Surah

Information

Surah # 2 | Verses: 286 | Ruku: 40 | Sajdah: 0 | Chronological # 87 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 281 from Mina at the time of the Last Hajj
وَقَالَتِ الۡيَهُوۡدُ لَـيۡسَتِ النَّصٰرٰى عَلٰى شَىۡءٍ وَّقَالَتِ النَّصٰرٰى لَـيۡسَتِ الۡيَهُوۡدُ عَلٰى شَىۡءٍۙ وَّهُمۡ يَتۡلُوۡنَ الۡكِتٰبَؕ كَذٰلِكَ قَالَ الَّذِيۡنَ لَا يَعۡلَمُوۡنَ مِثۡلَ قَوۡلِهِمۡ‌ۚ فَاللّٰهُ يَحۡكُمُ بَيۡنَهُمۡ يَوۡمَ الۡقِيٰمَةِ فِيۡمَا كَانُوۡا فِيۡهِ يَخۡتَلِفُوۡنَ‏ ﴿113﴾
یہود کہتے ہیں کہ نصرانی حق پر نہیں اور نصرانی کہتے ہیں کہ یہودی حق پر نہیں ، حالانکہ یہ سب لوگ تورات پڑھتے ہیں ۔ اسی طرح ان ہی جیسی بات بے علم بھی کہتے ہیں قیامت کے دن اللہ ان کے اس اختلاف کا فیصلہ ان کے درمیان کر دے گا ۔
و قالت اليهود ليست النصرى على شيء و قالت النصرى ليست اليهود على شيء و هم يتلون الكتب كذلك قال الذين لا يعلمون مثل قولهم فالله يحكم بينهم يوم القيمة فيما كانوا فيه يختلفون
The Jews say "The Christians have nothing [true] to stand on," and the Christians say, "The Jews have nothing to stand on," although they [both] recite the Scripture. Thus the polytheists speak the same as their words. But Allah will judge between them on the Day of Resurrection concerning that over which they used to differ.
Yahud kehtay hain kay nasrani haq per nahi aur nasrani kehtay hain kay yahudi haq per nahi halankay yeh sab log toraat parhtay hain issi tarah inn hi jaisi baat bey ilm bhi kehtay hain. Qayamat kay din Allah inn kay iss ikhtilaf ka faisla inn kay darmiyan ker dey ga.
اور یہودی کہتے ہیں کہ عیسائیوں ( کے مذہب ) کی کوئی بنیاد نہیں ، اور عیسائی کہتے ہیں کہ یہودیوں ( کے مذہب ) کی کوئی بنیاد نہیں ، حالانکہ یہ سب ( آسمانی ) کتاب پڑھتے ہیں ۔ اسی طرح وہ ( مشرکین ) جن کے پاس کوئی ( آسمانی ) علم ہی سرے سے نہیں ہے ، انہوں نے بھی ان ( اہل کتاب ) کی جیسی باتیں کہنی شروع کردی ہیں ۔ چنانچہ اللہ ہی قیامت کے دن ان کے درمیان ان باتوں کا فیصلہ کرے گا جن میں یہ اختلاف کرتے رہے ہیں ۔
اور یہودی بولے نصرانی کچھ نہیں اور نصرانی بولے یہودی کچھ نہیں ( ف۲۰۰ ) حالانکہ وہ کتاب پڑھتے ہیں ، ( ف۲۰۱ ) اسی طرح جاہلوں نے ان کی سی بات کہی ( ف۲۰۲ ) تو اللہ قیامت کے دن ان میں فیصلہ کردے گا جس بات میں جھگڑ رہے ہیں ۔
یہودی کہتے ہیں : عیسائیوں کے پاس کچھ نہیں ۔ عیسائی کہتے ہیں : یہودیوں کے پاس کچھ نہیں حالانکہ دونوں ہی کتاب پڑھتے ہیں ۔ اور اسی قسم کے دعوے ان لوگوں کے بھی ہیں جن کے پاس کتاب کا علم نہیں ہے113 ۔ یہ اختلافات جن میں یہ لوگ مبتلا ہیں ان کا فیصلہ اللہ قیامت کے روز کر دے گا ۔
اور یہود کہتے ہیں کہ نصرانیوں کی بنیاد کسی شے ( یعنی صحیح عقیدے ) پر نہیں اور نصرانی کہتے ہیں کہ یہودیوں کی بنیاد کسی شے پر نہیں ، حالانکہ وہ ( سب اللہ کی نازل کردہ ) کتاب پڑھتے ہیں ، اسی طرح وہ ( مشرک ) لوگ جن کے پاس ( سرے سے کوئی آسمانی ) علم ہی نہیں وہ بھی انہی جیسی بات کرتے ہیں ، پس اللہ ان کے درمیان قیامت کے دن اس معاملے میں ( خود ہی ) فیصلہ فرما دے گا جس میں وہ اختلاف کرتے رہتے ہیں
سورة الْبَقَرَة حاشیہ نمبر :113 یعنی مشرکینِ عرب ۔