Surah

Information

Surah # 64 | Verses: 18 | Ruku: 2 | Sajdah: 0 | Chronological # 108 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
فَاٰمِنُوۡا بِاللّٰهِ وَرَسُوۡلِهٖ وَالنُّوۡرِ الَّذِىۡۤ اَنۡزَلۡنَا‌ؕ وَاللّٰهُ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ خَبِيۡرٌ‏ ﴿8﴾
سو تم اللہ پر اور اس کے رسول پر اور اس کے نور پر جسے ہم نے نازل فرمایا ہے ایمان لاؤ اور اللہ تعالٰی تمہارے ہر عمل پر باخبر ہے ۔
فامنوا بالله و رسوله و النور الذي انزلنا و الله بما تعملون خبير
So believe in Allah and His Messenger and the Qur'an which We have sent down. And Allah is Acquainted with what you do.
So tum Allah per aur uss kay rasool per aur uss noor per jissay hum ney nazil farmaya hai eman laao aur Allah Taalaa tumharay her amal per ba-khabar hai.
لہذا اللہ پر اور اس کے رسول پر اور اس روشنی پر ایمان لاؤ جو ہم نے نازل کی ہے ، اور تم جو کچھ کرتے ہو ، اللہ اس سے پوری طرح باخبر ہے ۔
تو ایمان لاؤ اللہ اور اس کے رسول اور اس نور پر ( ف۱٤ ) جو ہم نے اتارا ، اور اللہ تمہارے کاموں سے خبردار ہے ،
پس ایمان لاؤ اللہ پر ، اور اس کے رسول پر ، اور اس روشنی پر جو ہم نے نازل کی ہے 18 ۔ جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اس سے باخبر ہے ۔
پس تم اللہ اور اُس کے رسول ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) پر اور اُس نور پر ایمان لاؤ جسے ہم نے نازل فرمایا ہے ، اور اللہ اُن کاموں سے خوب آگاہ ہے جو تم کرتے ہو
سورة التَّغَابُن حاشیہ نمبر :18 یعنی جب یہ واقعہ ہے اور پوری انسانی تاریخ اس بات پر گواہ ہے کہ قوموں کی تباہی کا اصل موجب ان کا رسولوں کی بات نہ ماننا اور آخرت کا انکار کرنا تھا ، تو اسی غلط روش پر چل کر اپنی شامت بلانے پر اصرار نہ کرو اور اللہ اور اس کے رسول اور قرآن کی پیش کردہ ہدایت پر ایمان لے آؤ ۔ یہاں سیاق و سباق خود بتا رہا ہے کہ اللہ کی نازل کردہ روشنی سے مراد قرآن ہے ۔ جس طرح روشنی خود نمایاں ہوتی ہے اور گردو پیش کی ان تمام چیزوں کو نمایاں کر دیتی ہے جو پہلے تاریکی میں چھپی ہوئی تھیں ، اسی طرح قرآن ایک ایسا چراغ ہے جس کا بر حق ہونا بجائے خود روشن ہے ، اور اس کی روشنی میں انسان ہر اس مسئلے کو سمجھ سکتا ہے جسے سمجھنے کے لیے اس کے اپنے ذرائع علم و عقل کافی نہیں ۔ یہ چراغ جس شخص کے پاس ہو وہ فکر و عمل کی بے شمار پر پیچ راہوں کے درمیان حق کی سیدھی راہ صاف صاف دیکھ سکتا ہے اور عمر بھر صراط مستقیم پر اس طرح چل سکتا ہے کہ ہر قدم پر اسے یہ معلوم ہوتا رہے کہ گمراہیوں کی طرف لے جانے والی پگ ڈنڈیاں کدھر کدھر جا رہی ہیں اور ہلاکت کے گڑھے کہاں کہاں آ رہے ہیں اور سلامتی کی راہ ان کے درمیان کون سی ہے ۔