Surah

Information

Surah # 7 | Verses: 206 | Ruku: 24 | Sajdah: 1 | Chronological # 39 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 163-170, from Madina
فَانْتَقَمۡنَا مِنۡهُمۡ فَاَغۡرَقۡنٰهُمۡ فِى الۡيَمِّ بِاَنَّهُمۡ كَذَّبُوۡا بِاٰيٰتِنَا وَكَانُوۡا عَنۡهَا غٰفِلِيۡنَ‏ ﴿136﴾
پھر ہم نے ان سے بدلہ لیا یعنی ان کو دریا میں غرق کر دیا اور اس سبب سے کہ وہ ہماری آیتوں کو جھٹلاتے تھے اور ان سے بالکل ہی غفلت کرتے تھے ۔
فانتقمنا منهم فاغرقنهم في اليم بانهم كذبوا بايتنا و كانوا عنها غفلين
So We took retribution from them, and We drowned them in the sea because they denied Our signs and were heedless of them.
Phir hum ney unn say badla liya yani unn ko darya mein gharq ker diya iss sabab say kay woh humari aayaton ko jhutlatay thay aur inn say bilkul hi ghaflat kertay thay.
نتیجہ یہ ہوا کہ ہم نے ان سے بدلہ لیا اور انہیں سمندر میں غرق کردیا ۔ ( ٦٠ ) کیونکہ انہوں نے ہماری نشانیوں کو جھٹلایا تھا ، اور ان سے بالکل بے پروا ہوگئے تھے ۔
تو ہم نے ان سے بدلہ لیا تو انہیں دریا میں ڈبو دیا ( ف۲٤۷ ) اس لیے کہ ہماری آیتیں جھٹلاتے اور ان سے بےخبر تھے ( ف۲٤۸ )
تب ہم نے ان سے انتقام لیا اور انہیں سمندر میں غرق کر دیا کیونکہ انہوں نے ہماری نشانیوں کو جھٹلایا تھا اور ان سے بے پروا ہو گئے تھے ۔
پھر ہم نے ان سے ( بالآخر تمام نافرمانیوں اور بدعہدیوں کا ) بدلہ لے لیا اور ہم نے انہیں دریا میں غرق کردیا ، اس لئے کہ انہوں نے ہماری آیتوں کی ( پے در پے ) تکذیب کی تھی اور وہ ان سے ( بالکل ) غافل تھے
انجام سرکشی جب یہ لوگ اپنی سرکشی اور خود پسندی میں اتنے بڑھ گئے کہ باری تعالیٰ کی بار بار کی نشانیاں دیکھتے ہوئے بھی ایمان لانے سے برابر انکار کرتے رہے تو قدرت نے اپنے زبر دست انتقام میں انہیں پھانس لیا اور سب کو دریا برد کر دیا ۔ بنی اسرائیل بحکم اللہ تعالیٰ ہجرت کر کے چلے تو اللہ تعالیٰ کے حکم سے دریا ان کے لئے خشک ہو گیا پھر فرعون اور اس کے ساتھی اس میں اترے تو دریا میں پھر روانی آ گئی اور پانی کا ریلہ آیا اور وہ سب ڈوب گئے ۔ یہ تھا انجام اللہ کی باتوں کو جھوٹ سمجھنے اور ان سے غافل رہنے کا ۔ پھر پروردگار نے بنو اسرائیل جیسے کمزور ناتواں لوگوں کو اس زمین کا وارث بنا دیا ۔ مشرق و مغرب ان کے قبضے میں آگیا جیسے فرمان ہے کہ ہم نے ان بےبسوں پر احسان کرنا چاہا اور انہیں امام اور وارث بنانا چاہا ۔ انہیں حکومت سونپ دی اور فرعون وہامان اور ان کے لشکریوں کو وہ نتیجہ دکھایا جس سے وہ بھاگ رہے تھے ۔ فرعونیوں سے ہرے بھرے باغات چشمے کھیتیاں ، عمدہ مقامات ، فراواں نعمتیں چھڑوا کر ہم نے دوسری قوم کے سپرد کر دیں ۔ یہ ہماری قدرت کی نشانیوں میں سے ہے ۔ سر زمین شام برکت والی ہے ۔ بنی اسرائیل کا صبر نیک نتیجہ لایا فرعون اور اس کی قوم کی بنی بنائی چیزیں غارت ہوئیں ۔