Surah

Information

Surah # 4 | Verses: 176 | Ruku: 24 | Sajdah: 0 | Chronological # 92 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
وَاِنَّ مِنۡكُمۡ لَمَنۡ لَّيُبَطِّئَنَّ‌ۚ فَاِنۡ اَصَابَتۡكُمۡ مُّصِيۡبَةٌ قَالَ قَدۡ اَنۡعَمَ اللّٰهُ عَلَىَّ اِذۡ لَمۡ اَكُنۡ مَّعَهُمۡ شَهِيۡدًا‏ ﴿72﴾
اور یقیناً تم میں بعض وہ بھی ہیں جو پس و پیش کرتے ہیں ، پھر اگر تمہیں کوئی نقصان ہوتا ہے تو وہ کہتے ہیں کہ اللہ تعالٰی نے مجھ پر بڑا فضل کیا کہ میں ان کے ساتھ موجود نہ تھا ۔
و ان منكم لمن ليبطن فان اصابتكم مصيبة قال قد انعم الله علي اذ لم اكن معهم شهيدا
And indeed, there is among you he who lingers behind; and if disaster strikes you, he says, " Allah has favored me in that I was not present with them."
Aur yaqeenan tum mein baaz woh bhi hain jo pus-o-paish kertay hain phir agar tumhen koi nuksan hota hai wo woh kehtay hain kay Allah Taalaa ney mujh per bara fazal kiya kay mein inn kay sath mojood na tha.
اور یقینا تم میں کوئی ایسا بھی ضرور ہوگا جو ( جہاد میں جانے سے ) سستی دکھائے گا ، پھر اگر ( جہاد کے دوران ) تم پر کوئی مصیبت آجائے تو وہ کہے گا کہ اللہ نے مجھ پر بڑا انعام کیا کہ میں ان لوگوں کے ساتھ موجود نہیں تھا ۔
اور تم میں کوئی وہ ہے کہ ضرور دیر لگائے گا ( ف۱۸٦ ) پھر اگر تم پر کوئی افتاد پڑے تو کہے خدا کا مجھ پر احسان تھا کہ میں ان کے ساتھ حاضر نہ تھا ،
ہاں ، تم میں کوئی کوئی آدمی ایسا بھی ہے جو لڑائی سے جی چراتا ہے ، 102 اگر تم پر کوئی مصیبت آئے تو کہتا ہے اللہ نے مجھ پر بڑا فضل کیا کہ میں ان لوگوں کے ساتھ نہ گیا ،
اور یقیناً تم میں سے بعض ایسے بھی ہیں جو ( عمداً سستی کرتے ہوئے ) دیر لگاتے ہیں ، پھر اگر ( جنگ میں ) تمہیں کوئی مصیبت پہنچے تو ( شریک نہ ہونے والا شخص ) کہتا ہے کہ بیشک اللہ نے مجھ پراحسان فرمایا کہ میں ان کے ساتھ ( میدانِ جنگ میں ) حاضر نہ تھا
سورة النِّسَآء حاشیہ نمبر :102 ایک مفہوم یہ بھی ہے کہ خود تو جی چراتا ہے ، دوسروں کی بھی ہمتیں پست کرتا ہے اور ان کو جہاد سے روکنے کے لیے ایسی باتیں کرتا ہے کہ وہ بھی اسی کی طرح بیٹھ رہیں ۔