Surah

Information

Surah # 5 | Verses: 120 | Ruku: 16 | Sajdah: 0 | Chronological # 112 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 3, revealed at Arafat on Last Hajj
وَمَا لَـنَا لَا نُؤۡمِنُ بِاللّٰهِ وَمَا جَآءَنَا مِنَ الۡحَـقِّۙ وَنَطۡمَعُ اَنۡ يُّدۡخِلَـنَا رَبُّنَا مَعَ الۡقَوۡمِ الصّٰلِحِيۡنَ‏ ﴿84﴾
اور ہمارے پاس کون سا عذر ہے کہ ہم اللہ تعالٰی پر اور جو حق ہم کو پہنچا ہے اس پر ایمان نہ لائیں اور ہم اس بات کی امید رکھتے ہیں کہ ہمارا رب ہم کو نیک لوگوں کی رفاقت میں داخل کر دے گا
و ما لنا لا نؤمن بالله و ما جاءنا من الحق و نطمع ان يدخلنا ربنا مع القوم الصلحين
And why should we not believe in Allah and what has come to us of the truth? And we aspire that our Lord will admit us [to Paradise] with the righteous people."
Aur humaray pass konsa uzur hai kay hum Allah Taalaa per aur jo haq hum ko phoncha hai uss per eman na layen aur hum iss baat ki umeed rakhtay hain kay humara rab hum ko nek logon ki rafaqat mein dakhil ker dey ga.
اور ہم اللہ پر اور جو حق ہمارے پاس آگیا ہے اس پرآخر کیوں ایمان نہ لائیں ، اور پھر یہ توقع بھی رکھیں کہ ہمارا رب ہمیں نیک لوگوں میں شمار کرے گا؟
اور ہمیں کیا ہوا کہ ہم ایمان نہ لائیں اللہ پر اور اس حق پر کہ ہمارے پاس آیا اور ہم طمع کرتے ہیں کہ ہمیں ہمارا رب نیک لوگوں کے ساتھ داخل کرے ( ف۲۰۹ )
اور وہ کہتے ہیں کہ “ آخر کیوں نہ ہم اللہ پر ایمان لائیں اور جو حق ہمارے پاس آیا ہے اسے کیوں نہ مان لیں جبکہ ہم اس بات کی خواہش رکھتے ہیں کہ ہمارا رب ہمیں صالح لوگوں میں شامل کرے” ؟
اور ہمیں کیا ہے کہ ہم اللہ پر اور اس حق ( یعنی حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور قرآن مجید ) پر جو ہمارے پاس آیا ہے ، ایمان نہ لائیں حالانکہ ہم ( بھی یہ ) طمع رکھتے ہیں کہ ہمارا رب ہمیں نیک لوگوں کے ساتھ ( اپنی رحمت و جنت میں ) داخل فرما دے