Surah

Information

Surah # 90 | Verses: 20 | Ruku: 1 | Sajdah: 0 | Chronological # 35 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
اَيَحۡسَبُ اَنۡ لَّنۡ يَّقۡدِرَ عَلَيۡهِ اَحَدٌ‌ ۘ‏ ﴿5﴾
کیا یہ گمان کرتا ہے کہ یہ کسی کے بس میں ہی نہیں؟
ايحسب ان لن يقدر عليه احد
Does he think that never will anyone overcome him?
kiya yeh guman kerta hy kay yeh kisis kay bas mein hi nai?
کیا وہ یہ سمجھتا ہے کہ اس پر کسی کا بس نہیں چلے گا؟
( ۵ ) کیا آدمی یہ سمجھتا ہے کہ ہرگز اس پر کوئی قدرت نہیں پائے گا ( ف٦ )
کیا اس نے یہ سمجھ رکھا ہے کہ اس پر کوئی قابو نہ پا سکے گا6؟
کیا وہ یہ گمان کرتا ہے کہ اس پر ہرگز کوئی بھی قابو نہ پا سکے گا؟
سورة الْبَلَد حاشیہ نمبر :6 یعنی کیا یہ انسان جو ان حالات میں گھرا ہوا ہے ، اس غرے میں مبتلا ہے کہ وہ دنیا میں جو کچھ چاہے کرے ، کوئی بالاتر اقتدار اس کو پکڑنے اور اس کا سر نیچے کر دینے والا نہیں ہے؟ حالانکہ آخرت سے پہلے خود اس دنیا میں بھی ہر آن وہ دیکھ رہا ہے کہ اس کی تقدیر پر کسی اور کی فرمانروائی قائم ہے جس کے فیصلوں کے آگے اس کی ساری تدبیریں دھری کی دھری رہ جاتی ہیں ۔ زلزلے کا ایک جھٹکا ، ہوا کا ایک طوفان ، دریاؤں اور سمندروں کی ایک طغیانی اسے یہ بتا دینے کے لیے کافی ہے کہ خدائی طاقتوں کے مقابلے میں وہ کتنا بل بوتا رکھتا ہے ۔ ایک اچانک حادثہ اچھے خاصے بھلے چنگے انسان کو اپاہج بنا کر رکھ دیتا ہے ۔ تقدیر کا ایک پلٹا بڑے سے بڑے با اقتدار آدمی کو عرش سے فرش پر لا گراتا ہے ۔ عروج کے آسمان پر پہنچی ہوئی قوموں کی قسمتیں جب بدلتی ہیں تو وہ اسی دنیا میں ذلیل و خوار ہو کر رہ جاتی ہیں جہاں کوئی ان سے آنکھ ملانے کی ہمت نہ رکھتا تھا ۔ اس انسان کے دماغ میں آخر کہاں سے یہ ہوا بھر گئی کہ کسی کا اس پر بس نہیں چل سکتا ؟