Surah

Information

Surah # 6 | Verses: 165 | Ruku: 20 | Sajdah: 0 | Chronological # 55 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 3, revealed at Arafat on Last Hajj
وَلَقَدۡ جِئۡتُمُوۡنَا فُرَادٰى كَمَا خَلَقۡنٰكُمۡ اَوَّلَ مَرَّةٍ وَّتَرَكۡتُمۡ مَّا خَوَّلۡنٰكُمۡ وَرَآءَ ظُهُوۡرِكُمۡ‌ۚ وَمَا نَرٰى مَعَكُمۡ شُفَعَآءَكُمُ الَّذِيۡنَ زَعَمۡتُمۡ اَنَّهُمۡ فِيۡكُمۡ شُرَكٰٓؤُا‌ ؕ لَقَدْ تَّقَطَّعَ بَيۡنَكُمۡ وَضَلَّ عَنۡكُمۡ مَّا كُنۡتُمۡ تَزۡعُمُوۡنَ‏ ﴿94﴾
اور تم ہمارے پاس تن تنہا آگئے جس طرح ہم نے اول بار تم کو پیدا کیا تھا اور جو کچھ ہم نے تم کو دیا تھا اس کو اپنے پیچھے ہی چھوڑ آئے اور ہم تو تمہارے ہمراہ تمہارے ان شفاعت کرنے والوں کو نہیں دیکھتے جن کی نسبت تم دعوٰی رکھتے تھے کہ وہ تمہارے معاملہ میں شریک ہیں واقعی تمہارے آپس میں قطع تعلق ہوگیا اور وہ تمہارا دعویٰ سب تم سے گیا گزرا ہوا ہے ۔
و لقد جتمونا فرادى كما خلقنكم اول مرة و تركتم ما خولنكم وراء ظهوركم و ما نرى معكم شفعاءكم الذين زعمتم انهم فيكم شركؤا لقد تقطع بينكم و ضل عنكم ما كنتم تزعمون
[It will be said to them], "And you have certainly come to Us alone as We created you the first time, and you have left whatever We bestowed upon you behind you. And We do not see with you your 'intercessors' which you claimed that they were among you associates [of Allah ]. It has [all] been severed between you, and lost from you is what you used to claim."
Aur tum humaray pass tanha tanha aagaye jiss tarah hum ney awwal baar tum ko peda kiya tha aur jo kuch hum ney tum ko diya tha uss ko apney peechay hi chor aaye aur hum to tumharay humrah tumharay inn shafaat kerney walon ko nahi dekhtay jin ki nisbat tum dawa rakhtay thay kay woh tumharay moamlay mein shareek hain. Waqaee tumharay aapas mein to qata talluq hogaya aur woh tumhara sab tum say gaya guzra hua.
۔ ( پھر قیامت کے دن اللہ تعالیٰ ان سے کہے گا کہ ) تم ہمارے پاس اسی طرح تن تنہا آگئے ہو جیسے ہم نے تمہیں پہلی بار پیدا کیا تھا ، اور جو کچھ ہم نے تمہیں بخشا تھا وہ سب اپنے پیچھے چھوڑ آئے ہو ، اور ہمیں تو تمہارے وہ سفارشی کہیں نظر نہیں آرہے جن کے بارے میں تمہارا دعوی تھا کہ وہ تمہارے معاملات طے کرنے میں ( ہمارے ساتھ ) شریک ہیں ۔ حقیقت یہ ہے کہ ان کے ساتھ تمہارے سارے تعلقات ٹوٹ چکے ہیں اور جن ( دیوتاؤں ) کے بارے میں تمہیں بڑا زعم تھا وہ سب تم سے گم ہو کر رہ گئے ہیں ۔
اور بیشک تم ہمارے پاس اکیلے آئے جیسا ہم نے تمہیں پہلی بار پیدا کیا تھا ( ف۱۹۵ ) اور پیٹھ پیچھے چھوڑ آئے جو مال و متاع ہم نے تمہیں دیا تھا اور ہم تمہارے ساتھ تمہارے ان سفارشیوں کو نہیں دیکھتے جن کا تم اپنے میں ساجھا بتاتے تھے ( ف۱۹٦ ) بیشک تمہارے آپس کی ڈور کٹ گئی ( ف۱۹۷ ) اور تم سے گئے جو دعوے کرتے تھے ( ف۱۹۸ )
﴿اور اللہ فرمائے گا﴾ لو اب تم ویسے ہی تنِ تنہا ہمارے سامنے حاضر ہو گئے جیسا ہم نے تمہیں پہلی مرتبہ اکیلا پیدا کیا تھا ، جو کچھ ہم نے تمہیں دنیا میں دیا تھا وہ سب تم پیچھے چھوڑ آئے ہو ، اور اب ہم تمہارے ساتھ تمہارے ان سفارشیوں کو بھی نہیں دیکھتے جن کے متعلق تم سمجھتے تھے کہ تمہارے کام بنانے میں ان کا بھی کچھ حصّہ ہے ، تمہارے آپس کے سب رابطے ٹوٹ گئے اور وہ سب تم سے گم ہوگئے جن کا تم زعم رکھتے تھے ۔ ؏١١
اور بیشک تم ( روزِ قیامت ) ہمارے پاس اسی طرح تنہا آؤ گے جیسے ہم نے تمہیں پہلی مرتبہ ( تنہا ) پیدا کیا تھا اور ( اموال و اولاد میں سے ) جو کچھ ہم نے تمہیں دے رکھا تھا وہ سب اپنی پیٹھ پیچھے چھوڑ آؤ گے ، اور ہم تمہارے ساتھ تمہارے ان سفارشیوں کو نہیں دیکھیں گے جن کی نسبت تم ( یہ ) گمان کرتے تھے کہ وہ تمہارے ( معاملات ) میں ہمارے شریک ہیں ۔ بیشک ( آج ) تمہارا باہمی تعلق ( و اعتماد ) منقطع ہوگیا اور وہ ( سب ) دعوے جو تم کیا کرتے تھے تم سے جاتے رہے