Surah

Information

Surah # 5 | Verses: 120 | Ruku: 16 | Sajdah: 0 | Chronological # 112 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 3, revealed at Arafat on Last Hajj
ذٰ لِكَ اَدۡنٰٓى اَنۡ يَّاۡتُوۡا بِالشَّهَادَةِ عَلٰى وَجۡهِهَاۤ اَوۡ يَخَافُوۡۤا اَنۡ تُرَدَّ اَيۡمَانٌۢ بَعۡدَ اَيۡمَانِهِمۡ‌ؕ وَاتَّقُوا اللّٰهَ وَاسۡمَعُوۡا‌ ؕ وَاللّٰهُ لَا يَهۡدِى الۡقَوۡمَ الۡفٰسِقِيۡنَ‏ ﴿108﴾
یہ قریب ذریعہ ہے اس امر کا کہ وہ لوگ واقعہ کو ٹھیک طور پر ظاہر کریں یا اس بات سے ڈر جائیں کہ ان سے قسمیں لینے کے بعد قسمیں الٹی پڑ جائیں گی اور اللہ تعالٰی سے ڈرو اور سنو! اور اللہ تعالٰی فاسق لوگوں کو ہدایت نہیں کرتا ۔
ذلك ادنى ان ياتوا بالشهادة على وجهها او يخافوا ان ترد ايمان بعد ايمانهم و اتقوا الله و اسمعوا و الله لا يهدي القوم الفسقين
That is more likely that they will give testimony according to its [true] objective, or [at least] they would fear that [other] oaths might be taken after their oaths. And fear Allah and listen; and Allah does not guide the defiantly disobedient people.
Yeh qareeb zariya hai iss amar ka kay woh log waqiya ko theek tor per zahir keren ya iss baat say darr jayen kay inn say qasmen lenay kay baad qasmen ulti parr jayen gi aur Allah Taalaa say daro aur suno! Aur Allah Taalaa faasiq logon ko hidayat nahi kerta.
اس طریقے میں اس بات کی زیادہ امید ہے کہ لوگ ( شروع ہی میں ) ٹھیک ٹھیک گواہی دیں یا اس بات سے ڈریں کہ ( جھوٹی گواہی کی صورت میں ) ان کی قسموں کے بعد لوٹا کر دوسری قسمیں لی جائیں گی ( جو ہماری تردید کردیں گے ) اور اللہ سے ڈرو ، اور ( جو کچھ اس کی طرف سے کہا گیا ہے اسے قبول کرنے کی نیت سے ) سنو ۔ اللہ نافرمانوں کو ہدایت نہیں دیتا ۔
یہ قریب تر ہے اس سے کہ گواہی جیسی چاہیے ادا کریں یا ڈریں کہ کچھ قسمیں رد کردی جائیں ان کی قسموں کے بعد ( ف۲٦۰ ) اور اللہ سے ڈرو اور حکم سنو ، اور اللہ بےحکموں کو راہ نہیں دیتا ،
اس طریقہ سے زیادہ توقع کی جاسکتی ہے کہ ٹھیک ٹھیک شہادت دیں گے ، یا کم از کم اس بات ہی کا خوف کریں گے کہ ان کی قسموں کے بعد دوسری قسموں سے کہیں ان کی تردید نہ ہو جائے ۔ اللہ سے ڈرو اور سنو ، اللہ نافرمانی کرنے والوں کو اپنی راہنمائی سے محروم کر دیتا ہے ۔ ؏١٤
یہ ( طریقہ ) اس بات سے قریب تر ہے کہ لوگ صحیح طور پر گواہی ادا کریں یا اس بات سے خوفزدہ ہوں کہ ( غلط گواہی کی صورت میں ) ان کی قََسموں کے بعد ( وہی ) قَسمیں ( زیادہ قریبی ورثاء کی طرف ) لوٹائی جائیں گی ، اور اللہ سے ڈرتے رہو اور ( اس کے احکام کو غور سے ) سنا کرو ، اور اللہ نافرمان قوم کو ہدایت نہیں دیتا