Surah

Information

Surah # 9 | Verses: 129 | Ruku: 16 | Sajdah: 0 | Chronological # 113 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except last two verses from Makkah
وَلَوۡ اَنَّهُمۡ رَضُوۡا مَاۤ اٰتٰٮهُمُ اللّٰهُ وَرَسُوۡلُهٗۙ وَقَالُوۡا حَسۡبُنَا اللّٰهُ سَيُؤۡتِيۡنَا اللّٰهُ مِنۡ فَضۡلِهٖ وَ رَسُوۡلُهٗۙ اِنَّاۤ اِلَى اللّٰهِ رٰغِبُوۡنَ‏ ﴿59﴾
اگر یہ لوگ اللہ اور رسول کے دیئے ہوئے پر خوش رہتے اور کہہ دیتے کہ اللہ ہمیں کافی ہے اللہ ہمیں اپنے فضل سے دے گا اور اس کا رسول بھی ہم تو اللہ کی ذات سے ہی توقع رکھنے والے ہیں ۔
و لو انهم رضوا ما اتىهم الله و رسوله و قالوا حسبنا الله سيؤتينا الله من فضله و رسوله انا الى الله رغبون
If only they had been satisfied with what Allah and His Messenger gave them and said, "Sufficient for us is Allah ; Allah will give us of His bounty, and [so will] His Messenger; indeed, we are desirous toward Allah ," [it would have been better for them].
Agar yeh log Allah aur uss kay rasool kay diye huye per khush rehtay aut keh detay kay Allah humen kafi hai Allah humen apney fazal say dey ga aur uss ka rasool bhi hum to Allah ki zaat say hi tawaqqa rakheny walay hain.
جو کچھ بھی انہیں اللہ اور اس کے رسول نے دے دیا تھا ، کیا اچھا ہوتا کہ یہ اس پر راضی رہتے ، اور یہ کہتے کہ : اللہ ہمارے لیے کافی ہے ، آئندہ اللہ اپنے فضل سے ہمیں نوازے گا ، اور اس کا رسول بھی ۔ ہم تو اللہ ہی سے لو لگائے ہوئے ہیں ۔
اور کیا اچھا ہوتا اگر وہ اس پر راضی ہوتے جو اللہ و رسول نے ان کو دیا اور کہتے ہمیں اللہ کافی ہے اب دیتا ہے ہمیں اللہ اپنے فضل سے اور اللہ کا رسول ، ہمیں اللہ ہی کی طرف رغبت ہے ( ف۱۳٦ )
کیا اچھا ہوتا کہ اللہ اور رسول نے جو کچھ بھی انہیں دیا تھا اس پر وہ راضی رہتے 58 اور کہتے کہ اللہ ہمارے لیے کافی ہے ، وہ اپنے فضل سے ہمیں اور بہت کچھ دے گا اور اس کا رسول بھی ہم پر عنایت فرمائے گا ، 59 ہم اللہ ہی کی طرف نظر جمائے ہوئے ہیں ۔ 60 ؏ ۷
اور کیا ہی اچھا ہوتا اگر وہ لوگ اس پر راضی ہو جاتے جو ان کو اللہ اور اس کے رسول ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) نے عطا فرمایا تھا اور کہتے کہ ہمیں اللہ کافی ہے ۔ عنقریب ہمیں اللہ اپنے فضل سے اور اس کا رسول ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مزید ) عطا فرمائے گا ۔ بیشک ہم اللہ ہی کی طرف راغب ہیں ( اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسی کا واسطہ اور وسیلہ ہے ، اس کا دینا بھی اللہ ہی کا دینا ہے ۔ اگر یہ عقیدہ رکھتے اور طعنہ زنی نہ کرتے تو یہ بہتر ہوتا
سورة التَّوْبَة حاشیہ نمبر :58 یعنی مال غنیمت میں دے جو حصہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان کو دیتے ہیں اس پر قانع رہتے ، اور خدا کے فضل سے جو کچھ یہ خود کماتے ہیں اور خدا کے دیے ہوئے ذرائع آمدنی سے جو خوشحالی انہیں میسر ہے اس کو اپنے لیے کافی سمجھتے ۔ سورة التَّوْبَة حاشیہ نمبر :59 یعنی زکوۃ کےعلاوہ جو اموال حکومت کے خزانے میں آئیں گے ان سے حسب استحقاق ہم لوگوں کو اسی طرح استفادہ کا موقع حاصل رہے گا جس طرح اب تک رہا ہے ۔ سورة التَّوْبَة حاشیہ نمبر :60 یعنی ہماری نظر دنیا اور اس کی متاع حقیر پر نہیں بلکہ اللہ اور اس کے فضل و کرم پر ہے ۔ اسی کی خوشنودی ہم چاہتے ہیں ۔ اسی سے امید رکھتے ہیں ۔ جو کچھ وہ دے اس پر راضی ہیں ۔