Surah

Information

Surah # 9 | Verses: 129 | Ruku: 16 | Sajdah: 0 | Chronological # 113 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except last two verses from Makkah
لَا تَعۡتَذِرُوۡا قَدۡ كَفَرۡتُمۡ بَعۡدَ اِيۡمَانِكُمۡ‌ ؕ اِنۡ نَّـعۡفُ عَنۡ طَآٮِٕفَةٍ مِّنۡكُمۡ نُـعَذِّبۡ طَآٮِٕفَةً ۢ بِاَنَّهُمۡ كَانُوۡا مُجۡرِمِيۡنَ‏ ﴿66﴾
تم بہانے نہ بناؤ یقیناً تم اپنے ایمان کے بعد بے ایمان ہوگئے اگر ہم تم میں سے کچھ لوگوں سے درگزر بھی کرلیں تو کچھ لوگوں کو ان کے جرم کی سنگین سزا بھی دیں گے ۔
لا تعتذروا قد كفرتم بعد ايمانكم ان نعف عن طاىفة منكم نعذب طاىفة بانهم كانوا مجرمين
Make no excuse; you have disbelieved after your belief. If We pardon one faction of you - We will punish another faction because they were criminals.
Tum bahaney na banao yaqeenan tum apney eman kay baad bey eman hogaye agar hum tum mein say kuch logon say dar guzar bhi kerlen to kuch logon ko unn kay jurm ki sangeen saza bhi den gay.
بہانے نہ بناؤ ، تم ایمان کا اظہار کرنے کے بعد کفر کے مرتکب ہوچکے ہو ۔ اگر ہم تم میں سے ایک گروہ کو معافی دے بھی دیں تو دوسرے گروہ کو ضرور سزا دیں گے ۔ ( ٥٨ ) کیونکہ وہ مجرم لوگ ہیں ۔
بہانے نہ بناؤ تم کافر ہوچکے مسلمان ہو کر ( ف۱٤٦ ) اگر ہم تم میں سے کسی کو معاف کریں ( ف۱٤۵ ) تو اوروں کو عذاب دیں گے اس لیے کہ وہ مجرم تھے ( ف۱٤۸ )
اب عذر ات نہ تراشو ، تم نے ایمان لانے کے بعد کفر کیا ہے ، اگر ہم نے تم میں سے ایک گروہ کو معاف کر بھی دیا تو دوسرے گروہ کو تو ہم ضرور سزا دیں گے کیونکہ وہ مجرم ہے ۔ 74 ؏ ۸
۔ ( اب ) تم معذرت مت کرو ، بیشک تم اپنے ایمان ( کے اظہار ) کے بعد کافر ہو گئے ہو ، اگر ہم تم میں سے ایک گروہ کو معاف بھی کر دیں ( تب بھی ) دوسرے گروہ کو عذاب دیں گے اس وجہ سے کہ وہ مجرم تھے
سورة التَّوْبَة حاشیہ نمبر :74 یعنی وہ کم عقل مسخرے تو معاف بھی کیے جا سکتے ہیں جو صرف اس لیے ایسی باتیں کرتے اور ان میں دلچسپی لیتے ہیں کہ ان کے نزدیک دنیا میں کوئی چیز سنجیدہ ہے ہی نہیں ۔ لیکن جن لوگوں نے جان بوجھ کر یہ باتیں اس لیے کی ہیں کہ وہ رسول اور اس کے لائے ہوئے دین کو اپنے دعوائے ایمان کے باوجود ایک مضحکہ سمجھتے ہیں ، اور جن کے اس تمسخر کا اصل مدعا یہ ہے کہ اہل ایمان کی ہمتیں پست ہوں اور وہ پوری قوت کے ساتھ جہاد کی تیاری نہ کر سکیں ، ان کو تو ہرگز معاف نہیں کیا جا سکتا کیونکہ وہ مسخرے نہیں بلکہ مجرم ہیں ۔