Surah

Information

Surah # 3 | Verses: 200 | Ruku: 20 | Sajdah: 0 | Chronological # 89 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
مَا كَانَ اللّٰهُ لِيَذَرَ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ عَلٰى مَاۤ اَنۡـتُمۡ عَلَيۡهِ حَتّٰى يَمِيۡزَ الۡخَبِيۡثَ مِنَ الطَّيِّبِ‌ؕ وَمَا كَانَ اللّٰهُ لِيُطۡلِعَكُمۡ عَلَى الۡغَيۡبِ وَ لٰكِنَّ اللّٰهَ يَجۡتَبِىۡ مِنۡ رُّسُلِهٖ مَنۡ يَّشَآءُ‌ فَاٰمِنُوۡا بِاللّٰهِ وَرُسُلِهٖ‌ۚ وَاِنۡ تُؤۡمِنُوۡا وَتَتَّقُوۡا فَلَـكُمۡ اَجۡرٌ عَظِيۡمٌ‏ ﴿179﴾
جس حال پر تم ہو اسی پر اللہ ایمان والوں کو نہ چھوڑدے گا جب تک کہ پاک اور ناپاک کو الگ الگ نہ کردے ، اور نہ اللہ تعالٰی ایسا ہے کہ تمہیں غیب سے آگاہ کر دے ، بلکہ اللہ تعالٰی اپنے رسولوں میں سے جس کا چاہے انتخاب کر لیتا ہے ، اس لئے تم اللہ تعالٰی پر اور اس کے رسولوں پر ایمان رکھو ، اگر تم ایمان لاؤ اور تقویٰ کرو تو تمہارے لئے بڑا بھاری اجر ہے ۔
ما كان الله ليذر المؤمنين على ما انتم عليه حتى يميز الخبيث من الطيب و ما كان الله ليطلعكم على الغيب و لكن الله يجتبي من رسله من يشاء فامنوا بالله و رسله و ان تؤمنوا و تتقوا فلكم اجر عظيم
Allah would not leave the believers in that [state] you are in [presently] until He separates the evil from the good. Nor would Allah reveal to you the unseen. But [instead], Allah chooses of His messengers whom He wills, so believe in Allah and His messengers. And if you believe and fear Him, then for you is a great reward.
Jiss haal per tum ho ussi per Allah eman walon ko na chor dey ga jab tak kay pak aur na pak ko alag alag na ker dey aur na Allah Taalaa aisa hai kay tumhen ghaib say aagah ker dey bulkay Allah Taalaa apney rasoolon mein say jiss ka chahaye intikhab ker leta hai iss liye tum Allah Taalaa per aur uss kay rasoolon per eman rakho agar tum eman lao aur taqwa kero to tumharay liye bhari ajar hai.
اللہ ایسا نہیں کرسکتا کہ مومنوں کو اس حالت پر چھوڑ رکھے جس پر تم لوگ اس وقت ہو ، جب تک وہ ناپاک کو پاک سے الگ نہ کردے ، اور ( دوسری طرف ) وہ ایسا بھی نہیں کرسکتا کہ تم کو ( براہ راست ) غیب کی باتیں بتا دے ۔ ہاں وہ ( جتنا بتانا مناسب سمجھتا ہے اس کے لیے ) اپنے پیغمبروں میں سے جس کو چاہتا ہے چن لیتا ہے ۔ ( ٦٠ ) لہذا تم اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان رکھو ، اور اگر ایمان رکھو گے اور تقوی اختیار کرو گے تو زبردست ثواب کے مستحق ہوگے ۔
اللہ مسلمانوں کو اس حال پر چھوڑنے کا نہیں جس پر تم ہو ( ف۳۵۱ ) جب تک جدا نہ کردے گندے کو ( ف۳۵۲ ) ستھرے سے ( ف۳۵۳ ) اور اللہ کی شان یہ نہیں کہ اے عام لوگو! تمہیں غیب کا علم دے دے ہاں اللہ چن لیتا ہے اپنے رسولوں سے جسے چاہے ( ف۳۵٤ ) تو ایمان لاؤ اللہ اور اس کے رسولوں پر اور اگر ایمان لاؤ ( ف۳۵۵ ) اور پرہیزگاری کرو تو تمہارے لئے بڑا ثواب ہے ،
اللہ مومنوں کو اس حالت میں ہرگز نہ رہنے دے گا جس میں تم اس وقت پائے جاتے ہو ۔ 125 وہ پاک لوگوں کو ناپاک لوگوں سے الگ کر کے رہے گا ۔ مگر اللہ کا یہ طریقہ نہیں ہے کہ تم کو غیب پر مطلع کر دے ۔ 126 غیب کی باتیں بتانے کے لیے تو وہ اپنے رسولوں میں سے جس کو چاہتا ہے منتخب کر لیتا ہے ، لہٰذا ﴿ امورِ غیب کے بارے میں﴾ اللہ اور اس کے رسول پر ایمان رکھو ۔ اگر تم ایمان اور خدا ترسی کی روش پر چلو گے تو تم کو بڑا اجر ملے گا ۔
اور اللہ مسلمانوں کو ہرگز اس حال پر نہیں چھوڑے گا جس پر تم ( اس وقت ) ہو جب تک وہ ناپاک کو پاک سے جدا نہ کر دے ، اور اللہ کی یہ شان نہیں کہ ( اے عامۃ الناس! ) تمہیں غیب پر مطلع فرما دے لیکن اللہ اپنے رسولوں سے جسے چاہے ( غیب کے علم کے لئے ) چن لیتا ہے ، سو تم اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لاؤ ، اور اگر تم ایمان لے آؤ اور تقویٰ اختیار کرو تو تمہارے لئے بڑا ثواب ہے
سورة اٰلِ عِمْرٰن حاشیہ نمبر :125 یعنی اللہ تعالیٰ مسلمانوں کی جماعت کو اس حال میں دیکھنا پسند نہیں کرتا کہ ان کے درمیان سچے اہل ایمان اور منافق ، سب خلط ملط رہیں ۔ سورة اٰلِ عِمْرٰن حاشیہ نمبر :126 یعنی مومن و منافق کی تمیز نمایاں کرنے کے لیے اللہ یہ طریقہ اختیار نہیں کرتا کہ غیب سے مسلمانوں کو دلوں کا حال بتا دے کہ فلاں مومن ہے اور فلاں منافق ، بلکہ اس کے حکم سے ایسے امتحان کے مواقع پیش آئیں گے جن میں تجربہ سے مومن اور منافق کا حال کھل جائے گا ۔