Surah

Information

Surah # 10 | Verses: 109 | Ruku: 11 | Sajdah: 0 | Chronological # 51 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 40, 94, 95, 96, from Madina
الٓر‌ تِلۡكَ اٰيٰتُ الۡكِتٰبِ الۡحَكِيۡمِ‏ ﴿1﴾
الر یہ پرحکمت کتاب کی آیتیں ہیں ۔
الر تلك ايت الكتب الحكيم
Alif, Lam, Ra. These are the verses of the wise Book
Alif-laam-raa ye pur hikmat kitab ki aayaten hain.
الر ۔ ( ١ ) یہ اس کتاب کی آیتیں ہیں جو حکمت سے بھری ہوئی ہے ۔
یہ حکمت والی کتاب کی آیتیں ہیں ،
ا ل ر ، یہ اس کتاب کی آیات ہیں جو حکمت و دانش سے لبریز ہے ۔ 1
الف ، لام ، را ( حقیقی معنی اﷲ اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی بہتر جانتے ہیں ) ، یہ حکمت والی کتاب کی آیتیں ہیں
سورة یُوْنُس حاشیہ نمبر :1 اس تمہیدی فقرے میں ایک لطیف تنبیہ مضمر ہے ، نادان لوگ یہ سمجھ رہے تھے کہ پیغمبر قرآن کے نام سے جو کلام ان کو سنا رہا ہے وہ محض زبان کی جادوگری ہے ، شاعرانہ پرواز تخیل ہے اور کچھ کاہنوں کی طرح عالم بالا کی گفتگو ہے ۔ اس پر انہیں متنبہ کیا جا رہا ہے کہ جو کچھ تم گمان کر رہے ہو یہ وہ چیز نہیں ہے ۔ یہ تو کتاب حکیم کی آیات ہیں ۔ ان کی طرف توجہ نہ کرو گے تو حکمت سے محروم ہو جاؤ گے ۔
عقل زدہ کافر اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کافروں کو اس پر بڑا تعجب ہوتا تھا کہ ایک انسان اللہ کا رسول بن جائے ۔ کہتے تھے کہ کیا بشر ہمارا ہادی ہوگا ؟ حضرت ہود اور حضرت صالح نے اپنی قوم سے فرمایا تھا کہ کیا تمہیں یہ کوئی انوکھی بات لگتی ہے کہ تم میں سے ہی ایک شخص پر تمہارے رب کی وحی نازل ہوئی ۔ کفار قریش نے بھی کہا تھا کہ کیا اس نے اتنے سارے معبودوں کے بجائے ایک ہی اللہ مقرر کر دیا ؟ یہ تو بڑے ہی تعجب کی بات ہے ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت سے بھی انہوں نے صاف انکار کر دیا اور انکار کی وجہ یہی پیش کی کہ محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) جیسے ایک انسان پر اللہ کی وحی کا آنا ہی نہیں مان سکتے ۔ اس کا ذکر اس آیت میں ہے ۔ سچے پائے سے مراد سعادت اور نیکی کا ذکر ہے ۔ بھلائیوں کا اجر ہے ۔ ان کے نیک کام ہیں ۔ مثلاً نماز روزہ صدقہ تسبیح ۔ اور ان کے لیے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت الغرض ان کی سچائی کا ثبوت اللہ کو پہنچ چکا ہے ۔ ان کے نیک اعمال وہاں جمع ہیں ۔ یہ سابق لوگ ہیں ۔ عرب کے شعروں میں بھی قدیم کا لفظ ان معنوں میں بولا گیا ہے ۔ جو رسول ان میں ہے وہ بشیر بھی ہے ، نذیر بھی ہے ، لیکن کافروں نے اسے جادوگر کہہ کر اپنے جھوٹ پر مہر لگا دی ۔