری آیات میں سے کوئی بات جب اس کے علم میں آتی ہے تو وہ ان کا مذاق بنا لیتا ہے 10 ۔ ایسے سب لوگوں کے لیے ذلت کا عذاب ہے ۔
اور جب اسے ہماری ( قرآنی ) آیات میں سے کسی چیز کا ( بھی ) علم ہو جاتا ہے تو اسے مذاق بنا لیتا ہے ، ایسے ہی لوگوں کے لئے ذلّت انگیز عذاب ہے
سورة الْجَاثِیَة حاشیہ نمبر :10 یعنی اس ایک آیت کا مذاق اڑانے پر اکتفا نہیں کرتا بلکہ تمام آیات کا مذاق اڑانے لگتا ہے ۔ مثلاً جب وہ سنتا ہے کہ قرآن میں فلاں بات بیان ہوئی ہے تو اسے سیدھے معنی میں لینے کے بجائے پہلے تو اسی میں کوئی ٹیڑھ تلاش کر کے نکال لاتا ہے تا کہ اسے مذاق کا موضوع بنائے ، پھر اس کا مذاق اڑانے کے بعد کہتا ہے : اجی ان کے کیا کہنے ہیں ، وہ تو روز ایک سے ایک نرالی بات سنا رہے ہیں ، دیکھو فلاں آیت میں انہوں نے یہ دلچسپ بات کہی ہے ، اور فلاں آیت کے لطائف کا تو جواب ہی نہیں ہے ۔