Surah

Information

Surah # 60 | Verses: 13 | Ruku: 2 | Sajdah: 0 | Chronological # 91 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
لَقَدۡ كَانَ لَـكُمۡ فِيۡهِمۡ اُسۡوَةٌ حَسَنَةٌ لِّمَنۡ كَانَ يَرۡجُوا اللّٰهَ وَالۡيَوۡمَ الۡاٰخِرَ‌ ؕ وَمَنۡ يَّتَوَلَّ فَاِنَّ اللّٰهَ هُوَ الۡغَنِىُّ الۡحَمِيۡدُ‏ ﴿6﴾
یقیناً تمہارے لئے ان میں اچھا نمونہ ( اور عمدہ پیروی ہے خاص کر ) ہر اس شخص کے لئے جو اللہ کی اور قیامت کے دن کی ملاقات کی امید رکھتا ہو اور اگر کوئی روگردانی کرے تو اللہ تعالٰی بالکل بے نیاز ہے اور سزاوار حمد و ثنا ہے ۔
لقد كان لكم فيهم اسوة حسنة لمن كان يرجوا الله و اليوم الاخر و من يتول فان الله هو الغني الحميد
There has certainly been for you in them an excellent pattern for anyone whose hope is in Allah and the Last Day. And whoever turns away - then indeed, Allah is the Free of need, the Praiseworthy.
Yaqeenan tumharay liye inn mein acha namoona ( aur umdah pairwi hai khaas ker ) her uss shaks kay liye jo Allah ki aur qayamat kay din ki mulaqat ki umeed rakhta ho aur agar koi roo gardani keray to Allah Taalaa bilkul bey niaz hai aur saza waar hamd-o-sana hai.
۔ ( مسلمانو ) یقینا تمہارے لیے ان لوگوں کے طرز عمل میں بہترین نمونہ ہے ، ہر اس شخص کے لیے جو اللہ اور روز آخرت سے امید رکھتا ہو ۔ اور جو شخص منہ موڑے تو ( وہ یاد رکھے کہ ) اللہ سب سے بے نیاز ہے ، بذات خود قابل تعریف ۔
بیشک تمہارے لیے ( ف۱۹ ) ان میں اچھی پیروی تھی ( ف۲۰ ) اسے جو اللہ اور پچھلے دن کا امیدوار ہو ( ف۲۱ ) اور جو منہ پھیرے ( ف۲۲ ) تو بیشک اللہ ہی بےنیاز ہے سب خوبیوں سراہا ،
انہی لوگوں کے طرز عمل میں تمہارے لیئے اور ہر اس شخص کے لیئے اچھا نمونہ ہے جو اللہ اور روز آخر کا امیدوار ہو 9 ۔ اس سے کوئی منحرف ہو تو اللہ بے نیاز اور اپنی ذات میں آپ محمود ہے 10 ۔ ع
بیشک تمہارے لئے ان میں بہترین نمونۂ ( اِقتداء ) ہے ( خاص طور پر ) ہر اس شخص کے لئے جو اللہ ( کی بارگاہ میں حاضری ) کی اور یومِ آخرت کی امید رکھتا ہے ، اور جو شخص رُوگردانی کرتا ہے تو بیشک اللہ بے نیاز اور لائقِ ہر حمد و ثناء ہے
سورة الْمُمْتَحِنَة حاشیہ نمبر :9 یعنی جو اس بات کی توقع رکھتا ہو کہ ایک روز اللہ کے حضور حاضر ہونا ہے ، اور اس چیز کا امیدوار ہو کہ اللہ اسے اپنے فضل سے نوازے اور روز آخر میں اسے سرخروئی نصیب ہو ۔ سورة الْمُمْتَحِنَة حاشیہ نمبر :10 یعنی اللہ کو ایسے ایمان لانے والوں کی کوئی حاجت نہیں ہے جو اس کے دین کو ماننے کا دعویٰ بھی کریں اور پھر اس کے دشمنوں سے دوسری بھی رکھیں ۔ وہ بے نیاز ہے ۔ اس کی خدائی اس کی محتاج نہیں ہے کہ یہ لوگ اسے خدا مانیں ۔ اور وہ اپنی ذات میں آپ محمود ہے ، اس کا محمود ہونا اس بات پر موقوف نہیں ہے کہ یہ اس کی حمد کریں ۔ یہ اگر ایمان لاتے ہیں تو اللہ کے کسی فائدے کے لیے نہیں ، اپنے فائدے کے لیے لاتے ہیں ۔ اور انہیں ایمان کا کوئی فائدہ حاصل نہیں ہو سکتا جب تک یہ حضرت ابراہیم اور ان کے ساتھیوں کی طرح اللہ کے دشمنوں سے محبت اور دوستی کے رشتے توڑ نہ لیں ۔