Surah

Information

Surah # 55 | Verses: 78 | Ruku: 3 | Sajdah: 0 | Chronological # 97 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
يٰمَعۡشَرَ الۡجِنِّ وَالۡاِنۡسِ اِنِ اسۡتَطَعۡتُمۡ اَنۡ تَنۡفُذُوۡا مِنۡ اَقۡطَارِ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِ فَانْفُذُوۡا‌ؕ لَا تَنۡفُذُوۡنَ اِلَّا بِسُلۡطٰنٍ‌ۚ‏ ﴿33﴾
اے گروہ جنات و انسان! اگر تم میں آسمانوں اور زمین میں کے کناروں سے باہر نکل جانے کی طاقت ہے تو نکل بھاگو! بغیر غلبہ اور طاقت کے تم نہیں نکل سکتے ۔
يمعشر الجن و الانس ان استطعتم ان تنفذوا من اقطار السموت و الارض فانفذوا لا تنفذون الا بسلطن
O company of jinn and mankind, if you are able to pass beyond the regions of the heavens and the earth, then pass. You will not pass except by authority [from Allah ].
Aey giroh-e-jinnaat-o-insan! zamin kay kinaron say bahir nikal janay ki taqat hai to nikal bhago! baghair ghalba aur taqat kay tum nahi nikal saktay.
اے انسانوں اور جنات کے گروہ ! اگر تم میں یہ بل بوتا ہے کہ آسمانوں اور زمین کی حدود سے پار نکل سکو ، تو پار نکل جاؤ ، تم زبردست طاقت کے بغیر پار نہیں ہوسکو گے ۔ ( ٨ )
اے جن و انسان کے گروہ اگر تم سے ہوسکے کہ آسمانوں اور زمین کے کناروں سے نکل جاؤ تو نکل جاؤ ، جہاں نکل کر جاؤ گے اسی کی سلطنت ہے ( ف۲٦ )
اے گروہ جن و انس اگر تم زمین اور آسمان کی سرحدوں سے نکل کر بھاگ سکتے ہو تو بھاگ دیکھو ۔ نہیں بھاگ سکتے ۔ اس کے لیئے بڑا زور چاہیے32 ۔
اے گروہِ جن و اِنس! اگر تم اِس بات پر قدرت رکھتے ہو کہ آسمانوں اور زمین کے کناروں سے باہر نکل سکو ( اور تسخیرِ کائنات کرو ) تو تم نکل جاؤ ، تم جس ( کرّۂ سماوی کے ) مقام پر بھی نکل کر جاؤ گے وہاں بھی اسی کی سلطنت ہوگی
سورة الرَّحْمٰن حاشیہ نمبر :32 زمین اور آسمانوں سے مراد ہے کائنات ، یا بالفاظ دیگر خدا کی خدائی ۔ آیت کا مطلب یہ ہے کہ خدا کی گرفت سے بچ نکلنا تمہارے بس میں نہیں ہے ۔ جس باز پرس کی تمہیں خبر دی جا رہی ہے اس کا وقت آنے پر تم خواہ کسی جگہ بھی ہو ، بہرحال پکڑ لائے جاؤ گے ۔ اس سے بچنے کے لیے تمہیں خدا کی خدائی سے بھاگ نکلنا ہو گا اور اس کا بل بوتا تم میں نہیں ہے ۔ اگر ایسا گھمنڈ تم اپنے دل میں رکھتے ہو تو اپنا زور لگا کر دیکھ لو ۔