Surah

Information

Surah # 5 | Verses: 120 | Ruku: 16 | Sajdah: 0 | Chronological # 112 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 3, revealed at Arafat on Last Hajj
قَالَ اللّٰهُ هٰذَا يَوۡمُ يَـنۡفَعُ الصّٰدِقِيۡنَ صِدۡقُهُمۡ‌ؕ لَهُمۡ جَنّٰتٌ تَجۡرِىۡ مِنۡ تَحۡتِهَا الۡاَنۡهٰرُ خٰلِدِيۡنَ فِيۡهَاۤ اَبَدًا‌ ؕ رَضِىَ اللّٰهُ عَنۡهُمۡ وَرَضُوۡا عَنۡهُ‌ ؕ ذٰ لِكَ الۡـفَوۡزُ الۡعَظِيۡمُ‏ ﴿119﴾
اللہ ارشاد فرمائے گا کہ یہ وہ دن ہے کہ جو لوگ سچے تھے ان کا سچا ہونا ان کے کام آئے گا ان کو باغ ملیں گے جن کے نیچے نہریں جاری ہونگی جن میں وہ ہمیشہ ہمیشہ کو رہیں گے اللہ تعالٰی ان سے راضی اور خوش اور یہ اللہ سے عاضی اور خوش ہیں ، یہ بڑی ( بھاری ) کامیابی ہے ۔
قال الله هذا يوم ينفع الصدقين صدقهم لهم جنت تجري من تحتها الانهر خلدين فيها ابدا رضي الله عنهم و رضوا عنه ذلك الفوز العظيم
Allah will say, "This is the Day when the truthful will benefit from their truthfulness." For them are gardens [in Paradise] beneath which rivers flow, wherein they will abide forever, Allah being pleased with them, and they with Him. That is the great attainment.
Allah irshad farmaye ga kay yeh woh din hai kay jo log sachay thay unn ka sacha hona unn kay kaam aayega unn ko baagh milen gay jin kay neechay nehren jari hongi jin mein woh hamesha hamesha ko rahen gay. Allah Taalaa inn say razi aur khush aur yeh Allah say razi aur khush hain yeh bari ( bhaari ) kamyaabi hai.
اللہ کہے گا کہ : یہ وہ دن ہے جس میں سچے لوگوں کو ان کا سچ فائدہ پہنچائے گا ۔ ان کے لیے وہ باغات ہیں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں ، جن میں یہ لوگ ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے ۔ اللہ ان سے خوش ہے اور یہ اس سے خوش ہیں ۔ یہی بڑی زبردست کامیابی ہے ۔
اللہ نے فرمایا کہ یہ ( ف۲۹۵ ) ہے وہ دن جس میں سچوں کو ( ف۲۹٦ ) ان کا سچ کام آئے گا ، ان کے لئے باغ ہیں جن کے نیچے نہریں رواں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے ، اللہ ان سے راضی اور وہ اللہ سے راضی ، یہ ہے بڑی کامیابی ،
تب اللہ فرمائے گا “ یہ وہ دن ہے جس میں سچّوں کو ان کی سچّائی نفع دیتی ہے ، ان کے لیے ایسے باغ ہیں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں ، یہاں وہ ہمیشہ رہیں گے ، اللہ ان سے راضی ہوا اور وہ اللہ سے ، یہی بڑی کامیابی ہے ” ۔
اللہ فرمائے گا: یہ ایسا دن ہے ( جس میں ) سچے لوگوں کو ان کا سچ فائدہ دے گا ، ان کے لئے جنتیں ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہیں ، وہ ان میں ہمیشہ ہمیشہ رہنے والے ہیں ۔ اﷲ ان سے راضی ہوگیا اور وہ اس سے راضی ہوگئے ، یہی ( رضائے الٰہی ) سب سے بڑی کامیابی ہے
موحدین کے لیے خوش خبریاں حضرت عیسیٰ بن مریم علیہ السلام کو ان کی بات کا جو جواب قیامت کے دن ملے گا اس کا بیان ہو رہا ہے کہ آج کے دن موحدوں کو توحید نفع دے گی ، وہ ہمیشگی والی جنت میں جائیں گے ، وہ اللہ سے خوش ہوں گے اور اللہ ان سے خوش ہو گا ، فی الواقع رب کی رضامندی زبر دست چیز ہے ، ابن ابی حاتم کی حدیث میں ہے کہ پھر اللہ تعالیٰ ان پر تجلی فرمائے گا اور ان سے کہے گا تم جو چاہو مجھ سے مانگو میں دوں گا ، وہ اللہ تعالیٰ سے اس کی خوشنودی طلب کریں گے ، اللہ تعالیٰ سب کے سامنے اپنی رضامندی کا اظہار کرے گا ، پھر فرماتا ہے یہ ایسی بےمثل کامیابی ہے جس سے بڑھ کر اور کوئی کامیابی نہیں ہو سکتی ، جیسے اور جگہ ہے اسی کیلئے عمل کرنے والوں کو عمل کی کوشش کرنی چاہیے اور آیت میں ہے رغبت کرنے والے اس کی رغبت کرلیں ، پھر فرماتا ہے سب کا خالق ، سب کا مالک ، سب پر قادر ، سب کا متصرف اللہ تعالیٰ ہی ہے ، ہر چیز اسی کی ملکیت میں اسی کے قبضے میں اسی کی چاہت میں ہے ، اس جیسا کوئی نہیں ، نہ کوئی اس کا وزیر و مشیر ہے ، نہ کوئی نظیر و عدیل ہے نہ اس کی ماں ہے ، نہ باپ ، نہ اولاد نہ بیوی ۔ اس کے سوا کوئی معبود نہیں نہ کوئی اس کے سوا رب ہے ، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں ۔ سب سے آخری سورت یہی سورہ مائدہ اتری ہے ۔ ( الحمد اللہ سورہ مائدہ کی تفسیر ختم ہوئی )