Surah

Information

Surah # 7 | Verses: 206 | Ruku: 24 | Sajdah: 1 | Chronological # 39 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 163-170, from Madina
قَدِ افۡتَرَيۡنَا عَلَى اللّٰهِ كَذِبًا اِنۡ عُدۡنَا فِىۡ مِلَّتِكُمۡ بَعۡدَ اِذۡ نَجّٰٮنَا اللّٰهُ مِنۡهَا‌ ؕ وَمَا يَكُوۡنُ لَـنَاۤ اَنۡ نَّعُوۡدَ فِيۡهَاۤ اِلَّاۤ اَنۡ يَّشَآءَ اللّٰهُ رَبُّنَا‌ ؕ وَسِعَ رَبُّنَا كُلَّ شَىۡءٍ عِلۡمًا‌ؕ عَلَى اللّٰهِ تَوَكَّلۡنَا‌ ؕ رَبَّنَا افۡتَحۡ بَيۡنَنَا وَبَيۡنَ قَوۡمِنَا بِالۡحَـقِّ وَاَنۡتَ خَيۡرُ الۡفٰتِحِيۡنَ‏ ﴿89﴾
ہم تو اللہ تعالٰی پر بڑی جھوٹی تہمت لگانے والے ہوجائیں گے اگر ہم تمہارے دین میں آجائیں اس کے بعد اللہ تعالٰی نے ہم کو اس سے نجات دی اور ہم سے ممکن نہیں کہ تمہارے مذہب میں پھر آجائیں ، لیکن ہاں یہ کہ اللہ ہی نے جو ہمارا مالک ہے مقدر کیا ہو ہمارے رب کا علم ہرچیز کو محیط ہے ، ہم اللہ ہی پر بھروسہ رکھتے ہیں اے ہمارے پروردگار ہمارے اور ہماری قوم کے درمیان حق کے موافق فیصلہ کردے اور تو سب سے اچھا فیصلہ کرنے والا ہے ۔
قد افترينا على الله كذبا ان عدنا في ملتكم بعد اذ نجىنا الله منها و ما يكون لنا ان نعود فيها الا ان يشاء الله ربنا وسع ربنا كل شيء علما على الله توكلنا ربنا افتح بيننا و بين قومنا بالحق و انت خير الفتحين
We would have invented against Allah a lie if we returned to your religion after Allah had saved us from it. And it is not for us to return to it except that Allah , our Lord, should will. Our Lord has encompassed all things in knowledge. Upon Allah we have relied. Our Lord, decide between us and our people in truth, and You are the best of those who give decision."
Hum Allah Taalaa per bari jhooti tohmat laganey walay hojayen gay agar hum tumharay deen mein aajayen iss kay baad kay Allah Taalaa ney hum ko iss say nijat di aur hum say mumkin nahi kay tumharay mazhab mein phir aajayen lekin haan yeh kay Allah hi ney humara maalik hai muqaddar kiya ho. Humaray rab kay ilm her cheez per moheet hai hum Allah hi per bharosa rakhtay hain. Aey humaray perwerdigar! Humaray aur humari qom kay darmiyan haq kay moafiq faisla ker dey aur tu sab say acha faisla kerney wala hai.
ہم اللہ پر جھوٹا بہتان باندھیں گے ، اگر تمہارے دین کی طرف لوٹ آئیں گے ، ( ٤٦ ) جبکہ اللہ نے ہمیں اس سے نجات دے دی ہے ۔ ہمارے لیے تو یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ اس کی طرف واپس جائیں ۔ ہاں اللہ ہمارا پروردگار ہی کچھ چاہے تو اور بات ہے ۔ ( ٤٧ ) ہمارے رب نے اپنے علم سے ہر چیز کا احاطہ کیا ہوا ہے ۔ اللہ ہی پر ہم نے بھروسہ کر رکھا ہے ۔ اے ہمارے رب ! ہمارے اور ہماری قوم کے درمیان حق کا فیصلہ فرمادے ۔ اور تو ہی سب سے بہتر فیصلہ کرنے والا ہے ۔
ضرور ہم اللہ پر جھوٹ باندھیں گے اگر تمہارے دین میں آجائیں بعد اس کے کہ اللہ نے ہمیں اس سے بچایا ہے ( ف۱٦۹ ) اور ہم مسلمانوں میں کسی کا کام نہیں کہ تمہارے دین میں آئے مگر یہ کہ اللہ چاہے ( ف۱۷۰ ) جو ہمارا رب ہے ، ہمارے رب کا علم ہر چیز کو محیط ہے ، اللہ ہی پر بھروسہ کیا ( ف۱۷۱ ) اے ہمارے رب! ہم میں اور ہماری قوم میں حق فیصلہ کر ( ف۱۷۲ ) اور تیرا فیصلہ سب سے بہتر ہے ،
خواہ ہم راضی نہ ہوں؟ ہم اللہ پر جھوٹ گھڑنے والے ہوں گے اگر تمہاری مِلّت میں پلٹ آئیں جبکہ اللہ ہمیں اس سے نجات دے چکا ہے ۔ ہمارے لیے تو اس کی طرف پلٹنا اب کسی طرح ممکن نہیں اِلّا یہ کہ خدا ہمارا ربّ ہی ایسا چاہے 73 ، ہمارے رب کا علم ہر چیز پر حاوی ہے ، اسی پر ہم نے اعتماد کر لیا ، اے رب ! ہمارے اور ہماری قوم کے درمیان ٹھیک ٹھیک فیصلہ کر دے اور تو بہترین فیصلہ کرنے والا ہے ۔
بیشک ہم اللہ پر جھوٹا بہتان باندھیں گے اگر ہم تمہارے مذہب میں اس امر کے بعد پلٹ جائیں کہ اللہ نے ہمیں اس سے بچا لیا ہے ، اور ہمارے لئے ہرگز ( مناسب ) نہیں کہ ہم اس ( مذہب ) میں پلٹ جائیں مگر یہ کہ اللہ چاہے جو ہمارا رب ہے ۔ ہمارا رب اَز روئے علم ہر چیز پر محیط ہے ۔ ہم نے اللہ ہی پر بھروسہ کرلیا ہے ، اے ہمارے رب! ہمارے اور ہماری ( مخالف ) قوم کے درمیان حق کے ساتھ فیصلہ فرما دے اور تو سب سے بہتر فیصلہ فرمانے والا ہے
سورة الْاَعْرَاف حاشیہ نمبر :73 یہ فقرہ اسی معنی میں ہے جس میں ان شاء اللہ کا لفظ بولا جاتا ہے ، اور جس کے متعلق سورة کہف ( آیات ۲۳ ۔ ۲٤ ) میں ارشاد ہوا ہے کہ کسی چیز کے متعلق دعوے کے ساتھ یہ نہ کہہ دیا کرو کہ میں ایسا کروں گا بلکہ اس طرح کہا کرو کہ اگر اللہ چاہے گا تو ایسا کروں گا ۔ اس لیے کہ مومن ، جو اللہ تعالیٰ کی سلطانی و بادشاہی کا اور اپنی بندگی و تابعیت کا ٹھیک ٹھیک ادراک رکھتا ہے ، کبھی اپنے بل بوتے پر یہ دعویٰ نہیں کر سکتا کہ میں فلاں بات کر کے رہوں گا یا فلاں حرکت ہرگز نہ کروں گا ، بلکہ وہ جب کہے گا تو یوں کہے گا کہ میرا ارادہ ایسا کرنے کا یا نہ کرنے کا ہے لیکن میرے اس ارادے کا پورا ہونا میرے مالک کی مشیت پر موقوف ہے ، وہ توفیق بخشے گا تو اس میں کامیاب ہو جاؤں گا ورنہ ناکام رہ جاؤں گا ۔