Surah

Information

Surah # 7 | Verses: 206 | Ruku: 24 | Sajdah: 1 | Chronological # 39 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 163-170, from Madina
وَكَتَبۡنَا لَهٗ فِى الۡاَلۡوَاحِ مِنۡ كُلِّ شَىۡءٍ مَّوۡعِظَةً وَّتَفۡصِيۡلًا لِّـكُلِّ شَىۡءٍ‌ ۚ فَخُذۡهَا بِقُوَّةٍ وَّاۡمُرۡ قَوۡمَكَ يَاۡخُذُوۡا بِاَحۡسَنِهَا‌ ؕ سَاُورِيۡكُمۡ دَارَ الۡفٰسِقِيۡنَ‏ ﴿145﴾
اور ہم نے چند تختیوں پر ہر قسم کی نصیحت اور ہرچیز کی تفصیل ان کو لکھ کر دی تم ان کو پوری طاقت سے پکڑ لو اور اپنی قوم کو حکم کرو کہ ان کے اچھے اچھے احکام پر عمل کریں اب بہت جلد تم لوگوں کو ان بے حکموں کا مقام دکھلاتا ہوں ۔
و كتبنا له في الالواح من كل شيء موعظة و تفصيلا لكل شيء فخذها بقوة و امر قومك ياخذوا باحسنها ساوريكم دار الفسقين
And We wrote for him on the tablets [something] of all things - instruction and explanation for all things, [saying], "Take them with determination and order your people to take the best of it. I will show you the home of the defiantly disobedient."
Aur hum ney chand takhtiyon per her qisam ki naseehat aur her cheez ki tafseel unn ko likh ker di tum inn ko poori qooat say pakar lo aur apni qom ko hukum kero kay inn kay achay achay ehkaam per amal keren abb boht jald tum logon ko inn bey hukmon ka muqam dikhlata hun.
اور ہم نے ان کے لیے تختیوں میں ہر قسم کی نصیحت اور ہر چیز کی تفصیل لکھ دی ، ( اور یہ حکم دیا کہ ) اب اس کو مضبوطی سے تھام لو ، اور اپنی قوم کو حکم دو کہ اس کے بہترین احکام پر عمل کریں ۔ ( ٦٦ ) میں عنقریب تم کو نافرمانوں کا گھر دکھا دوں گا ۔ ( ٦٧ )
اور ہم نے اس کے لیے تختیوں میں ( ف۲٦۷ ) لکھ دی ہر چیز کی نصیحت اور ہر چیز کی تفصیل ، اور فرمایا اے موسیٰ اسے مضبوطی سے لے اور اپنی قوم کو حکم دے کر اس کی اچھی باتیں اختیار کریں ( ف۲٦۸ ) عنقریب میں تمہیں دکھاؤں گا بےحکموں کا گھر ( ف۲٦۹ )
اس کے بعد ہم نے موسیٰ کو ہر شعبہ زندگی کے متعلق نصیحت اور ہر پہلو کے متعلق واضح ہدایت تختیوں پر لکھ کر دے دی 101 اور اس سے کہا ان ہدایات کو مضبوط ہاتھوں سے سنبھال اور اپنی قوم کو حکم دے کہ ان کے بہتر مفہوم کی پیروی کریں ۔ 102 عنقریب میں تمہیں فاسقوں کے گھر دکھاؤں گا ۔ 103
اور ہم نے ان کے لئے ( تورات کی ) تختیوں میں ہر ایک چیز کی نصیحت اور ہر ایک چیز کی تفصیل لکھ دی ( ہے ) ، تم اسے مضبوطی سے تھامے رکھو اور اپنی قوم کو ( بھی ) حکم دو کہ وہ اس کی بہترین باتوں کو اختیار کرلیں ۔ میں عنقریب تمہیں نافرمانوں کا مقام دکھاؤں گا
سورة الْاَعْرَاف حاشیہ نمبر :101 بائیبل میں تصریح ہے کہ یہ دونوں تختیاں پتھر کی سلیں تھیں ، اور ان تختیوں پر لکھنے کا فعل بائیبل اور قرآن دونوں میں اللہ تعالیٰ کی طرف منسُوب کیا گیا ہے ۔ ہمارے پاس کوئی ذریعہ ایسا نہیں جس سے ہم اس بات کا تعیُّن کر سکیں کہ آیا ان تختیوں پر کتابت کا کام اللہ تعالیٰ نے براہ راست اپنی قدرت سے کیا تھا ، یا کسی فرشتے سے یہ خدمت لی تھی ، یا خود حضرت موسیٰ کا ہاتھ استعمال فرمایا تھا ۔ ( تقابل کے لیے ملاحضہ ہو بائیبل ، کتاب خروج ، باب ۳١ ، آیت١۸ ۔ باب ۳۲ ، آیت ١۵ ، ١٦ و استثناء باب ۵ آیت ٦ ۔ ۲۲ ) سورة الْاَعْرَاف حاشیہ نمبر :102 یعنی احکامِ الہٰی کا وہ صاف اور سیدھا مفہوم لیں جو عقل عام سے ہر وہ شخص سمجھ لے گا جس کی نیت میں فساد ، یا جس کے دل میں ٹیڑھ نہ ہو ۔ یہ قید اس لیے لگائی گئی کہ جو لوگ احکام کے سیدھے سادھے الفاظ میں سے قانونی اینچ پینچ اور حیلوں کے راستے اور فتنوں کی گنجائشیں نکالتے ہیں ، کہیں ان کی موشگافیوں کو کتاب اللہ کی پیروی نہ سمجھ لیا جائے ۔ سورة الْاَعْرَاف حاشیہ نمبر :103 یعنی آگے چل کر تم لوگ ان قوموں کے آثار قدیمہ پر سے گزروگے جنہوں نےخدا کی بندگی و اطاعت سے منہ موڑا اور غلط روی پر اصرار کیا ۔ ان آثار کو دیکھ کر تمہیں خود معلوم ہو جائے گا کہ ایسی روش اختیار کرنے کا کیا انجام ہوتا ہے ۔