Surah

Information

Surah # 46 | Verses: 35 | Ruku: 4 | Sajdah: 0 | Chronological # 66 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 10, 15, 35, from Madina
فَاصۡبِرۡ كَمَا صَبَرَ اُولُوا الۡعَزۡمِ مِنَ الرُّسُلِ وَلَا تَسۡتَعۡجِلْ لَّهُمۡ‌ؕ كَاَنَّهُمۡ يَوۡمَ يَرَوۡن مَا يُوۡعَدُوۡنَۙ لَمۡ يَلۡبَثُوۡۤا اِلَّا سَاعَةً مِّنۡ نَّهَارٍ ‌ؕ بَلٰغٌ ۚ فَهَلۡ يُهۡلَكُ اِلَّا الۡقَوۡمُ الۡفٰسِقُوۡنَ‏ ﴿35﴾
پس ( اے پیغمبر ! ) تم ایسا صبر کرو جیسا صبر عالی ہمت رسولوں نے کیا اور ان کے لئے ( عذاب طلب ) کرنے میں جلدی نہ کرو یہ جس دن اس عذاب کو دیکھ لیں گے جس کا وعدہ دیئے جاتے ہیں تو ( یہ معلوم ہونے لگے گا کہ ) دن کی ایک گھڑی ہی ( دنیا میں ) ٹھہرے تھے یہ ہے پیغام پہنچا دینا ، پس بدکاروں کے سوا کوئی ہلاک نہ کیا جائے گا ۔
فاصبر كما صبر اولوا العزم من الرسل و لا تستعجل لهم كانهم يوم يرون ما يوعدون لم يلبثوا الا ساعة من نهار بلغ فهل يهلك الا القوم الفسقون
So be patient, [O Muhammad], as were those of determination among the messengers and do not be impatient for them. It will be - on the Day they see that which they are promised - as though they had not remained [in the world] except an hour of a day. [This is] notification. And will [any] be destroyed except the defiantly disobedient people?
Pus ( aey payghumber! ) tum aisa sabar kero jaisa sabar aali himmat rasoolon ney kiya aur inn kay liye ( azab talab kerney mein ) jaldi na kero yeh jiss din iss azab ko dekh len gay jiss ka wada diye jatay hain to ( yeh maloom honay lagay ga kay ) din ki aik ghari hi ( duniya mein ) theray thay yeh hai pahgham phoncha dena pus badkaron kay siwa koi halak na kiya jaye ga.
غرض ( اے پیغمبر ) تم اسی طرح صبر کیے جاؤ جیسے اولوالعزم پیغمبروں نے صبر کیا ہے ، اور ان کے معاملے میں جلدی نہ کرو ۔ جس دن یہ لوگ وہ چیز دیکھ لیں گے جس سے انہیں ڈرایا جارہا ہے اس دن ( انہیں ) یوں محسوس ہوگا جیسے وہ ( دنیا میں ) دن کی ایک گھڑی سے زیادہ نہیں رہے ۔ ( ١٦ ) یہ ہے وہ پیغام جو پہنچا دیا گیا ہے ۔ اب برباد تو وہی لوگ ہوں گے جو نافرمان ہیں ۔
تو تم صبر کرو جیسا ہمت والے رسولوں نے صبر کیا ( ف۸۸ ) اور ان کے لیے جلدی نہ کرو ( ف۸۹ ) گویا وہ جس دن دیکھیں گے ( ف۹۰ ) جو انہیں وعدہ دیا جاتا ہے ( ف۹۱ ) دنیا میں نہ ٹھہرے تھے مگر دن کی ایک گھڑی بھر یہ پہنچانا ہے ( ف۹۲ ) تو کون ہلاک کیے جائیں گے مگر بےحکم لوگ ( ف۹۳ )
پس اے نبی ، صبر کرو جس طرح اولو العزم رسولوں نے صبر کیا ہے ، اور ان کے معاملہ میں جلدی نہ کرو 37 ۔ جس روز یہ لوگ اس چیز کو دیکھ لیں گے جس کا انہیں خوف دلایا جا رہا ہے تو انہیں یوں معلوم ہو گا کہ جیسے دنیا میں دن کی ایک گھڑی بھر سے زیادہ نہیں رہے تھے ۔ بات پہنچا دی گئی ، اب کیا نافرمان لوگوں کے سوا اور کوئی ہلاک ہو گا ؟
۔ ( اے حبیب! ) پس آپ صبر کئے جائیں جس طرح ( دوسرے ) عالی ہمّت پیغمبروں نے صبر کیا تھا اور آپ ان ( منکروں ) کے لئے ( طلبِ عذاب میں ) جلدی نہ فرمائیں ، جس دن وہ اس ( عذابِ آخرت ) کو دیکھیں گے جس کا ان سے وعدہ کیا جا رہا ہے تو ( خیال کریں گے ) گویا وہ ( دنیا میں ) دن کی ایک گھڑی کے سوا ٹھہرے ہی نہیں تھے ، ( یہ اﷲ کی طرف سے ) پیغام کا پہنچایا جانا ہے ، نافرمان قوم کے سوا دیگر لوگ ہلاک نہیں کئے جائیں گے
سورة الْاَحْقَاف حاشیہ نمبر :37 یعنی جس طرح تمہارے پیش رو انبیاء اپنی قوم کی بے رخی ، مخالفت ، مزاحمت اور طرح طرح کی ایذا رسانیوں کا مقابلہ سالہا سال تک مسلسل صبر اور ان تھک جدوجہد کے ساتھ کرتے رہے اسی طرح تم بھی کرو ، اور یہ خیال دل میں نہ لاؤ کہ یا تو یہ لوگ جلدی سے ایمان لے آئے یا پھر اللہ تعالیٰ ان پر عذاب نازل کر دے ۔