سورة الْمُدَّثِّر حاشیہ نمبر :28
یعنی جس طرح چاند ، اور رات اور دن اللہ تعالی کی قدرت کے عظیم نشانات ہیں اسی طرح دوزخ بھی عظائم قدرت میں سے ایک چیز ہے ۔ اگر چاند کا وجود غیر ممکن نہ تھا ، اگر رات اور دن کا اس باقاعدگی کے ساتھ آنا غیر ممکن نہ تھا ، تو دوزخ کا وجود ، آخر کیوں تمہارے خیال میں غیر ممکن ہو گیا ؟ جن چیزوں کو چونکہ تم رات دن دیکھ رہے ہو اس لیے تمہیں ان پر کوئی حیرت نہیں ہوتی ، ورنہ اپنی ذات میں یہ بھی اللہ کی قدرت کے نہایت حیرت انگیز معجزے ہیں ، جو اگر تمہارے مشاہدے میں نہ آئے ہوتے ، اور کوئی تمہیں خبر دیتا کہ چاند جیسی ایک چیز بھی دنیا میں موجود ہے ، یا سورج ایک چیز ہے جس کے چھپنے سے دنیا میں اندھیرا ہو جاتا ہے ، اور جس کے نکل آنے سے دنیا چمک اٹھتی ہے ، تو تم جیسے لوگ اس بات کو سن کر بھی اسی طرح ٹھٹھے مارتے جس طرح دوزخ کا ذکر سن کر ٹھٹھے مار رہے ہو ۔