Surah

Information

Surah # 5 | Verses: 120 | Ruku: 16 | Sajdah: 0 | Chronological # 112 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 3, revealed at Arafat on Last Hajj
فَبَـعَثَ اللّٰهُ غُرَابًا يَّبۡحَثُ فِىۡ الۡاَرۡضِ لِيُرِيَهٗ كَيۡفَ يُوَارِىۡ سَوۡءَةَ اَخِيۡهِ‌ؕ قَالَ يَاوَيۡلَتٰٓى اَعَجَزۡتُ اَنۡ اَكُوۡنَ مِثۡلَ هٰذَا الۡغُرَابِ فَاُوَارِىَ سَوۡءَةَ اَخِىۡ‌ۚ فَاَصۡبَحَ مِنَ النّٰدِمِيۡنَ‌‌‌ۛ ‌ۚۙ‏ ﴿31﴾
پھر اللہ تعالٰی نے ایک کوے کو بھیجا جو زمین کھود رہا تھا تاکہ اسے دکھائے کہ وہ کس طرح اپنے بھائی کی نعش کو چھپا دے ، وہ کہنے لگا ہائے افسوس !کیا میں ایسا کرنے سے بھی گیا گزرا ہو گیا کہ اس کوے کی طرح اپنے بھائی کی لاش کو دفنا دیتا پھر تو ( بڑا ہی ) پشیمان اور شرمندہ ہو گیا ۔
فبعث الله غرابا يبحث في الارض ليريه كيف يواري سوءة اخيه قال يويلتى اعجزت ان اكون مثل هذا الغراب فاواري سوءة اخي فاصبح من الندمين
Then Allah sent a crow searching in the ground to show him how to hide the disgrace of his brother. He said, "O woe to me! Have I failed to be like this crow and hide the body of my brother?" And he became of the regretful.
Phir Allah Taalaa ney aik kawway ko bheja jo zamin khod raha tha takay ussay dikhaye kay woh kiss tarah apney bhai ki naash ko chupa dey woh kehnay laga haaye afsos! Kiya mein aisa kerney say bhi gaya guzra hogaya kay iss kawway ki tarah apney bhai ki laash ko dafna deta? Phir to ( bara hi ) pashemaan aur sharminda hogaya.
پھر اللہ نے ایک کوا بھیجا جو زمین کھودنے لگا تاکہ اسے دکھائے کہ وہ اپنے بھائی کی لاش کیسے چھپائے ( ٢٤ ) ( یہ دیکھ کر ) وہ بولا ۔ ہائے افسوس ! کیا میں اس کوے جیسا بھی نہ ہوسکا کہ اپنے بھائی کی لاش چھپا دیتا ۔ اس طرح بعد میں وہ بڑا شرمندہ ہوا ۔
تو اللہ نے ایک کوا بھیجا زمین کریدتا کہ اسے دکھائے کیونکر اپنے بھائی کی لاش چھپائے ( ف۸٦ ) بولا ہائے خرابی میں اس کوے جیسا بھی نہ ہوسکا کہ میں اپنے بھائی کی لاش چھپاتا تو پچتاتا رہ گیا ( ف۸۷ )
پھر اللہ نے ایک کوّا بھیجا جو زمین کھودنے لگا تاکہ اسے بتائے کہ اپنے بھائی کی لاش کیسے چھپائے ۔ یہ دیکھ کر وہ بولا افسوس مجھ پر ! میں اس کوّے جیسا بھی نہ ہوسکا کہ اپنے بھائی کی لاش چھپانے کی تدبیر نکال لیتا ۔ 51 اس کے بعد وہ اپنے کیے پر بہت پچھتایا ۔ 52
پھر اﷲ نے ایک کوّا بھیجا جو زمین کریدنے لگا تاکہ اسے دکھائے کہ وہ اپنے بھائی کی لاش کس طرح چھپائے ، ( یہ دیکھ کر ) اس نے کہا: ہائے افسوس! کیا میں اس کوّے کی مانند بھی نہ ہوسکا کہ اپنے بھائی کی لاش چھپا دیتا ، سو وہ پشیمان ہونے والوں میں سے ہوگیا
سورة الْمَآىِٕدَة حاشیہ نمبر :51 اس طرح اللہ تعالیٰ نے ایک کوے کے ذریعہ سے آدم کے اس غلط کار بیٹے کو اس کی جہالت و نادانی پر متنبہ کیا ، اور جب ایک مرتبہ اس کو اپنے نفس کی طرف توجہ کرنے کا موقع مل گیا تو اس کی ندامت صرف اسی بات تک محدود نہ رہی کہ وہ لاش چھپانے کی تدبیر نکالنے میں کوے سے پیچھے کیوں رہ گیا ، بلکہ اس کو یہ بھی احساس ہونے لگا کہ اس نے اپنے بھائی کو قتل کر کے کتنی بڑی جہالت کا ثبوت دیا ہے ۔ بعد کا فقرہ کہ وہ اپنے کیے پر پچھتایا ، اسی مطلب پر دلالت کر تا ہے ۔ سورة الْمَآىِٕدَة حاشیہ نمبر :52 یہاں اس واقعہ کا ذکر کرنے سے مقصد یہودیوں کو ان کی اس سازش پر لطیف طریقہ سے ملامت کرنا ہے جو انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے جلیل القدر صحابہ کو قتل کرنے کے لیے کی تھی ( ملاحظہ ہو اسی سورۃ کا حاشیہ نمبر ۳۰ ) ۔ دونوں واقعات میں مماثلت بالکل واضح ہے ۔ یہ بات کہ اللہ تعالیٰ نے عرب کے ان امیوں کو قبولیت کا درجہ عطا فرمایا اور ان پرانے اہل کتاب کو رد کر دیا ، سراسر اس بنیاد پر تھی کہ ایک طرف تقویٰ تھا اور دوسری طرف تقویٰ نہ تھا ۔ لیکن بجائے اس کے کہ وہ لوگ جنہیں رد کر دیا گیا تھا ، اپنے مردود ہونے کی وجہ پر غور کرتے اور اس قصور کی تلافی کرنے پر مائل ہوتے جس کی وجہ سے وہ رد کیے گئے تھے ، ان پر ٹھیک اسی جاہلیت کا دورہ پڑ گیا جس میں آدم علیہ السلام کا وہ غلط کار بیٹا مبتلا ہوا تھا ، اور اسی کی طرح وہ ان لوگوں کے قتل پر آمادہ ہو گئے جنہیں خدا نے قبولیت عطا فرمائی تھی ۔ حالانکہ ظاہر تھا کہ ایسی جاہلانہ حرکتوں سے وہ خدا کے مقبول نہ ہو سکتے تھے ، بلکہ یہ کرتوت انہیں اور زیادہ مردود بنا دینے والے تھے ۔