Surah

Information

Surah # 7 | Verses: 206 | Ruku: 24 | Sajdah: 1 | Chronological # 39 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 163-170, from Madina
الَّذِيۡنَ كَذَّبُوۡا شُعَيۡبًا كَاَنۡ لَّمۡ يَغۡنَوۡا فِيۡهَا‌‌ ۛۚ اَ لَّذِيۡنَ كَذَّبُوۡا شُعَيۡبًا كَانُوۡا هُمُ الۡخٰسِرِيۡنَ‌‌‏ ﴿92﴾
جنہوں نے شعیب ( علیہ السلام ) کی تکذ یب کی تھی ان کی یہ حالت ہوگئی جیسے ان گھروں میں کبھی بسے ہی نہ تھے جنہوں نے شعیب ( علیہ السلام ) کی تکذیب کی تھی و ہی خسارے میں پڑ گئے ۔
الذين كذبوا شعيبا كان لم يغنوا فيها الذين كذبوا شعيبا كانوا هم الخسرين
Those who denied Shu'ayb - it was as though they had never resided there. Those who denied Shu'ayb - it was they who were the losers.
Jinhon ney shoaib ( alh-e-salam ) ki takzeeb ki thi unn ki yeh halat hogaee jaisay inn gharon mein kabhi basay hi na thay. Jinhon ney shoaib ( alh-e-salam ) ki takzeeb ki thi wohi kahasaray mein parr gaye.
جن لوگوں نے شعیب کو جھٹلایا ، وہ ایسے ہوگئے جیسے کبھی وہاں بسے ہی نہیں تھے ۔ جن لوگوں نے شعیب کو جھٹلایا ، آخر کو نقصان اٹھانے والے وہی ہوئے ۔
شعیب کو جھٹلانے والے گویا ان گھروں میں کبھی رہے ہی نہ تھے ، شعیب کو جھٹلانے والے ہی تباہی میں پڑے ،
جن لوگوں نے شعیب کو جھٹلایا وہ ایسے مِٹے کہ گویا کبھی ان گھروں میں بسے ہی نہ تھے ۔ شعیب کے جھٹلانے والے ہی آخرِکار برباد ہو کر رہے ۔ 75
جن لوگوں نے شعیب ( علیہ السلام ) کو جھٹلایا ( وہ ایسے نیست و نابود ہوئے ) گویا وہ اس ( بستی ) میں ( کبھی ) بسے ہی نہ تھے ۔ جن لوگوں نے شعیب ( علیہ السلام ) کو جھٹلایا ( حقیقت میں ) وہی نقصان اٹھانے والے ہوگئے
سورة الْاَعْرَاف حاشیہ نمبر :75 مدین کی یہ تباہی مدتہائے دراز تک آس پاس کی قوموں میں ضرب المثل رہی ہے ۔ چنانچہ زبور داؤد میں ایک جگہ آتا ہے کہ اے خدا فلاں فلاں قوموں نے تیرے خلاف عہد باندھ لیا ہے لہٰذا تو ان کے ساتھ وہی کر جو تو نے مدیان کے ساتھ کیا ( ۸۳ ۔ ۵تا۹ ) ۔ اور یَسعِیاہ بنی ایک جگہ بنی اسرائیل کو تسلی دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ آشور والوں سے نہ ڈرو ، اگرچہ وہ تمہارے لیے مصریوں کی طرح ظالم بنے جا رہے ہیں لیکن کچھ دیر نہ گزرے گی کہ رب الافواج ان پر اپنا کوڑا برسائے گا اور ان کا وہی حشر ہوگا جو مَدیان کا ہوا ( یسعیاہ: ١۰ ۔ ۲١ تا ۲٦ ) ۔