Surah

Information

Surah # 73 | Verses: 20 | Ruku: 2 | Sajdah: 0 | Chronological # 3 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Early Makkah phase (610 - 618 AD). Except 10, 11 and 20, from Madina
رَبُّ الۡمَشۡرِقِ وَالۡمَغۡرِبِ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ فَاتَّخِذۡهُ وَكِيۡلًا‏ ﴿9﴾
مشرق و مغرب کا پروردگار جس کے سوا کوئی معبود نہیں تو اسی کو اپنا کارساز بنا لے ۔
رب المشرق و المغرب لا اله الا هو فاتخذه وكيلا
[He is] the Lord of the East and the West; there is no deity except Him, so take Him as Disposer of [your] affairs.
Mashriq o maghrib ka perwardigar jis ka koi maabood nahi to usko apna karsaz bana lay
وہ مشرق و مغرب کا مالک ہے ، اس کے سوا کوئی معبود نہیں ، اس لیے اسی کو کارساز بنا لو ۔
وہ پورب کا رب اور پچھم کا رب اس کے سوا کوئی معبود نہیں تو تم اسی کو اپنا کارساز بناؤ ( ف۱٤ )
وہ مشرق و مغرب کا مالک ہے ، اس کے سوا کوئی خدا نہیں ہے ، لہذا اسی کو اپنا وکیل بنا لو10 ۔
وہ مشرق و مغرب کا مالک ہے ، اُس کے سوا کوئی معبود نہیں ، سو اُسی کو ( اپنا ) کارساز بنا لیں
سورة الْمُزَّمِّل حاشیہ نمبر :10 وکیل اس شخص کو کہتے ہیں جس پر اعتماد کر کے کوئی شخص اپنا معاملہ اس کے سپرد کر دے ۔ قریب قریب اسی معنی میں ہم اردو زبان میں وکیل کا لفظ اس شخص کے لیے استعمال کرتے ہیں جس کے حوالہ اپنا مقدمہ کر کے ایک آدمی مطمئن ہو جاتا ہے کہ اس کی طرف سے وہ اچھی طرح مقدمہ لڑے گا اور اسے خود اپنا مقدمہ لڑنے کی حاجت نہ رہے گی ۔ پس آیت کا مطلب یہ ہے کہ اس دین کی دعوت پیش کرنے پر تمہارے خلاف مخالفتوں کا جو طوفان اٹھ کھڑا ہوا ہے اور جو مشکلات تمہیں پیش آ رہی ہیں ان پر کوئی پریشانی تم کو لاحق نہ ہونی چاہیے ۔ تمہارا رب وہ ہے جو مشرق و مغرب ، یعنی ساری کائنات کا مالک ہے ، جس کے سوا خدائی کے اختیارات کسی کے ہاتھ میں نہیں ہیں ۔ تم اپنا معاملہ اسی کے حوالے کر دو اور مطمئن ہو جاؤ کہ اب تمہارا مقدمہ وہ لڑے گا ، تمہارے مخالفین سے وہ نمٹے گا اور تمہارے سارے کام وہ بنائے گا ۔