Surah

Information

Surah # 50 | Verses: 45 | Ruku: 3 | Sajdah: 0 | Chronological # 34 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 38, from Madina
يَوۡمَ يَسۡمَعُوۡنَ الصَّيۡحَةَ بِالۡحَـقِّ‌ ؕ ذٰ لِكَ يَوۡمُ الۡخُـرُوۡجِ‏ ﴿42﴾
جس روز اس تند و تیز چیخ کو یقین کے ساتھ سن لیں گے یہ دن ہوگا نکلنے کا ۔
يوم يسمعون الصيحة بالحق ذلك يوم الخروج
The Day they will hear the blast [of the Horn] in truth. That is the Day of Emergence [from the graves].
Jiss roz uss tund-o-tez cheekh ko yaqeen kay sath sunn len gay, yeh din hoga nikalney ka.
جس دن لوگ سچ مچ اس پکار کی آواز سنیں گے ، ( ١٩ ) وہ قبروں سے نکلنے کا دن ہوگا ۔
جس دن چنگھاڑ سنیں گے ( ف۷۱ ) حق کے ساتھ ، یہ دن ہے قبروں سے باہر آنے کا
جس دن سب لوگ آوازۂ حشر کو ٹھیک ٹھیک سن رہے ہوں گے 53 ، وہ زمین سے مردوں کے نکلنے کا دن ہوگا ۔
جس دن لوگ سخت چنگھاڑ کی آواز کو بالیقین سنیں گے ، یہی قبروں سے نکلنے کا دن ہوگا
سورة قٓ حاشیہ نمبر :53 اصل الفاظ ہیں یَسْمَعُوْنَ الصَّیْحَۃَ بِالْحَقِّ ۔ اس کے دو معنی ہو سکتے ہیں ۔ ایک یہ کہ سب لوگ امر حق کی پکار کو سن رہے ہوں گے ۔ دوسرے یہ کہ آواز حشر کو ٹھیک ٹھیک سن رہے ہوں گے ۔ پہلے معنی کے لحاظ سے مطلب یہ ہے کہ لوگ اسی امر حق کی پکار کو اپنے کانوں سے سن رہے ہوں گے جس کو دنیا میں وہ ماننے کے لیے تیار نہ تھے ، جس سے انکار کرنے پر انہیں اصرار تھا ، اور جس کی خبر دینے والے پیغمبروں کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے ۔ دوسرے معنی کے لحاظ سے مطلب یہ ہے کہ وہ یقینی طور پر یہ آوازہ حشر سنیں گے ، انہیں خود معلوم ہو جائے گا کہ یہ کوئی وہم نہیں ہے بلکہ واقعی یہ آوازہ حشر ہی ہے ، کوئی شبہ انہیں اس امر میں نہ رہے گا کہ جس حشر کی انہیں خبر دی گئی تھی وہ آگیا ہے اور یہ اسی کی پکار بلند ہو رہی ہے ۔