Surah

Information

Surah # 10 | Verses: 109 | Ruku: 11 | Sajdah: 0 | Chronological # 51 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 40, 94, 95, 96, from Madina
وَلَوۡ اَنَّ لِكُلِّ نَفۡسٍ ظَلَمَتۡ مَا فِى الۡاَرۡضِ لَافۡتَدَتۡ بِهٖ‌ؕ وَاَسَرُّوا النَّدَامَةَ لَمَّا رَاَوُا الۡعَذَابَ‌ۚ وَقُضِىَ بَيۡنَهُمۡ بِالۡقِسۡطِ‌ وَهُمۡ لَا يُظۡلَمُوۡنَ‏ ﴿54﴾
اور اگر ہر جان جس نے ظلم ( شرک ) کیا ہے کے پاس اتنا ہو کہ ساری زمین بھر جائے تب بھی اس کو دے کر اپنی جان بچا نے لگے اور جب عذاب کو دیکھیں گے تو پشیمانی کو پوشیدہ رکھیں گے ۔ اور ان کا فیصلہ انصاف کے ساتھ ہوگا ۔ اور ان پر ظلم نہ ہوگا ۔
و لو ان لكل نفس ظلمت ما في الارض لافتدت به و اسروا الندامة لما راوا العذاب و قضي بينهم بالقسط و هم لا يظلمون
And if each soul that wronged had everything on earth, it would offer it in ransom. And they will confide regret when they see the punishment; and they will be judged in justice, and they will not be wronged
Aur agar her jaan jiss ney zulm ( shirk ) kiya hai kay pass itna ho kay sari zamin bhar jaye tab bhi uss ko dey ker apni jaan bachaney lagay aur jab azab ko dekhen gay tp pasheymani ko posheeda rakhen gay. Aur inn ka faisla insaf kay sath hoga. Aur inn per zulm na hoga.
اور جس جس شخص نے ظلم کا ارتکاب کیا ہے ، اگر اس کے پاس روئے زمین کی ساری دولت بھی ہوگی تو وہ اپنی جان چھڑانے کے لیے اس کی پیشکش کردے گا ، اور جب وہ عذاب کو آنکھوں سے دیکھ لیں گے تو اپنی شرمندگی کو چھپانا چاہیں گے ، اور ان کا فیصلہ انصاف کے ساتھ ہوگا ، اور ان پر ظلم نہیں ہوگا ۔
اور اگر ہر ظالم جان ، زمین میں جو کچھ ہے ( ف۱۳۵ ) سب کی مالک ہوتی ، ضرور اپنی جان چھڑانے میں دیتی ( ف۱۳٦ ) اور دل میں چپکے چپکے پشیمان ہوئے جب عذاب دیکھا اور ان میں انصاف سے فیصلہ کردیا گیا اور ان پر ظلم نہ ہوگا ،
اگر ہر اس شخص کے پاس جس نے ظلم کیا ہے ، روئے زمین کی دولت بھی ہو تو اس عذاب سے بچنے کے لیے وہ اسے فدیہ میں دینے پر آمادہ ہو جائے گا ۔ جب یہ لوگ اس عذاب کو دیکھ لیں گے تو دل ہی دل میں پچھتائیں گے ۔ 59 مگر ان کے درمیان پورے انصاف سے فیصلہ کیا جائے گا ، کوئی ظلم ان پر نہ ہوگا ۔
اگر ہر ظالم شخص کی ملکیت میں وہ ( ساری دولت ) ہو جو زمین میں ہے تو وہ یقیناً اسے ( اپنی جان چھڑانے کے لئے ) عذاب کے بدلہ میں دے ڈالے ، اور ( ایسے لوگ ) جب عذاب کو دیکھیں گے تو اپنی ندامت چھپائے پھریں گے اور ان کے درمیان انصاف کے ساتھ فیصلہ کردیا جائے گا اور ان پر ظلم نہیں ہوگا
سورة یُوْنُس حاشیہ نمبر :59 جس چیز کو عمر بھر جھٹلاتے رہے ، جسے جھوٹ سمجھ کر ساری زندگی غلط کاموں میں کھپا گئے اور جس کی خبر دینے والے پیغمبروں کو طرح طرح کے الزام دیتے رہے ، وہی چیز جب ان کی توقعات کے بالکل خلاف اچانک سامنے آکھڑی ہوگی تو ان کے پاؤں تلے سے زمین نکل جائے گی ، ان کا ضمیر انہیں خود بتا دے گا کہ جب حقیقت یہ تھی تو جو کچھ وہ دنیا میں کر کے آئے ہیں اس کا انجام اب کیا ہونا ہے ۔ خود کردہ را علاجے نیست ۔ زبانیں بند ہوں گی اور ندامت و حسرت سے دل اندر ہی اندر بیٹھے جا رہے ہوں گے ۔ جس شخص نے قیاس و گمان کو سودے پر اپنی ساری پونجی لگا دی ہو اور کسی خیر خواہ کی بات مان کر نہ دی ہو ، وہ دیوالہ نکلنے کے بعد خود اپنے سوا اور کس کی شکایت کر سکتا ہے ۔