Surah

Information

Surah # 6 | Verses: 165 | Ruku: 20 | Sajdah: 0 | Chronological # 55 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 3, revealed at Arafat on Last Hajj
فَلَمَّا نَسُوۡا مَا ذُكِّرُوۡا بِهٖ فَتَحۡنَا عَلَيۡهِمۡ اَبۡوَابَ كُلِّ شَىۡءٍ ؕ حَتّٰٓى اِذَا فَرِحُوۡا بِمَاۤ اُوۡتُوۡۤا اَخَذۡنٰهُمۡ بَغۡتَةً فَاِذَا هُمۡ مُّبۡلِسُوۡنَ‏ ﴿44﴾
پھر جب وہ لوگ ان چیزوں کو بھولے رہے جن کی ان کو نصیحت کی جاتی تھی تو ہم نے ان پر ہرچیز کے دروازے کشادہ کر دیئے یہاں تک کہ جب ان چیزوں پر جو کہ ان کو ملی تھیں وہ خوب اترا گئے ہم نے ان کو دفعتًا پکڑ لیا ، پھر تو وہ بالکل مایوس ہوگئے ۔
فلما نسوا ما ذكروا به فتحنا عليهم ابواب كل شيء حتى اذا فرحوا بما اوتوا اخذنهم بغتة فاذا هم مبلسون
So when they forgot that by which they had been reminded, We opened to them the doors of every [good] thing until, when they rejoiced in that which they were given, We seized them suddenly, and they were [then] in despair.
Phir jab woh log unn cheezon ko bhoolay rahey jin ki unn ko naseehat ki jati thi to hum ney unn per her cheez kay darwazay kushada ker diye yahan tak kay jab unn cheezon per jo kay unn ko mili thin woh khoob itra gaye hum ney unn ko dafatan pakar liya phir to woh bilkul mayyus hogaye.
پھر انہیں جو نصیحت کی گئی تھی ، جب وہ اسے بھلا بیٹھے تو ہم نے ان پر ہر نعمت کے دروازے کھول دیئے ( ١٥ ) یہاں تک کہ جو نعمتیں انہیں دی گئی تھیں ، جب وہ ان پر اترانے لگے تو ہم نے اچانک ان کو آپکڑا ، جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ وہ بالکل مایوس ہو کر رہ گئے ۔
پھر جب انہوں نے بھلا دیا جو نصیحتیں ان کو کی گئیں تھیں ( ف۱۰۰ ) ہم نے ان پر ہر چیز کے دروازے کھول دیے ( ف۱۰۱ ) یہاں تک کہ جب خوش ہوئے اس پر جو انہیں ملا ( ف۱۰۲ ) تو ہم نے اچانک انہیں پکڑلیا ( ف۱۰۳ ) اب وہ آس ٹوٹے رہ گئے ،
پھر جب انہوں نے اس نصیحت کو ، جو انہیں کی گئی تھی ، بھلا دیا تو ہم نے ہر طرح کی خوشحالیوں کے دروازے ان کے لیے کھول دیے ، یہاں تک کہ جب وہ ان بخششوں میں جو انہیں عطا کی گئی تھیں خوب مگن ہو گئے تو اچانک ہم نے انہیں پکڑ لیا اور اب حال یہ تھا کہ وہ ہر خیر سے مایوس تھے ۔
پھر جب انہوں نے اس نصیحت کو فراموش کردیا جو ان سے کی گئی تھی تو ہم نے ( انہیں اپنے انجام تک پہنچانے کے لیے ) ان پر ہر چیز ( کی فراوانی ) کے دروازے کھول دیئے ، یہاں تک کہ جب وہ ان چیزوں ( کی لذتوں اور راحتوں ) سے خوب خوش ہو ( کر مدہوش ہو ) گئے جو انہیں دی گئی تھیں تو ہم نے اچانک انہیں ( عذاب میں ) پکڑ لیا تو اس وقت وہ مایوس ہوکر رہ گئے