Surah

Information

Surah # 3 | Verses: 200 | Ruku: 20 | Sajdah: 0 | Chronological # 89 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
‌وَلِيَعۡلَمَ الَّذِيۡنَ نَافَقُوۡا  ۖۚ وَقِيۡلَ لَهُمۡ تَعَالَوۡا قَاتِلُوۡا فِىۡ سَبِيۡلِ اللّٰهِ اَوِ ادۡفَعُوۡا ‌ۚ قَالُوۡا لَوۡ نَعۡلَمُ قِتَالًا لَّا تَّبَعۡنٰكُمۡ‌ؕ هُمۡ لِلۡكُفۡرِ يَوۡمَٮِٕذٍ اَقۡرَبُ مِنۡهُمۡ لِلۡاِيۡمَانِ‌ۚ يَقُوۡلُوۡنَ بِاَفۡوَاهِهِمۡ مَّا لَيۡسَ فِىۡ قُلُوۡبِهِمۡ‌ؕ وَاللّٰهُ اَعۡلَمُ بِمَا يَكۡتُمُوۡنَ‌ۚ‏ ﴿167﴾
اور منافقوں کو بھی معلوم کرلے جن سے کہا گیا کہ آؤ اللہ کی راہ میں جہاد کرو ، یا کافروں کو ہٹاؤ ، تو وہ کہنے لگے کہ اگر ہم لڑائی جانتے ہوتے تو ضرور ساتھ دیتے ، وہ اس دن بہ نسبت ایمان کے کُفر سے بہت قریب تھے ، اپنے منہ سے وہ باتیں بناتے ہیں جو ان کے دِلوں میں نہیں ، اور اللہ تعالٰی خوب جانتا ہے جسے وہ چھپاتے ہیں ۔
و ليعلم الذين نافقوا و قيل لهم تعالوا قاتلوا في سبيل الله او ادفعوا قالوا لو نعلم قتالا لا اتبعنكم هم للكفر يومىذ اقرب منهم للايمان يقولون بافواههم ما ليس في قلوبهم و الله اعلم بما يكتمون
And that He might make evident those who are hypocrites. For it was said to them, "Come, fight in the way of Allah or [at least] defend." They said, "If we had known [there would be] fighting, we would have followed you." They were nearer to disbelief that day than to faith, saying with their mouths what was not in their hearts. And Allah is most Knowing of what they conceal -
Aur munafiqon bhi maloom kerley jin say kaha gaya kay aao Allah ki raah mein jihad kero ya kafiron ko hatao to woh kehney lagay kay agar hum laraee jantay hotay to zaroor sath detay woh uss din ba nisbat eman kay kufur say boht qarib thay apney mun say woh baaten banatay hain jo inn kay dilon mein nahi aur Allah Taalaa khoob janta hai jisay woh chupatay hain.
اور منافقین کو بھی بھی دیکھ لے ، اور ان ( منافقوں ) سے کاہ گیا تھا کہ آؤ اللہ کے راستے میں جنگ کرو یاد فاع کرو ، تو انہوں نے کہا تھا کہ : اگر ہم دیکھتے کہ ( جنگ کی طرح ) جنگ ہوگی تو ہم ضرور آپ کے پیچھے چلتے ۔ ( ٥٧ ) اس دن ( جب وہ یہ بات کہہ رہے تھے ) وہ ایمان کی بہ نسبت کفر سے زیادہ قریب تھے ۔ وہ اپنے منہ سے وہ بات کہتے ہیں جو ان کے دلوں میں نہیں ہوتی ( ٥٨ ) اور جو کچھ یہ چھپاتے ہیں اللہ اسے خوب جانتا ہے ۔
اور اس لئے کہ پہچان کرادے ، ان کی جو منافق ہوئے ( ف۳۲٤ ) اور ان سے کہا گیا کہ آؤ ( ف۳۲٦ ) اللہ کی راہ میں لڑو یا دشمن کو ہٹاؤ ( ف۳۲۷ ) بولے اگر ہم لڑائی ہوتی جانتے تو ضرور تمہارا ساتھ دیتے ، اور اس دن ظاہری ایمان کی بہ نسبت کھلے کفر سے زیادہ قریب ہیں ، اپنے منہ سے کہتے ہیں جو ان کے دل میں نہیں اور اللہ کو معلوم ہے جو چھپا رہے ہیں ( ف۳۲۸ )
وہ منافق کہ جب ان سے کہا گیا آؤ اللہ کی راہ میں جنگ کرو یا کم از کم ﴿اپنے شہر کی﴾ مدافعت ہی کرو ، تو کہنے لگے اگر ہمیں علم ہوتا کہ آج جنگ ہوگی تو ہم ضرور تمہارے ساتھ چلتے ۔ 119 یہ بات جب وہ کہہ رہے تھے اس وقت وہ ایمان کی بہ نسبت کفر سے زیادہ قریب تھے ۔ وہ اپنی زبانوں سے وہ باتیں کہتے ہیں جو ان کے دلوں میں نہیں ہوتیں ، اور جو کچھ وہ دلوں میں چھپاتے ہیں اللہ اسےخوب جانتا ہے ۔
اور ایسے لوگوں کی بھی پہچان کرا دے جو منافق ہیں ، اور جب ان سے کہا گیا کہ آؤ اللہ کی راہ میں جنگ کرو یا ( دشمن کے حملے کا ) دفاع کرو ، تو کہنے لگے: اگر ہم جانتے کہ ( واقعۃً کسی ڈھب کی ) لڑائی ہوگی ( یا ہم اسے اللہ کی راہ میں جنگ جانتے ) تو ضرور تمہاری پیروی کرتے ، اس دن وہ ( ظاہری ) ایمان کی نسبت کھلے کفر سے زیادہ قریب تھے ، وہ اپنے منہ سے وہ باتیں کہتے ہیں جو ان کے دلوں میں نہیں ہیں ، اور اللہ ( ان باتوں ) کو خوب جانتا ہے جو وہ چھپا رہے ہیں
سورة اٰلِ عِمْرٰن حاشیہ نمبر :119 عبداللہ بن ابی جب تین سو منافقوں کو اپنے ساتھ لے کر راستہ سے پلٹنے لگا تو بعض مسلمانوں نے جا کر اسے سمجھانے کی کوشش کی اور ساتھ چلنے کے لیے راضی کرنا چاہا ۔ مگر اس نے جواب دیا کہ ہمیں یقین ہے کہ آج جنگ نہیں ہو گی ، اس لیے ہم جا رہے ہیں ، ورنہ اگر ہمیں توقع ہوتی کہ آج جنگ ہوگی تو ہم ضرور تمہارے ساتھ چلتے ۔