سورة الذّٰرِیٰت حاشیہ نمبر :7
اصل الفاظ ہیں یُؤْفَکْ عَنْہُ مَنْ اُفِکَ اس فقرے میں عَنْہُ کی ضمیر کے دو مرجع ہو سکتے ہیں ۔ ایک جزائے اعمال ۔ دوسرے قول مختلف ۔ پہلی صورت میں اس ارشاد کا مطلب یہ ہے کہ جزائے اعمال کو تو ضرور پیش آنا ہے ، تم لوگ اس کے بارے میں طرح طرح کے مختلف عقیدے رکھتے ہو ، مگر اس کو ماننے سے وہی شخص برگشتہ ہوتا ہے جو حق سے پھرا ہوا ہے ۔ دوسری صورت میں مطلب یہ ہے کہ ان مختلف اقوال سے وہی شخص گمراہ ہوتا ہے جو دراصل حق سے برگشتہ ہے