Surah

Information

Surah # 2 | Verses: 286 | Ruku: 40 | Sajdah: 0 | Chronological # 87 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 281 from Mina at the time of the Last Hajj
وَاٰمِنُوۡا بِمَآ اَنۡزَلۡتُ مُصَدِّقًا لِّمَا مَعَكُمۡ وَلَا تَكُوۡنُوۡآ اَوَّلَ كَافِرٍۢ بِهٖ‌ وَلَا تَشۡتَرُوۡا بِاٰيٰتِىۡ ثَمَنًا قَلِيۡلًا وَّاِيَّاىَ فَاتَّقُوۡنِ‏ ﴿41﴾
اور اس کتاب پر ایمان لاؤ جو میں نے تمہاری کتابوں کی تصدیق میں نازل فرمائی ہے اور اس کے ساتھ تم ہی پہلے کافر نہ بنو اور میری آیتوں کو تھوڑی تھوڑی قیمتوں پر نہ فروخت کرو اور صرف مجھ ہی سے ڈرو ۔
و امنوا بما انزلت مصدقا لما معكم و لا تكونوا اول كافر به و لا تشتروا بايتي ثمنا قليلا و اياي فاتقون
And believe in what I have sent down confirming that which is [already] with you, and be not the first to disbelieve in it. And do not exchange My signs for a small price, and fear [only] Me.
Aur uss kitab per eman lao jo mein ney tumhari kitabon ki tasdeeq mein nazil farmaee hai aur uss kay sath tum hi pehlay kafir na bano aur meri aayaton ko thori thori qeematon per na farokht kero aur sirf mujh hi say daro.
اور جو کلام میں نے نازل کیا ہے اس پر ایمان لاؤ جبکہ وہ اس کتاب ( یعنی تورات ) کی تصدیق بھی کررہا ہے جو تمہارے پاس ہے اور تم ہی سب سے پہلے اس کے منکر نہ بن جاؤ اور میری آیتوں کو معمولی سی قیمت لے کر نہ بیچو اور ( کسی اور کے بجائے ) صرف میرا خوف دل میں رکھو ( ٣٨ )
اور ایمان لاؤ اس پر جو میں نے اتارا اس کی تصدیق کرتا ہوا جو تمہارے ساتھ ہے اور سب سے پہلے اس کے منکر نہ بنو ( ف۷۳ ) اور میری آیتوں کے بدلے تھوڑے دام نہ لو ( ف۷٤ ) اور مجھی سے ڈرو ۔
اور میں نے جو کتاب بھیجی ہے اس پر ایمان لاؤ ۔ یہ اس کتاب کی تائید میں ہے جو تمہارے پاس پہلے سے موجود تھی ، لہٰذا سب سے پہلے تم ہی اس کے منکر نہ بن جاؤ ۔ تھوڑی قیمت پر میری آیات کو نہ بیچ ڈالو 57 اور میرے غضب سے بچو ۔
اور اس ( کتاب ) پر ایمان لاؤ جو میں نے ( اپنے رسول محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ) اتاری ( ہے ، حالانکہ ) یہ اس کی ( اصلاً ) تصدیق کرتی ہے جو تمہارے پاس ہے اور تم ہی سب سے پہلے اس کے منکر نہ بنو اور میری آیتوں کو ( دنیا کی ) تھوڑی سی قیمت پر فروخت نہ کرو اور مجھ ہی سے ڈرتے رہو
سورة الْبَقَرَة حاشیہ نمبر :57 تھوڑی قیمت سے مراد وہ دُنیوی فائدے ہیں جن کی خاطر یہ لوگ اللہ کے احکام اور اس کی ہدایات کو رد کر رہے تھے ۔ حق فروشی کے معاوضے میں خواہ انسان دنیا بھر کی دولت لے لے ، بہر حال وہ تھوڑی قیمت ہی ہے ، کیونکہ حق یقیناً اس سے گراں تر چیز ہے ۔