Surah

Information

Surah # 9 | Verses: 129 | Ruku: 16 | Sajdah: 0 | Chronological # 113 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except last two verses from Makkah
اِسۡتَغۡفِرۡ لَهُمۡ اَوۡ لَا تَسۡتَغۡفِرۡ لَهُمۡؕ اِنۡ تَسۡتَغۡفِرۡ لَهُمۡ سَبۡعِيۡنَ مَرَّةً فَلَنۡ يَّغۡفِرَ اللّٰهُ لَهُمۡ‌ؕ ذٰلِكَ بِاَنَّهُمۡ كَفَرُوۡا بِاللّٰهِ وَرَسُوۡلِهٖ‌ؕ وَاللّٰهُ لَا يَهۡدِى الۡقَوۡمَ الۡفٰسِقِيۡنَ‏ ﴿80﴾
ان کے لئے تو استغفار کر یا نہ کر ۔ اگر تو ستر مرتبہ بھی ان کے لئے استغفار کرے تو بھی اللہ انہیں ہرگز نہ بخشے گا یہ اس لئے کہ انہوں نے اللہ سے اور اس کے رسول سے کفر کیا ہے ایسے فاسق لوگوں کو رب کریم ہدایت نہیں دیتا ۔
استغفر لهم او لا تستغفر لهم ان تستغفر لهم سبعين مرة فلن يغفر الله لهم ذلك بانهم كفروا بالله و رسوله و الله لا يهدي القوم الفسقين
Ask forgiveness for them, [O Muhammad], or do not ask forgiveness for them. If you should ask forgiveness for them seventy times - never will Allah forgive them. That is because they disbelieved in Allah and His Messenger, and Allah does not guide the defiantly disobedient people.
Inn kay liye istaghfaar ker ya na ker. Agar tu satter martaba bhi inn kay liye istaghfaar keray to bhi Allah enhen hergiz na bakhshay ga yeh iss liye kay enhon ney Allah say aur uss kay rasool say kufur kiya hai aisay fasiq logon ko rab karim hidayat nahi deta.
۔ ( اے نبی ) تم ان کے لیے استغفار کرو یا نہ کرو ، اگر تم ان کے لیے ستر مرتبہ استغفار کرو گے تب بھی اللہ انہیں معاف نہیں کرے گا ۔ یہ اس لیے کہ انہوں نے اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ کفر کا رویہ اپنایا ہے ، اور اللہ نافرمان لوگوں کو ہدایت تک نہیں پہنچاتا ۔
تم ان کی معافی چاہو یا نہ چاہو ، اگر تم ستر بار ان کی معافی چاہو گے تو اللہ ہرگز انھیں نہیں بخشے گا ( ف۱۸۵ ) یہ اس لیے کہ وہ اللہ اور اس کے رسول سے منکر ہوئے ، اور اللہ فاسقوں کو راہ نہیں دیتا ( ف۱۸٦ )
اے نبی ، تم خواہ ایسے لوگوں کے لیے معافی کی درخواست کرو یا نہ کرو ، اگر تم ستّر مرتبہ بھی انہیں معاف کر دینے کی درخواست کرو گے تو اللہ انہیں ہرگز معاف نہ کرے گا ۔ اس لیے کہ انہوں نے اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ کفر کیا ہے ، اور اللہ فاسق لوگوں کو راہِ نجات نہیں دکھاتا ۔ ؏ ١۰
آپ خواہ ان ( بدبخت ، گستاخ اور آپ کی شان میں طعنہ زنی کرنے والے منافقوں ) کے لئے بخشش طلب کریں یا ان کے لئے بخشش طلب نہ کریں ، اگر آپ ( اپنی طبعی شفقت اور عفو و درگزر کی عادتِ کریمانہ کے پیشِ نظر ) ان کے لئے ستر مرتبہ بھی بخشش طلب کریں تو بھی اللہ انہیں ہرگز نہیں بخشے گا ، یہ اس وجہ سے کہ انہوں نے اللہ اور اس کے رسول ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کے ساتھ کفر کیا ہے ، اور اللہ نافرمان قوم کو ہدایت نہیں فرماتا
منافق کے لئے استغفار کرنے کی ممانعت ہے فرماتا ہے کہ یہ منافق اس قابل نہیں کہ اے نبی تو ان کے لئے اللہ سے بخشش طلب کرے ایک بار نہیں اگر تو ستر مرتبہ بھی بخشش ان کے لئے چاہے تو اللہ انہیں نہیں بخشے گا ۔ یہ جو ستر کا ذکر ہے اس سے مراد صرف زیادتی ہے وہ ستر سے کم ہو یا بہت زیادہ ہو ۔ بعض نے کہا ہے کہ مراد اس سے ستر کا ہی عدد ہے ۔ چنانچہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں تو ان کے لئے ستر بار سے بھی زیادہ استغفار کروں گا تاکہ اللہ انہیں بخش دے ۔ پس اللہ تعالیٰ نے ایک اور آیت میں فرمادیا کہ ان کے لئے تیرا استغفار کرنا نہ کرنے کے برابر ہے ۔ عبداللہ بن ابی منافق کا بیٹا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کرتا ہے کہ میرا باپ نزع کی حالت میں ہے میری خواہش ہے کہ آپ اس کے پاس تشریف لے چلیں ، اس کے جنازے کی نماز بھی پڑھیں ۔ آپ نے پوچھا تیرا نام کیا ہے؟ اس نے کہا حباب ۔ آپ نے فرمایا تیرا نام عبداللہ ہے ، حباب تو شیطان کا نام ہے ۔ اب آپ ان کے ساتھ ہوئے ان کے باپ کو اپنا کرتہ اپنے پسینے والا پہنایا اس کی جنازے کی نماز پڑھائی ۔ آپ سے کہا بھی گیا کہ آپ اس کے جنازے پر نماز پڑھ رہے ہیں؟ آپ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے ستر مرتبہ کے استغفار سے بھی نہ بخشنے کو فرمایا ہے تو میں ستر بار پھر ستر بار پھر ستر بار پھر استغفار کروں گا ۔