Surah

Information

Surah # 55 | Verses: 78 | Ruku: 3 | Sajdah: 0 | Chronological # 97 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
مُتَّكِــِٕيۡنَ عَلٰى رَفۡرَفٍ خُضۡرٍ وَّعَبۡقَرِىٍّ حِسَانٍ‌ۚ‏ ﴿76﴾
سبز مسندوں اور عمدہ فرشوں پر تکیہ لگائے ہوئے ہوں گے ۔
متكين على رفرف خضر و عبقري حسان
Reclining on green cushions and beautiful fine carpets.
Sabz masnadon aur undah farshon per takkiya lagaye huye hongay.
وہ ( جنتی ) سبز رفرف ( ١٣ ) اور عجیب و غریب قسم کے خوبصورت فرش پر تکیہ لگائے ہوئے ہوں گے ۔
تکیہ لگائے ہوئے سبز بچھونوں اور منقش خوبصورت چاندنیوں پر ،
وہ جنتی سبز قالینوں اور نفیس و نادر فرشوں52 پر تکیے لگا کے بیٹھیں گے ۔
۔ ( اہلِ جنت ) سبز قالینوں پر اور نادر و نفیس بچھونوں پر تکیے لگائے ( بیٹھے ) ہوں گے
سورة الرَّحْمٰن حاشیہ نمبر :52 اصل میں لفظ عَبْقَرِی استعمال ہوا ہے ۔ عرب جاہلیت کے افسانوں میں جنوں کے دارالسلطنت کا نام عَبْقَر تھا جسے ہم اردو میں پرستان کہتے ہیں ۔ اسی کی نسبت سے عرب کے لوگ ہر نفیس و نادر چیز کو عَبْقَری کہتے تھے ، گویا وہ پرستان کی چیز ہے جس کا مقابلہ اس دنیا کی عام چیزیں نہیں کر سکتیں ۔ حتیٰ کہ ان کے محاورے میں ایسے آدمی کو بھی عبقری کہا جاتا تھا جو غیر معمولی قابلیتوں کا مالک ہو ، جس سے عجیب و غریب کارنامے صادر ہوں ۔ انگریزی میں لفظ ( Genius ) بھی اسی معنی میں بولا جاتا ہے ، اور وہ بھی Genii سے ماخوذ ہے جو جن کا ہم معنی ہے ۔ اسی لیے یہاں اہل عرب کو جنت کے سروسامان کی غیر معمولی نفاست و خوبی کا تصور دلانے کے لیے عبقری کا لفظ استعمال کیا گیا ہے ۔