Surah

Information

Surah # 5 | Verses: 120 | Ruku: 16 | Sajdah: 0 | Chronological # 112 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 3, revealed at Arafat on Last Hajj
مَا الۡمَسِيۡحُ ابۡنُ مَرۡيَمَ اِلَّا رَسُوۡلٌ‌ ۚ قَدۡ خَلَتۡ مِنۡ قَبۡلِهِ الرُّسُلُؕ وَاُمُّهٗ صِدِّيۡقَةٌ‌  ؕ كَانَا يَاۡكُلٰنِ الطَّعَامَ‌ؕ اُنْظُرۡ كَيۡفَ نُبَيِّنُ لَهُمُ الۡاٰيٰتِ ثُمَّ انْظُرۡ اَ نّٰى يُؤۡفَكُوۡنَ‏ ﴿75﴾
مسیح ابن مریم سوا پیغمبر ہونے کے اور کچھ بھی نہیں ، اس سے پہلے بھی بہت سے پیغمبر ہو چکے ہیں ان کی والدہ ایک راست باز عورت تھیں دونوں ماں بیٹےکھانا کھایا کرتے تھے آپ دیکھئے کہ کس طرح ہم ان کے سامنے دلیلیں رکھتے ہیں اور پھر غور کیجئے کہ کس طرح وہ پھرے جاتے ہیں ۔
ما المسيح ابن مريم الا رسول قد خلت من قبله الرسل و امه صديقة كانا ياكلن الطعام انظر كيف نبين لهم الايت ثم انظر انى يؤفكون
The Messiah, son of Mary, was not but a messenger; [other] messengers have passed on before him. And his mother was a supporter of truth. They both used to eat food. Look how We make clear to them the signs; then look how they are deluded.
Maseeh ibn-e-marium siwa payghumbar honey kay aur kuch bhi nahi uss say pehlay bhi boht say payghumbar ho chukay hain unn ki walida aik raast baaz aurat thi dono maa betay khana khaya kertay thay aap dekhiye kay kiss tarah hum inn kay samney daleelen rakhtay hain phir ghor kijiye kay kiss tarah woh phiray jatay hain.
مسیح ابن مریم تو ایک رسول تھے ، اس سے زیاد کچھ نہیں ، ان سے پہلے ( بھی ) بہت سے رسول گذر چکے ہیں ، اور ان کی ماں صدیقہ تھیں ۔ یہ دونوں کھانا کھاتے تھے ( ٥٠ ) دیکھو ! ہم ان کے سامنے کس طرح کھول کھول کر نشانیاں واضح کر رہے ہیں ۔ پھر یہ بھی دیکھو کہ ان کو اوندھے منہ کہاں لے جایا جارہا ہے ۔ ( ٥١ )
مسیح بن مریم نہیں مگر ایک رسول ( ف۱۹۰ ) اس سے پہلے بہت رسول ہو گزرے ( ف۱۹۱ ) اور اس کی ماں صدیقہ ہے ( ف۱۹۲ ) دونوں کھانا کھاتے تھے ( ف۱۹۳ ) دیکھو تو ہم کیسی صاف نشانیاں ان کے لئے بیان کرتے ہیں پھر دیکھو وہ کیسے اوندھے جاتے ہیں ،
مسیح ابنِ مریم اس کے سوا کچھ نہیں کہ بس ایک رسول تھا ، اس سے پہلے اور بھی بہت سے رسول گزر چکے تھے ، اس کی ماں ایک راستباز عورت تھی ، اور وہ دونوں کھانا کھاتے تھے ۔ دیکھو ہم کس طرح ان کے سامنے حقیقت کی نشانیاں واضح کرتے ہیں ، پھر دیکھو یہ کدھر الٹے پھرے جاتے ہیں ۔ 100
مسیح ابنِ مریم ( علیھما السلام ) رسول کے سوا ( کچھ ) نہیں ہیں ( یعنی خدا یا خدا کا بیٹا اور شریک نہیں ہیں ) ، یقیناً ان سے پہلے ( بھی ) بہت سے رسول گزر چکے ہیں ، اور ان کی والدہ بڑی صاحبِ صدق ( ولیّہ ) تھیں ، وہ دونوں ( مخلوق تھے کیونکہ ) کھانا بھی کھایا کرتے تھے ۔ ( اے حبیب! ) دیکھئے ہم ان ( کی رہنمائی ) کے لئے کس طرح آیتوں کو وضاحت سے بیان کرتے ہیں پھر ملاحظہ فرمائیے کہ ( اس کے باوجود ) وہ کس طرح ( حق سے ) پھرے جارہے ہیں
سورة الْمَآىِٕدَة حاشیہ نمبر :100 ان چند لفظوں میں عیسائیوں کے عقیدہ الوہیت مسیح کی ایسی صاف تردید کی گئی ہے کہ اس سے زیادہ صفائی ممکن نہیں ہے ۔ مسیح کے بارے میں اگر کوئی یہ معلوم کرنا چاہے کہ فی الحقیقت وہ کیا تھا تو ان علامات سے بالکل غیر مشتبہ طور پر معلوم کر سکتا ہے کہ وہ محض ایک انسان تھا ۔ ظاہر ہے کہ جو ایک عورت کے پیٹ سے پیدا ہوا ، جس کا شجرہ نسب تک موجود ہے ، جو انسانی جسم رکھتا تھا ، جو ان تمام حدود سے محدود اور ان تمام قیود سے مقید اور ان تمام صفات سے متصف تھا جو انسان کے لیے مخصوص ہیں ، جو سوتا تھا ، کھاتا تھا ، گرمی اور سردی محسوس کرتا تھا ، حتٰی کہ جسے شیطان کے ذریعہ سے آزمائش میں بھی ڈالا گیا ، اس کے متعلق کون معقول انسان یہ تصور کر سکتا ہے کہ وہ خود خدا ہے یا خدائی میں خدا کا شریک و سہیم ہے ۔ لیکن یہ انسانی ذہن کی ضلالت پذیری کا ایک عجیب کرشمہ ہے کہ عیسائی خود اپنی مذہبی کتابوں میں مسیح کی زندگی کو صریحاً ایک انسانی زندگی پاتے ہیں اور پھر بھی اسے خدائی سے متصف قرار دینے پر اصرار کیے چلے جاتے ہیں ۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ اس تاریخی مسیح کے قائل ہی نہیں ہیں جو عالم واقعہ میں ظاہر ہوا تھا ، بلکہ انہوں نے خود اپنے وہم و گمان سے ایک خیالی مسیح تصنیف کر کے اسے خدا بنا لیا ہے ۔