Surah

Information

Surah # 6 | Verses: 165 | Ruku: 20 | Sajdah: 0 | Chronological # 55 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 3, revealed at Arafat on Last Hajj
وَلَقَدۡ كُذِّبَتۡ رُسُلٌ مِّنۡ قَبۡلِكَ فَصَبَرُوۡا عَلٰى مَا كُذِّبُوۡا وَاُوۡذُوۡا حَتّٰٓى اَتٰٮهُمۡ نَصۡرُنَا‌ ۚ وَلَا مُبَدِّلَ لِكَلِمٰتِ اللّٰهِ‌ ۚ وَلَقَدۡ جَآءَكَ مِنۡ نَّبَاِى الۡمُرۡسَلِيۡنَ‏ ﴿34﴾
اور بہت سے پیغمبر جو آپ سے پہلے ہوئے ہیں ان کی بھی تکذیب کی جاچکی ہے سو انہوں نے اس پر صبر ہی کیا ، ان کی تکذیب کی گئی اور ان کو ایذائیں پہنچائی گئیں یہاں تک کہ کہ ہماری امداد ان کو پہنچی اور اللہ کی باتوں کا کوئی بدلنے والا نہیں اور آپ کے پاس بعض پیغمبروں کی بعض خبریں پہنچ چکی ہیں ۔
و لقد كذبت رسل من قبلك فصبروا على ما كذبوا و اوذوا حتى اتىهم نصرنا و لا مبدل لكلمت الله و لقد جاءك من نباي المرسلين
And certainly were messengers denied before you, but they were patient over [the effects of] denial, and they were harmed until Our victory came to them. And none can alter the words of Allah . And there has certainly come to you some information about the [previous] messengers.
Aur boht say payghumbar jo aap say pehlay huye hain unn ki bhi takzeeb ki jaa chuki hai so unhon ney iss per sabar hi kiya unn ki takzeeb ki gaee unn ko ezza phonchaee gaeen yahan tak kay humari imdad unn ko phonchi aur Allah ki baaton ka koi badalney wala nahi aur aap kay pass baaz payghumbaron ki baaz khabren phonch chuki hain.
اور حقیقت یہ ہے کہ تم سے پہلے بہت سے رسولوں کو جھٹلایا گیا ہے ۔ پھر جس طرح انہیں جھٹلایا گیا اور تکلیفیں دی گئیں ، اس سب پر انہوں نے صبر کیا ، یہاں تک کہ ہماری مدد ان کو پہنچ گئی ۔ اور کوئی نہیں ہے جو اللہ کی باتوں کو بدل سکے اور ( پچھلے ) رسولوں کے کچھ واقعات آپ تک پہنچ ہی چکے ہیں ۔
اور تم سے پہلے رسول جھٹلائے گئے تو انہوں نے صبر کیا اس جھٹلانے اور ایذائیں پانے پر یہاں تک کہ انہیں ہماری مدد آئی ( ف۷۵ ) اور اللہ کی باتیں بدلنے والا کوئی نہیں ( ف۷٦ ) اور تمہارے پاس رسولوں کی خبریں آ ہی چکیں ہیں ( ف۷۷ )
تم سے پہلے بھی بہت سے رسول جھٹلائے جا چکے ہیں ، مگر اس تکذیب پر اور ان اذیّتوں پر جو انہیں پہنچائی گئیں ، انہوں نے صبر کیا ، یہاں تک کہ انہیں ہماری مدد پہنچ گئی ۔ اللہ کی باتوں کو بدلنے کی طاقت کسی میں نہیں ہے ، 22 اور پچھلے رسولوں کے ساتھ جو کچھ پیش آیا اس کی خبریں تمہیں پہنچ ہی چکی ہیں ۔
اور بیشک آپ سے قبل ( بھی بہت سے ) رسول جھٹلائے گئے مگر انہوں نے جھٹلائے جانے اور اذیت پہنچائے جانے پر صبر کیا حتٰی کہ انہیں ہماری مدد آپہنچی ، اور اﷲ کی باتوں ( یعنی وعدوں کو ) کوئی بدلنے والا نہیں ، اور بیشک آپ کے پاس ( تسکینِ قلب کے لیے ) رسولوں کی خبریں آچکی ہیں
سورة الْاَنْعَام حاشیہ نمبر :22 یعنی اللہ نے حق اور باطل کی کش مکش کے لیے جو قانون بنا دیا ہے اسے تبدیل کرنا کسی کے بس میں نہیں ہے ۔ حق پرستوں کے لیے ناگزیر ہے کہ وہ ایک طویل مدت تک آزمائشوں کی بھٹی میں تپائے جائیں ۔ اپنے صبر کا ، اپنی راستبازی کا ، اپنے ایثار اور اپنی فداکاری کا ، اپنے ایمان کی پختگی اور اپنے توکل علی اللہ کا امتحان دیں ۔ مصائب اور مشکلات کے دور سے گزر کر اپنے اندر وہ صفات پرورش کریں جو صرف اسی دشوار گزار گھاٹی میں پرورش پا سکتی ہیں ۔ اور ابتداءً خالص اخلاق فاضلہ و سیرت صالحہ کے ہتھیاروں سے جاہلیت پر فتح حاصل کر کے دکھائیں ۔ اس طرح جب وہ اپنا اصلح ہونا ثابت کر دیں گے تب اللہ کی نصرت ٹھیک اپنے وقت پر ان کی دستگیری کے لیے آپہنچے گی ۔ وقت سے پہلے وہ کسی کے لائے نہیں آسکتی ۔