Surah

Information

Surah # 55 | Verses: 78 | Ruku: 3 | Sajdah: 0 | Chronological # 97 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
فِيۡهِنَّ قٰصِرٰتُ الطَّرۡفِۙ لَمۡ يَطۡمِثۡهُنَّ اِنۡسٌ قَبۡلَهُمۡ وَلَا جَآنٌّ‌ۚ‏ ﴿56﴾
وہاں ( شرمیلی ) نیچی نگاہ والی حوریں ہیں جنہیں ان سے پہلے کسی جن و انس نے ہاتھ نہیں لگایا ۔
فيهن قصرت الطرف لم يطمثهن انس قبلهم و لا جان
In them are women limiting [their] glances, untouched before them by man or jinni -
Wahan ( sharmeeli ) neechi nigah wali hooren hain jinhen unn say pehlay kissi jinn-o-ins ney hath nahi lagaya.
انہی باغوں میں وہ نیچی نگاہ والیاں ہوں گی جنہیں ان جنتیوں سے پہلے نہ کسی انسان نے کبھی چھوا ہوگا اور نہ کسی جن نے ۔
ان بچھونوں پر وہ عورتیں ہیں کہ شوہر کے سوا کسی کو آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھتیں ( ف٤۳ ) ان سے پہلے انہیں نہ چھوا کسی آدمی اور نہ جن نے ،
ان نعمتوں کے درمیان شرمیلی نگاہوں والیاں ہوں 45 گی جنہیں ان جنتیوں سے پہلے کسی انسان یا جن نے چھوا نہ ہوگا 46 ۔
اور اُن میں نیچی نگاہ رکھنے والی ( حوریں ) ہوں گی جنہیں پہلے نہ کسی انسان نے ہاتھ لگایا اور نہ کسی جِن نے
سورة الرَّحْمٰن حاشیہ نمبر :45 یہ عورت کی اصل خوبی ہے کہ وہ بے شرم اور بیباک نہ ہو بلکہ نظر میں حیا رکھتی ہو ۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ نے جنت کی نعمتوں کے درمیان عورتوں کا ذکر کرتے ہوئے سب سے پہلے ان کے حسن و جمال کی نہیں بلکہ ان کی حیا داری اور عفت مآبی کی تعریف فرمائی ہے ۔ حسین عورتیں تو مخلوط کلبوں اور فلمی نگار خانوں میں بھی جمع ہو جاتی ہیں ، اور حسن کے مقابلوں میں تو چھانٹ چھانٹ کر ایک سے ایک حسین عورت لائی جاتی ہے ، مگر صرف ایک بد ذوق اور بد قوارہ آدمی ہی ان سے دلچسپی لے سکتا ہے ۔ کسی شریف آدمی کو وہ حسن اپیل نہیں کر سکتا جو ہر بد نظر کو دعوت نظارہ دے اور ہر آغوش کی زینت بننے لیے تیار ہو ۔ سورة الرَّحْمٰن حاشیہ نمبر :46 اس کا مطلب یہ ہے کہ دنیا کی زندگی میں خواہ کوئی عورت کنواری مر گئی ہو یا کسی کی بیوی رہ چکی ہو ، جوان مری ہو یا بوڑھی ہو کر دنیا سے رخصت ہوئی ہو ، آخرت میں جب یہ سب نیک خواتین جنت میں داخل ہوں گی تو جوان اور کنواری بنا دی جائیں گی ، اور وہاں ان میں سے جس خاتون کو بھی کسی نیک مرد کی رفیقہ حیات بنایا جائے گا وہ جنت میں اپنے اس شوہر سے پہلے کسی کے تصرف میں آئی ہوئی نہ ہوگی ۔ اس آیت سے ایک بات یہ بھی معلوم ہوئی کہ جنت میں نیک انسانوں کی طرح نیک جن بھی داخل ہوں گے ، اور وہاں جس طرح انسان مردوں کے لیے انسان عورتیں ہونگی اسی طرح جن مردوں کے لیے جن عورتیں ہونگی ۔ دونوں کی رفاقت کے لیے انہی کے ہم جنس جوڑے ہونگے ۔ ایسا نہ ہو گا کہ ان کا جوڑ کسی ناجنس مخلوق سے لگا دیا جائے جس سے وہ فطرتاً مانوس نہیں ہو سکتے ۔ آیت کے یہ الفاظ کہ ان سے پہلے کسی انسان یا جن نے ان کو نہ چھوا ہوگا ، اس معنی میں نہیں ہیں کہ وہاں عورتیں صرف انسان ہوں گی اور ان کو ان کے شوہروں سے پہلے کسی انسان یا جن نے نہ چھوا ہوگا ، بلکہ ان کا اصل مطلب یہ ہے کہ وہاں جن اور انسان ، دونوں جنسوں کی عورتیں ہوں گی ، سب حیا دار اور اچھوتی ہوں گی ، نہ کسی جن عورت کو اس کے جنتی شوہر سے پہلے کسی جن مرد نے ہاتھ لگایا ہوگا اور نہ کسی انسان عورت کو اس کے جنتی شوہر سے پہلے کسی انسان مرد نے ملوث کیا ہو گا