Surah

Information

Surah # 3 | Verses: 200 | Ruku: 20 | Sajdah: 0 | Chronological # 89 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
وَلَا يَحۡسَبَنَّ الَّذِيۡنَ يَبۡخَلُوۡنَ بِمَاۤ اٰتٰٮهُمُ اللّٰهُ مِنۡ فَضۡلِهٖ هُوَ خَيۡـرًا لَّهُمۡ‌ؕ بَلۡ هُوَ شَرٌّ لَّهُمۡ‌ؕ سَيُطَوَّقُوۡنَ مَا بَخِلُوۡا بِهٖ يَوۡمَ الۡقِيٰمَةِ ‌ؕ وَ لِلّٰهِ مِيۡرَاثُ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِ‌ؕ وَاللّٰهُ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ خَبِيۡرٌ‏ ﴿180﴾
جنہیں اللہ تعالٰی نے اپنے فضل سے کچھ دے رکھا ہے وہ اس میں اپنی کنجُوسی کو اپنے لئے بہتر خیال نہ کریں بلکہ وہ ان کے لئے نہایت بدتر ہے ؟عنقریب قیامت والے دن یہ اپنی کنجوسی کی چیز کے طوق ڈالے جائیں گے ، آسمانوں اور زمین کی میراث اللہ تعالیٰ ہی کے لئے اور جو کچھ تم کر رہے ہو ، اس سے اللہ تعالٰی آگاہ ہے ۔
و لا يحسبن الذين يبخلون بما اتىهم الله من فضله هو خيرا لهم بل هو شر لهم سيطوقون ما بخلوا به يوم القيمة و لله ميراث السموت و الارض و الله بما تعملون خبير
And let not those who [greedily] withhold what Allah has given them of His bounty ever think that it is better for them. Rather, it is worse for them. Their necks will be encircled by what they withheld on the Day of Resurrection. And to Allah belongs the heritage of the heavens and the earth. And Allah , with what you do, is [fully] Acquainted.
Jinhen Allah Taalaa ney apney fazal say kuch dey rakha hai woh iss mein apni kanjoosi ko apney liye behtar khayal na keren bulkay woh inn kay liye nihayat bad tar hai un-qarib qayamat walay din yeh apni kanjoosi ki cheez kay toq daalay jayen gay aasmanon aur zamin ki meeras Allah Taalaa hi kay liye aur jo kuch tum ker rahey ho uss say Allah Taalaa aagah hai.
اور جو لوگ اس ( مال ) میں بخل سے کام لیتے ہیں جو انہیں اللہ نے اپنے فضل سے عطا فرمایا ہے وہ ہرگز یہ نہ سمجھیں کہ یہ ان کے لیے کوئی اچھی بات ہے ، اس کے برعکس یہ ان کے حق میں بہت بری بات ہے ، جس مال میں انہوں نے بخل سے کام لیا ہوگا ، قیامت کے دن وہ ان کے گلے کا طوق بنا دیا جائے گا ۔ ( ٦١ ) اور سارے آسمان اور زمین کی میراث صرف اللہ ہی کے لیے ہے ، اور جو عمل بھی تم کرتے ہو اللہ اس سے پوری طرح باخبر ہے ۔
اور جو بخل کرتے ہیں ( ف۳۵٦ ) اس چیز میں جو اللہ نے انہیں اپنے فضل سے دی ہرگز اسے اپنے لئے اچھا نہ سمجھیں بلکہ وہ ان کے لئے برا ہے ، عنقریب وہ جس میں بخل کیا تھا قیامت کے دن ان کے گلے کا طوق ہوگا ( ف۳۵۷ ) اور اللہ ہی وارث ہے آسمانوں اور زمین کا ( ف۳۵۸ ) اور اللہ تمہارے کاموں سے خبردار ہے ،
جن لوگوں کو اللہ نے اپنے فضل سے نوازا ہے اور پھر وہ بخل سے کام لیتے ہیں وہ اس خیال میں نہ رہیں کہ یہ بخیلی ان کے لیے اچھی ہے ۔ نہیں ، یہ ان کے حق میں نہایت بری ہے ۔ جو کچھ وہ اپنی کنجوسی سے جمع کر رہے ہیں وہی قیامت کے روز ان کے گلے کا طوق بن جائے گا ۔ زمین اور آسمانوں کی میراث اللہ ہی کے لیے ہے 127 اور تم جو کچھ کرتے ہو اللہ اس سے باخبر ہے ۔ ؏١۸
اور جو لوگ اس ( مال و دولت ) میں سے دینے میں بخل کرتے ہیں جو اللہ نے انہیں اپنے فضل سے عطا کیا ہے وہ ہرگز اس بخل کو اپنے حق میں بہتر خیال نہ کریں ، بلکہ یہ ان کے حق میں برا ہے ، عنقریب روزِ قیامت انہیں ( گلے میں ) اس مال کا طوق پہنایا جائے گا جس میں وہ بخل کرتے رہے ہوں گے ، اور اللہ ہی آسمانوں اور زمین کا وارث ہے ( یعنی جیسے اب مالک ہے ایسے ہی تمہارے سب کے مر جانے کے بعد بھی وہی مالک رہے گا ) ، اور اللہ تمہارے سب کاموں سے آگاہ ہے
سورة اٰلِ عِمْرٰن حاشیہ نمبر :127 یعنی زمین و آسمان کی جو چیز بھی کوئی مخلوق استعمال کر رہی ہے وہ دراصل اللہ کی ملک ہے اور اس پر مخلوق کا قبضہ و تصرف عارضی ہے ۔ ہر ایک اپنے مقبوضات سے بہرحال بے دخل ہونا ہے اور آخر کار سب کچھ اللہ ہی کے پاس رہ جانے والا ہے ۔ لہٰذا عقل مند ہے وہ جو اس عارضی قبضہ کے دوران میں اللہ کے مال کو اللہ کی راہ میں دل کھول کر صرف کرتا ہے ۔ اور سخت بیوقوف ہے وہ جو اسے بچا بچا کر رکھنے کی کوشش کرتا ہے ۔