Surah

Information

Surah # 66 | Verses: 12 | Ruku: 2 | Sajdah: 0 | Chronological # 107 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
ضَرَبَ اللّٰهُ مَثَلًا لِّـلَّذِيۡنَ كَفَرُوا امۡرَاَتَ نُوۡحٍ وَّ امۡرَاَتَ لُوۡطٍ‌ ؕ كَانَـتَا تَحۡتَ عَبۡدَيۡنِ مِنۡ عِبَادِنَا صَالِحَـيۡنِ فَخَانَتٰهُمَا فَلَمۡ يُغۡنِيَا عَنۡهُمَا مِنَ اللّٰهِ شَيۡــًٔا وَّقِيۡلَ ادۡخُلَا النَّارَ مَعَ الدّٰخِلِيۡنَ‏ ﴿10﴾
اللہ تعالٰی نے کافروں کے لئے نوح کی اور لوط کی بیوی کی مثال بیان فرمائی یہ دونوں ہمارے بندوں میں سے دو ( شائستہ اور ) نیک بندوں کے گھر میں تھیں ، پھر ان کی انہوں نے خیانت کی پس وہ دونوں ( نیک بندے ) ان سے اللہ کے ( کسی عذاب کو ) نہ روک سکے اور حکم دے دیا گیا ( اے عورتو ) دوزخ میں جانے والوں کے ساتھ تم دونوں بھی چلی جاؤ ۔
ضرب الله مثلا للذين كفروا امرات نوح و امرات لوط كانتا تحت عبدين من عبادنا صالحين فخانتهما فلم يغنيا عنهما من الله شيا و قيل ادخلا النار مع الدخلين
Allah presents an example of those who disbelieved: the wife of Noah and the wife of Lot. They were under two of Our righteous servants but betrayed them, so those prophets did not avail them from Allah at all, and it was said, "Enter the Fire with those who enter."
Allah Taalaa ney kafiron kay liye nooh ki aur loot ki biwi ki misal biyan farmaee yeh dono humaray bandon mein say do ( shaista aur ) nek bandon kay ghar mein thin phir unn ki enhon ney khayanat ki pus woh dono ( nek banday ) inn say Allah kay ( kissi azab ko ) na rok sakay aur hukum dey diya gaya ( aey aurton ) dozakh mein janey walon kay sath tum dono bhi chali jao.
جن لوگوں نے کفر اختیار کیا ہے ، اللہ ان کے لیے نوح کی بیوی اور لوط کی بیوی کو مثال کے طور پر پیش کرتا ہے ۔ یہ دونوں ہمارے دو ایسے بندوں کے نکاح میں تھیں جو بہت نیک تھے ۔ پھر انہوں نے ان کے ساتھ بے وفائی کی ، ( ١١ ) تو وہ دونوں اللہ کے مقابلے میں ان کے کچھ بھی کام نہیں آئے اور ( ان بیویوں سے ) کہا گیا کہ : دوسرے جانے والوں کے ساتھ تم بھی جہنم میں چلی جاؤ ۔
اللہ کافروں کی مثال دیتا ہے ( ف۲۹ ) نوح کی عورت اور لوط کی عورت ، وہ ہمارے بندوں میں دو سزا وارِ ( لائق ) قرب بندوں کے نکاح میں تمہیں پھر انہوں نے ان سے دغا کی ( ف۳۰ ) تو وہ اللہ کے سامنے انہیں کچھ کام نہ آئے اور فرما دیا گیا ( ف۳۱ ) کے تم دونوں عورتیں جہنم میں جاؤ جانے والوں کے ساتھ ( ف۳۲ )
اللہ کافروں کے معاملہ میں نوح ( علیہ السلام ) اور لوط ( علیہ السلام ) کی بیویوں کو بطور مثال پیش کرتا ہے ۔ وہ ہمارے دو صالح بندوں کی زوجیت میں تھیں ، مگر انہوں نے اپنے ان شوہروں سے خیانت 24 کی اور وہ اللہ کے مقابلہ میں ان کے کچھ بھی نہ کام آسکے ۔ دونوں سے کہہ دیا گیا ہے کہ جاؤ آگ میں جانے والوں کے ساتھ تم بھی چلی جاؤ ۔
اللہ نے اُن لوگوں کے لئے جنہوں نے کفر کیا ہے نوح ( علیہ السلام ) کی عورت اور لوط ( علیہ السلام ) کی عورت ( واہلہ اور واعلہ ) کی مثال بیان فرمائی ہے ، وہ دونوں ہمارے بندوں میں سے دو صالح بندوں کے نکاح میں تھیں ، سو دونوں نے اُن سے خیانت کی پس وہ اللہ ( کے عذاب ) کے سامنے اُن کے کچھ کام نہ آئے اور اُن سے کہہ دیا گیا کہ تم دونوں ( عورتیں ) داخل ہونے والوں کے ساتھ دوزخ میں داخل ہو جاؤ
سورة التَّحْرِيْم حاشیہ نمبر :24 یہ خیانت اس معنی میں نہیں ہے کہ وہ بد کاری کی مرتکب ہوئی تھیں بلکہ اس معنی میں ہے کہ انہوں نے ایمان کی راہ میں حضرت نوح علیہ السلام اور حضرت لوط علیہ السلام کا ساتھ نہ دیا بلکہ ان کے مقابلہ میں دشمنان دین کا ساتھ دیتی رہیں ۔ ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کسی نبی کی بیوی کبھی بدکار نہیں رہی ہے ۔ ان دونوں عورتوں کی خیانت دراصل دین کے معاملہ میں تھی ۔ انہوں نے حضرت نوح علیہ السلام اور حضرت لوط علی السلام کا دین قبول نہیں کیا ۔ حضرت نوح علی السلام کی بیوی اپنی قوم کے جباروں کو ایمان لانے والوں کی خبریں پہنچایا کرتی تھی ۔ اور حضرت لوط علیہ السلام کی بیوی اپنے شوہر کے ہاں آنے والے لوگوں کی اطلاع اپنی قوم کے بد اعمال لوگوں کو دےدیا کرتی تھی ۔ ( ابن جریر )