Surah

Information

Surah # 5 | Verses: 120 | Ruku: 16 | Sajdah: 0 | Chronological # 112 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 3, revealed at Arafat on Last Hajj
فَاِنۡ عُثِرَ عَلٰٓى اَنَّهُمَا اسۡتَحَقَّاۤ اِثۡمًا فَاٰخَرٰنِ يَقُوۡمٰنِ مَقَامَهُمَا مِنَ الَّذِيۡنَ اسۡتَحَقَّ عَلَيۡهِمُ الۡاَوۡلَيٰنِ فَيُقۡسِمٰنِ بِاللّٰهِ لَشَهَادَتُنَاۤ اَحَقُّ مِنۡ شَهَادَتِهِمَا وَ مَا اعۡتَدَيۡنَاۤ‌ ‌ۖ  اِنَّاۤ‌ اِذًا لَّمِنَ الظّٰلِمِيۡنَ‏ ﴿107﴾
پھر اگر اس کی اطلاع ہو کہ وہ دونوں گواہ کسی گناہ کے مرتکب ہوئے ہیں تو ان لوگوں میں سے جن کے مقابلہ میں گناہ کا ارتکاب ہوا تھا اور دو شخص جو سب میں قریب تر ہیں جہاں وہ دونوں کھڑے ہوئے تھے یہ دونوں کھڑے ہوں پھر دونوں اللہ کی قسم کھائیں کہ بالیقین ہماری یہ قسم ان دونوں کی اس قسم سے زیادہ راست ہے اور ہم نے ذرا تجاوز نہیں کیا ، ہم اس حالت میں سخت ظالم ہونگے ۔
فان عثر على انهما استحقا اثما فاخرن يقومن مقامهما من الذين استحق عليهم الاولين فيقسمن بالله لشهادتنا احق من شهادتهما و ما اعتدينا انا اذا لمن الظلمين
But if it is found that those two were guilty of perjury, let two others stand in their place [who are] foremost [in claim] from those who have a lawful right. And let them swear by Allah , "Our testimony is truer than their testimony, and we have not transgressed. Indeed, we would then be of the wrongdoers."
Phir gar iss ki itlaa ho kay woh dono gawah kissi gunah kay murtakib huye hain to inn logon mein say jin kay muqablay mein gunah ka irtakaab hua tha woh do shaks jo sab mein qareeb tar hain jahan woh dono kharay huye thay yeh dono kharay hon phir dono Allah ki qasam khayen kay bil yaqeen humari yeh qasam inn dono ki uss qasam say ziyada raast hai aur hum ney zara tajawuz nahi kiya hum iss halat mein sakht zalim hongay.
پھر بعد میں اگر یہ پتہ چلے کہ انہوں نے ( جھوٹ بول کر ) اپنے اوپر گناہ کا بوجھ اٹھا لیا ہے تو ان لوگوں میں سے دو آدمی ان کی جگہ ( گواہی کے لیے ) کھڑے ہوجائیں جن کے خلاف ان پہلے دو آدمیوں نے گناہ اپنے سر لیا تھا ( ٧٤ ) اور وہ اللہ کی قسم کھائیں کہ ہماری گواہی ان پہلے دو آدمیوں کی گواہی کے مقابلے میں زیادہ سچی ہے ، اور ہم نے ( اس گواہی میں ) کوئی زیادتی نہیں کی ہے ، ورنہ ہم ظالموں میں شمار ہوں گے ۔
پھر اگر پتہ چلے کہ وہ کسی گناہ کے سزاوار ہوئے ( ف۲۵۷ ) تو ان کی جگہ دو اور کھڑے ہوں ان میں سے کہ اس گناہ یعنی جھوٹی گواہی نے ان کا حق لے کر ان کو نقصان پہنچایا ( ف۲۵۸ ) جو میت سے زیادہ قریب ہوں تو اللہ کی قسم کھائیں کہ ہماری گواہی زیادہ ٹھیک ہے ان دو کی گواہی سے اور ہم حد سے نہ بڑھے ( ف۲۵۹ ) ایسا ہو تو ہم ظالموں میں ہوں ،
لیکن اگر پتہ چل جائے کہ ان دونوں نے اپنے آپ کو گناہ میں مبتلا کیا ہے تو پھر ان کی جگہ دو اور شخص جو ان کی بانسبت شہادت دینے کے لیے اہل تر ہوں ان لوگوں میں سے کھڑے ہوں جن کی حق تلفی ہوئی ہو ، اور وہ خدا کی قسم کھا کر کہیں کہ “ ہماری شہادت ان کی شہادت سے زیادہ برحق ہے اور ہم نے اپنی گواہی میں کوئی زیادتی نہیں کی ہے ، اگر ہم ایسا کریں تو ظالموں میں سے ہوں گے ” ۔
پھر اگر اس ( بات ) کی اطلاع ہو جائے کہ وہ دونوں ( صحیح گواہی چھپانے کے باعث ) گناہ کے سزاوار ہو گئے ہیں تو ان کی جگہ دو اور ( گواہ ) ان لوگوں میں سے کھڑے ہو جائیں جن کا حق پہلے دو ( گواہوں ) نے دبایا ہے ( وہ میت کے زیادہ قرابت دار ہوں ) پھر وہ اللہ کی قَسم کھائیں کہ بیشک ہماری گواہی ان دونوں کی گواہی سے زیادہ سچی ہے اور ہم ( حق سے ) تجاوز نہیں کر رہے ، ( اگر ایسا کریں تو ) ہم اسی وقت ظالموں میں سے ہو جائیں گے