Surah

Information

Surah # 3 | Verses: 200 | Ruku: 20 | Sajdah: 0 | Chronological # 89 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
لَا تَحۡسَبَنَّ الَّذِيۡنَ يَفۡرَحُوۡنَ بِمَاۤ اَتَوْا وَّيُحِبُّوۡنَ اَنۡ يُّحۡمَدُوۡا بِمَا لَمۡ يَفۡعَلُوۡا فَلَا تَحۡسَبَنَّهُمۡ بِمَفَازَةٍ مِّنَ الۡعَذَابِ‌ۚ وَلَهُمۡ عَذَابٌ اَ لِيۡمٌ‏ ﴿188﴾
وہ لوگ جو اپنے کرتوتُوں پر خوش ہیں اور چاہتے ہیں کہ جو انہوں نے نہیں کیا اس پر بھی ان کی تعریفیں کی جائیں آپ انہیں عذاب سے چھُٹکارہ میں نہ سمجھئے ان کے لئے تو دردناک عذاب ہے ۔
لا تحسبن الذين يفرحون بما اتوا و يحبون ان يحمدوا بما لم يفعلوا فلا تحسبنهم بمفازة من العذاب و لهم عذاب اليم
And never think that those who rejoice in what they have perpetrated and like to be praised for what they did not do - never think them [to be] in safety from the punishment, and for them is a painful punishment.
Woh log jo apney kartooton per khush hain aur chahatay hain kay jo unhon ney nahi kiya uss per bhi unn ki tareef ki jayen aap unhen azab say chutkaray mein na samjhiye inn kay liye to dard naak azab hai.
یہ ہرگز نہ سمجھنا کہ جو لوگ اپنے کئے پر بڑے خوش ہیں ، اور چاہتے ہیں کہ ان کی تعریف ان کاموں پر بھی کی جائے جو انہوں نے کئے ہی نہیں ، ایسے لوگوں کے بارے میں ہرگز یہ نہ سمجھنا کہ وہ عذاب سے بچنے میں کامیاب ہوجائیں گے ۔ ان کے لیے دردناک سزا ( تیار ) ہے ۔
ہرگز نہ سمجھنا انہیں جو خوش ہوتے ہیں اپنے کیے پر اور چاہتے ہیں کہ بےکیے ان کی تعریف ہو ( ف۳۷۳ ) ایسوں کو ہرگز عذاب سے دور نہ جاننا اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے
تم ان لوگوں کو عذاب سے محفوظ نہ سمجھو جو اپنے کرتوتوں پر خوش ہیں اور چاہتے ہیں کہ ایسے کاموں کی تعریف انھیں حاصل ہو جو فی الواقع انہوں نےنہیں کیے ہیں ۔ 133 حقیقت میں ان کے لیے درد ناک سزا تیار ہے ۔
آپ ایسے لوگوں کو ہرگز ( نجات پانے والا ) خیال نہ کریں جو اپنی کارستانیوں پر خوش ہو رہے ہیں اور ناکردہ اعمال پر بھی اپنی تعریف کے خواہش مند ہیں ، ( دوبارہ تاکید کے لئے فرمایا: ) پس آپ انہیں ہرگز عذاب سے نجات پانے والا نہ سمجھیں ، اور ان کے لئے دردناک عذاب ہے
سورة اٰلِ عِمْرٰن حاشیہ نمبر :133 مثلا وہ اپنی تعریف میں یہ سننا چاہتے ہیں کہ حضرت بڑے متقی ہیں ، دیندار اور پارسا ہیں خادم دین ہیں ۔ حامی شرع متین ہیں ، مصلح ومزکی ہیں ، حالانکہ حضرت کچھ بھی نہیں ۔ یا اپنے حق میں یہ ڈھنڈورا پٹوانا چاہتے ہیں کہ فلاں صاحب بڑے ایثار پیشہ اور مخلص اور دیانت دار رہنما ہیں اور انہوں نے ملت کی بڑی خدمت کی ہے ۔ حالانکہ معاملہ برعکس ہے ۔