Surah

Information

Surah # 9 | Verses: 129 | Ruku: 16 | Sajdah: 0 | Chronological # 113 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except last two verses from Makkah
سَيَحۡلِفُوۡنَ بِاللّٰهِ لَـكُمۡ اِذَا انْقَلَبۡتُمۡ اِلَيۡهِمۡ لِتُعۡرِضُوۡا عَنۡهُمۡ‌ؕ فَاَعۡرِضُوۡا عَنۡهُمۡ‌ؕ اِنَّهُمۡ رِجۡسٌ‌ وَّمَاۡوٰٮهُمۡ جَهَـنَّمُ‌ۚ جَزَآءًۢ بِمَا كَانُوۡا يَكۡسِبُوۡنَ‏ ﴿95﴾
ہاں وہ اب تمہارے سامنے اللہ کی قسمیں کھائیں گے جب تم ان کے پاس واپس جاؤ گے تاکہ تم ان کو ان کی حالت پر چھوڑ دو ۔ سو تم ان کو ان کی حالت پر چھوڑ دو ۔ وہ لوگ بالکل گندے ہیں اور ان کا ٹھکانہ دوزخ ہے ان کاموں کے بدلے جنہیں وہ کیا کرتے تھے ۔
سيحلفون بالله لكم اذا انقلبتم اليهم لتعرضوا عنهم فاعرضوا عنهم انهم رجس و ماوىهم جهنم جزاء بما كانوا يكسبون
They will swear by Allah to you when you return to them that you would leave them alone. So leave them alone; indeed they are evil; and their refuge is Hell as recompense for what they had been earning.
Haan woh abb tumharay samney Allah ki qasmen kha jayen gay jab tum unn kay pass wapis jaogay takay tum unn ko unn ki halat per chor do. So tum unn ko unn ki halat per chor do. Woh log bilkul ganday hain aur unn ka thikana dozakh hai unn kaamon kay badlay jinhen woh kiya kertay thay.
جب تم ان کے پاس واپس جاؤ گے تو یہ لوگ تمہارے سامنے اللہ کی قسمیں کھائیں گے ، تاکہ تم ان سے درگذر کرو ۔ لہذا تم بھی ان سے درگذر کرلینا ۔ ( ٧٣ ) یقین جانو یہ سراپا گندگی ہیں ، اور جو کمائی یہ کرتے رہے ہیں ، اس کے نتیجے میں ان کا ٹھکانا جہنم ہے ۔
اب تمہارے آگے اللہ کی قسمیں کھائیں گے جب ( ف۲۱۲ ) تم ان کی طرف پلٹ کر جاؤ گے اس لیے کہ تم ان کے خیال میں نہ پڑو ( ف۲۱۳ ) تو ہاں تم ان کا خیال چھوڑو ( ف۲۱٤ ) وہ تو نرے پلید ہیں ( ف۲۱۵ ) اور ان کا ٹھکانا جہنم ہے بدلہ اس کا جو کماتے تھے ( ف۲۱٦ )
تمہاری واپسی پر یہ تمہارے سامنے قسمیں کھائیں گے تاکہ تم ان سے صَرفِ نظر کرو ۔ تو بے شک تم ان سے صَرفِ نظر ہی کر لو ، 94 کیونکہ یہ گندگی ہیں اور ان کا اصلی مقام جہنّم ہے جو ان کی کمائی کے بدلے میں انہیں نصیب ہوگی ۔
اب وہ تمہارے لئے اﷲ کی قَسمیں کھائیں گے جب تم ان کی طرف پلٹ کر جاؤ گے تاکہ تم ان سے درگزر کرو ، پس تم ان کی طرف التفات ہی نہ کرو بیشک وہ پلید ہیں اور ان کا ٹھکانا جہنم ہے یہ اس کا بدلہ ہے جو وہ کمایا کرتے تھے
سورة التَّوْبَة حاشیہ نمبر :94 پہلے فقرے میں صرف نظر سے مراد درگزر ہے اور دوسرے فقرے میں قطع تعلق ۔ یعنی وہ تو چاہتے ہیں کہ تم ان سے تعرض نہ کرو ، مگر بہتر یہ ہے کہ تم ان سے کوئی واسطہ ہی نہ رکھو اور سمجھ لو کہ تم ان سے کٹ گئے اور وہ تم سے ۔