Surah

Information

Surah # 70 | Verses: 44 | Ruku: 2 | Sajdah: 0 | Chronological # 79 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
لِّلسَّآٮِٕلِ وَالۡمَحۡرُوۡمِۙ‏ ﴿25﴾
مانگنے والوں کا بھی اور سوال سے بچنے والوں کا بھی ۔
للساىل و المحروم
For the petitioner and the deprived -
Mangnay walon ka bhi aur sawal say bachnay walon ka bhi
سوالی اور بے سوالی کا ( ٧ )
اس کے لیے جو مانگے اور جو مانگ بھی نہ سکے تو محروم رہے ( ف۲۳ )
ایک مقرر حق ہے16 ،
مانگنے والے اور نہ مانگنے والے محتاج کا
سورة الْمَعَارِج حاشیہ نمبر :16 سورہ ذاریات آیت 19 میں فرمایا گیا ہے کہ ان کے مالوں میں سائل اور محروم کا حق ہے ۔ اور یہاں فرمایا گیا ہے کہ ان کے مالوں میں سائل اور محروم کا ایک مقرر حق ہے ۔ بعض لوگوں نے اس سے یہ سمجھا ہے کہ مقرر حق سے مراد فرض زکوۃ ہے ، کیونکہ اسی میں نصاب اور شرح ، دونوں چیزیں مقرر کر دی گئی ہیں ۔ لیکن یہ تفسیر اس بنا پر قابل قبول نہیں ہے کہ سورہ معارج بالاتفاق مکی ہے ، اور زکوۃ ایک مخصوص نصاب اور شرح کے ساتھ مدینہ میں فرض ہوئی ہے ۔ اس لیے مقرر حق کا صحیح مطلب یہ ہے کہ انہوں نے خود اپنے مالوں میں سائل اور محروم کا ایک حصہ طے کر رکھا ہے جسے وہ ان کا حق سمجھ کر ادا کرتے ہیں ۔ یہی حضرت عبداللہ بن عباس ، حضرت عبداللہ بن عمر ، مجاہد ، شعبی اور ابراہیم نخعی نے بیان کیے ہیں ۔ سائل سے مراد پیشہ ور بھیک مانگنے والا نہیں بلکہ وہ حاجت مند شخص ہے جو کسی سے مدد مانگے ۔ اور محروم سے مراد ایسا شخص ہے جو بے روز گار ہو ، یا روزی کمانے کی کوشش کرتا ہو مگر اس کی ضروریات پوری نہ ہوتی ہوں ، یا کسی حاد ثے یا آفت کا شکار ہو کر محتاج ہو گیا ہو ، یا روزی کمانے کے قابل ہی نہ ہو ۔ ایسے لوگوں کے متعلق جب معلوم ہو جائے کہ وہ واقعی محروم ہیں تو ایک خدا پرست انسان اس بات کا انتظار نہیں کرتا کہ وہ اس سے مدد مانگیں ، بلکہ ان کی محرومی کا علم ہوتے ہی وہ خود آگے بڑھ کر ان کی مدد کرتا ہے ۔ ( مزید تشریح کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن ، جلد پنجم ، تفسیر سورہ ذاریات ، حاشیہ 17 ) ۔