Surah

Information

Surah # 8 | Verses: 75 | Ruku: 10 | Sajdah: 0 | Chronological # 88 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 30-36 from Makkah
وَ اِذۡ يُرِيۡكُمُوۡهُمۡ اِذِ الۡتَقَيۡتُمۡ فِىۡۤ اَعۡيُنِكُمۡ قَلِيۡلًا وَّيُقَلِّلُكُمۡ فِىۡۤ اَعۡيُنِهِمۡ لِيَـقۡضِىَ اللّٰهُ اَمۡرًا كَانَ مَفۡعُوۡلًا ؕ وَاِلَى اللّٰهِ تُرۡجَعُ الۡاُمُوۡرُ‏ ﴿44﴾
جب کہ اس نے بوقت ملاقات انہیں تمہاری نگاہوں میں بہت کم دکھا ئے اور تمہیں ان کی نگاہوں میں کم دکھایا تاکہ اللہ تعالٰی اس کام کو انجام تک پہنچا دے جو کرنا ہی تھا اور سب کام اللہ ہی کی طرف پھیرے جاتے ہیں ۔
و اذ يريكموهم اذ التقيتم في اعينكم قليلا و يقللكم في اعينهم ليقضي الله امرا كان مفعولا و الى الله ترجع الامور
And [remember] when He showed them to you, when you met, as few in your eyes, and He made you [appear] as few in their eyes so that Allah might accomplish a matter already destined. And to Allah are [all] matters returned.
Jabkay uss ney ba-waqt-e-mulaqat unhen tumhari nighaon mein boht kum dikhaye aur tumhen unn ki nighaon mein kum dikhaye takay Allah Taalaa iss kaam ko anajm tak phoncha dey jo kerna hi tha aur sab kaam Allah hi ki taraf pheray jatay hain.
اور وہ وقت یاد کرو کہ جب تم ایک دوسرے کے مد مقابل آئے تھے تو اللہ تمہاری نگاہوں میں ان کی تعداد کم دکھا رہا تھا ، اور ان کی نگاہوں میں تمہیں کم کر کے دکھا رہا تھا ( ٣١ ) تاکہ جو کام ہو کر رہنا تھا ، اللہ اسے پورا کر دکھائے ۔ اور تمام معاملات اللہ ہی کی طرف لوٹائے جاتے ہیں ۔
اور جب لڑتے وقت ( ف۸۲ ) تمہیں کافر تھوڑے کرکے دکھائے ( ف۸۳ ) اور تمہیں ان کی نگاہوں میں تھوڑا کیا ( ف۷٤ ) کہ اللہ پورا کرے جو کام ہونا ہے ( ف۸۵ ) اور اللہ کی طرف سب کاموں کی رجوع ہے ،
اور یاد کرو جب کہ مقابلے کے وقت خدا نے تم لوگوں کی نگاہوں میں دشمنوں کو تھوڑا دکھایا اور ان کی نگاہوں میں تمہیں کم کر کے پیش کیا ، تاکہ جو بات ہونی تھی اسے اللہ ظہور میں لے آئے ، اور آخرِکار سارے معاملات اللہ ہی کی طرف رجوع کرتے ہیں ۔ ؏ ۵
اور ( وہ منظر بھی انہیں یاد دلائیے ) جب اس نے ان کافروں ( کی فوج ) کو باہم مقابلہ کے وقت ( بھی محض ) تمہاری آنکھوں میں تمہیں تھوڑا کر کے دکھایا اور تمہیں ان کی آنکھوں میں تھوڑا دکھلایا ( تاکہ دونوں لشکر لڑائی میں مستعد رہیں ) یہ اس لئے کہ اللہ اس ( بھر پور جنگ کے نتیجے میں کفار کی شکستِ فاش کے ) امر کو پورا کر دے جو ( عند اللہ ) مقرر ہو چکا تھا ، اور ( بالآخر ) اللہ ہی کی طرف تمام کام لوٹائے جاتے ہیں