Surah

Information

Surah # 9 | Verses: 129 | Ruku: 16 | Sajdah: 0 | Chronological # 113 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except last two verses from Makkah
اِلَّا تَـنۡفِرُوۡا يُعَذِّبۡكُمۡ عَذَابًا اَلِيۡمًا   ۙ وَّيَسۡتَبۡدِلۡ قَوۡمًا غَيۡرَكُمۡ وَلَا تَضُرُّوۡهُ شَيۡـًٔــا‌ ؕ وَاللّٰهُ عَلٰى كُلِّ شَىۡءٍ قَدِيۡرٌ‏ ﴿39﴾
اگر تم نے کوچ نہ کیا تو تمہیں اللہ تعالٰی دردناک سزا دے گا اور تمہارے سوا اور لوگوں کو بدل لائے گا تم اللہ تعالٰی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتے اور اللہ ہرچیز پر قادر ہے ۔
الا تنفروا يعذبكم عذابا اليما و يستبدل قوما غيركم و لا تضروه شيا و الله على كل شيء قدير
If you do not go forth, He will punish you with a painful punishment and will replace you with another people, and you will not harm Him at all. And Allah is over all things competent.
Agar tum ney kooch na kiya to tumhen Allah Taalaa dard naak saza dey ga aur tumharay siwa aur logon ko badal laye ga tum Allah Taalaa ko koi nuksan nahi phoncha saktay aur Allah her cheez per qadir hai.
اگر تم کوچ نہیں کرو گے تو اللہ تمہیں دردناک سزا دے گا ، اور تمہاری جگہ کوئی اور قوم لے آئے گا ، اور تم اسے کچھ بھی نقصان نہیں پہنچا سکو گے ۔ اور اللہ ہر چیز پر پوری قدرت رکھتا ہے ۔
اگر نہ کوچ کرو گے ( ف۹۰ ) انہیں سخت سزا دے گا اور تمہاری جگہ اور تمہاری جگہ اور لوگ لے آئے گا ( ف۹۱ ) اور تم اس کا کچھ نہ بگاڑ سکوگے ، اور اللہ سب کچھ کرسکتا ہے ،
تم نہ اٹھو گے تو خدا تمہیں دردناک سزا دے گا ، 40 اور تمہاری جگہ کسی اور گروہ کو اٹھائے گا ، 41 اور تم خدا کا کچھ بھی نہ بگاڑ سکو گے ، وہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے ۔
اگر تم ( جہاد کے لئے ) نہ نکلو گے تو وہ تمہیں دردناک عذاب میں مبتلا فرمائے گا اور تمہاری جگہ ( کسی ) اور قوم کو لے آئے گا اور تم اسے کچھ بھی نقصان نہیں پہنچا سکو گے ، اور اللہ ہر چیز پر بڑی قدرت رکھتا ہے
سورة التَّوْبَة حاشیہ نمبر :40 اسی سے یہ مسئلہ نکلا ہے کہ جب تک نفیر عام ( جنگی خدمت کے لیے عام بلاوا ) نہ ہو ، یا جب تک کسی علاقے کی مسلم آبادی یا مسلمانوں کے کسی گروہ کو جہاد کے لیے نکلنے کا حکم نہ دیا جائے ، اس وقت تک تو جہاد فرض کفایہ رہتا ہے ، یعنی اگر کچھ لوگ اسے ادا کرتے رہیں تو باقی لوگوں پر سے اس کی فرضیت ساقط ہو جاتی ہے ۔ لیکن جب امام المسلمین کی طرف سے مسلمانوں کو جہاد کا عام بلاوا ہو جائے ، یا کسی خاص گروہ یا خاص علاقے کی آبادی کو بلاوا دے دیا جائے تو ، پھر جنہیں بلاوا دیا گیا ہو ان پر جہاد فرض عین ہے ، حتٰی کہ جو شخص کسی حقیقی معذوری کےبغیر نہ نکلے اس کا ایمان تک معتبر نہیں ہے ۔ سورة التَّوْبَة حاشیہ نمبر :41 یعنی خدا کا کام کچھ تم منحصر نہیں ہے کہ تم کرو گے تو ہوگا ورنہ نہ ہوگا ۔ درحقیقت یہ تو خدا کا فضل و احسان ہے کہ وہ تمہیں اپنے دین کی خدمت کا زرین موقع دے رہا ہے ۔ اگر تم اپنی نادانی سے اس موقع کو کھو دو گے تو خدا کسی اور قوم کو اس کی توفیق بخش دے گا اور تم نامراد رہ جاؤ گے ۔