Surah

Information

Surah # 99 | Verses: 8 | Ruku: 1 | Sajdah: 0 | Chronological # 93 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
وَقَالَ الۡاِنۡسَانُ مَا لَهَا‌ ۚ‏ ﴿3﴾
انسان کہنے لگے گا اسے کیا ہوگیا؟
و قال الانسان ما لها
And man says, "What is [wrong] with it?" -
Insan kehnay lagay ga kay issay kiya hogaya
اور انسان کہے گا کہ اس کو کیا ہوگیا ہے ؟
( ۳ ) اور آدمی کہے اسے کیا ہوا ( ف۵ )
اور انسان کہے گا کہ یہ اس کو کیا ہو رہا ہے ، 3
اور انسان ( حیران و ششدر ہو کر ) کہے گا: اسے کیا ہوگیا ہے
سورة الزلزال حاشیہ نمبر : 3 انسان سے مراد ہر انسان بھی ہوسکتا ہے ، کیونکہ زندہ ہوکر ہوش میں آتے ہی پہلا تاثر ہر شخص پر یہی ہوگا کہ آخر یہ ہو کیا رہا ہے ، بعد میں اس پر یہ بات کھلے گی کہ یہ روز محشر ہے ۔ اور انسان سے مراد آخرت کا منکر انسان بھی ہوسکتا ہے ، کیونکہ جس چیز کو وہ غیر ممکن سمجھتا تھا وہ اس کے سامنے برپا ہورہی ہوگی اور وہ اس پر حیران و پریشان ہوگا ۔ رہے اہل ایمان تو ان پر یہ حیرانی و پریشانی طاری نہ ہوگی ، اس لیے کہ سب کچھ ان کے عقیدہ و یقین کے مطابق ہورہا ہوگا ۔ ایک حد تک اس دوسرے معنی کی تائید سورہ یسین کی آیت 52 کرتی ہے جس میں ذکر آیا ہے کہ اس وقت منکرین آخرت کہیں گے کہ مَنْۢ بَعَثَنَا مِنْ مَّرْقَدِنَا کس نے ہمارے خواب گاہ سے ہمیں اٹھا دیا ؟ اور جواب ملے گا ۆھٰذَا مَا وَعَدَ الرَّحْمٰنُ وَصَدَقَ الْمُرْسَلُوْنَ ۔ یہ وہی چیز ہے جس کا خدائے رحمان نے وعدہ کیا تھا اور خدا کے بھیجے ہوئے رسولوں نے سچ کہا تھا ۔ یہ آیت اس معاملہ میں صریح نہیں ہے کہ کافروں کو یہ جواب اہل ایمان ہی دیں گے ، کیونکہ آیت میں اس کی تصریح نہیں ہے ، لیکن اس امر کا احتمال ضرور ہے کہ اہل ایمان کی طرف سے ان کو یہ جواب ملے گا ۔