Surah

Information

Surah # 4 | Verses: 176 | Ruku: 24 | Sajdah: 0 | Chronological # 92 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
اَيۡنَ مَا تَكُوۡنُوۡا يُدۡرِكْكُّمُ الۡمَوۡتُ وَلَوۡ كُنۡتُمۡ فِىۡ بُرُوۡجٍ مُّشَيَّدَةٍ‌ ؕ وَاِنۡ تُصِبۡهُمۡ حَسَنَةٌ يَّقُوۡلُوۡا هٰذِهٖ مِنۡ عِنۡدِ اللّٰهِ‌ ۚ وَاِنۡ تُصِبۡهُمۡ سَيِّئَةٌ يَّقُوۡلُوۡا هٰذِهٖ مِنۡ عِنۡدِكَ‌ ؕ قُلۡ كُلٌّ مِّنۡ عِنۡدِ اللّٰهِ‌ ؕ فَمَالِ ھٰٓؤُلَۤاءِ الۡقَوۡمِ لَا يَكَادُوۡنَ يَفۡقَهُوۡنَ حَدِيۡثًا‏ ﴿78﴾
تم جہاں کہیں بھی ہو موت تمہیں آ پکڑے گی ، گو تم مضبوط قلعوں میں ہو اور اگر انہیں کوئی بھلائی ملتی ہے تو کہتے ہیں کہ یہ اللہ تعالٰی کی طرف سے ہے اور اگر کوئی برائی پہنچتی ہے تو کہہ اٹھتے ہیں کہ یہ تیری طرف سے ہے انہیں کہہ دو کہ یہ سب کچھ اللہ تعالٰی کی طرف سے ہے انہیں کیا ہوگیا ہے کہ کوئی بات سمجھنے کے بھی قریب نہیں ۔
اين ما تكونوا يدرككم الموت و لو كنتم في بروج مشيدة و ان تصبهم حسنة يقولوا هذه من عند الله و ان تصبهم سية يقولوا هذه من عندك قل كل من عند الله فمال هؤلاء القوم لا يكادون يفقهون حديثا
Wherever you may be, death will overtake you, even if you should be within towers of lofty construction. But if good comes to them, they say, "This is from Allah "; and if evil befalls them, they say, "This is from you." Say, "All [things] are from Allah ." So what is [the matter] with those people that they can hardly understand any statement?
Tum jahan kahin bhi ho maut tumhen aa pakray gi go tum mazboor qilon mein ho aur gar enhen koi bhalaee milti hai to kehtay hain kay yeh Allah Taalaa ki taraf say hai aur agar koi buraee phonchti hai to to keh uthtay hain kay yeh teri taraf say hai. Enhen keh do kay yeh kuch Allah Taalaa ki taraf say hai. Enhen kiya hogaya hai kay koi baat samajhney kay bhi qarib nahi.
تم جہاں بھی ہوگے ( ایک نہ ایک دن ) موت تمہیں جاپکڑے گی ، چاہے تم مضبوط قلعوں میں کیوں نہ رہ رہے ہو ۔ اور اگر ان ( منافقوں ) کو کوئی بھلائی پہنچتی ہے تو وہ کہتے ہیں کہ یہ اللہ کی طرف سے ہے ، اور اگر ان کو کوئی برا واقعہ پیش آجاتا ہے تو ( اے پیغمبر ) وہ ( تم سے ) کہتے ہیں کہ یہ برا واقعہ آپ کی وجہ سے ہوا ہے ۔ کہہ دو کہ ہر واقعہ اللہ کی طرف سے ہوتا ہے ۔ ان لوگوں کو کیا ہوگیا ہے کہ یہ کوئی بات سمجھنے کے نزدیک تک نہیں آتے؟
تم جہاں کہیں ہو موت تمہیں آلے گی ( ف۱۹۹ ) اگرچہ مضبوط قلعوں میں ہو اور انہیں کوئی بھلائی پہنچے ( ف۲۰۰ ) تو کہیں یہ اللہ کی طرف سے ہے اور انہیں کوئی برائی پہنچے ( ف۲۰۱ ) تو کہیں یہ حضور کی طرف آئی ( ف۲۰۲ ) تم فرمادو سب اللہ کی طرف سے ہے ( ف۲۰۳ ) تو ان لوگوں کو کیا ہوا کوئی بات سمجھتے معلوم ہی نہیں ہوتے ،
رہی موت ، تو جہاں بھی تم ہو وہ بہرحال تمہیں آکر رہے گی خواہ تم کیسی ہی مضبوط عمارتوں میں ہو ۔ اگر انہیں کوئی فائدہ پہنچتا ہے تو کہتے ہیں یہ اللہ کی طرف سے ہے ، اور اگر کوئی نقصان پہنچتا ہے تو کہتے ہیں یہ تمہاری بدولت ہے ۔ 109 کہو ، سب کچھ اللہ ہی کی طرف سے ہے ۔ آخر ان لوگوں کو کیا ہوگیا ہے کہ کوئی بات ان کی سمجھ میں نہیں آتی ۔
۔ ( اے موت کے ڈر سے جہاد سے گریز کرنے والو! ) تم جہاں کہیں ( بھی ) ہوگے موت تمہیں ( وہیں ) آپکڑے گی خواہ تم مضبوط قلعوں میں ( ہی ) ہو ، اور ( ان کی ذہنیت یہ ہے کہ ) اگر انہیں کوئی بھلائی ( فائدہ ) پہنچے توکہتے ہیں کہ یہ ( تو ) اللہ کی طرف سے ہے ( اس میں رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی برکت اور واسطے کا کوئی دخل نہیں ) ، اور اگر انہیں کوئی برائی ( نقصان ) پہنچے تو کہتے ہیں: ( اے رسول! ) یہ آپ کی طرف سے ( یعنی آپ کی وجہ سے ) ہے ۔ آپ فرما دیں: ( حقیقۃً ) سب کچھ اللہ کی طرف سے ( ہوتا ) ہے ۔ پس اس قوم کو کیا ہوگیا ہے کہ یہ کوئی بات سمجھنے کے قریب ہی نہیں آتے
سورة النِّسَآء حاشیہ نمبر :109 یعنی جب فتح و ظفر اور کامیابی و سرخروئی نصیب ہو تی ہے تو اسے اللہ کا فضل قرار دیتے ہیں اور بھول جاتے ہیں کہ اللہ نے ان پر یہ فضل نبی ہی کے ذریعہ سے فرمایا ہے ۔ مگر جب خود اپنی غلطیوں اور کمزوریوں کے سبب سے کہیں شکست ہوتی ہے اور بڑھتے ہوئے قدم پیچھے پڑنے لگتے ہیں تو سارا الزام نبی کے سر تھوپتے ہیں اور خود بری الذمہ ہونا چاہتے ہیں ۔