Surah

Information

Surah # 10 | Verses: 109 | Ruku: 11 | Sajdah: 0 | Chronological # 51 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 40, 94, 95, 96, from Madina
وَقَالَ فِرۡعَوۡنُ ائۡتُوۡنِىۡ بِكُلِّ سٰحِرٍ عَلِيۡمٍ‏ ﴿79﴾
اور فرعون نے کہا میرے پاس تمام ماہر جادوگروں کو حاضر کرو ۔
و قال فرعون اتوني بكل سحر عليم
And Pharaoh said, "Bring to me every learned magician."
Aur firaon ney kaha meray pass tamam maahir jadoogaron ko hazir kero.
اور فرعون نے ( اپنے ملازموں سے ) کہا کہ : جتنے ماہر جادوگر ہیں ان سب کو میرے پاس لے کر آؤ ۔
اور فرعون ( ف۱۷۳ ) بولا ہر جادوگر علم والے کو میرے پاس لے آؤ ،
اور فرعون نے ﴿ اپنے آدمیوں سے ﴾ کہا کہ ہر ماہرِفن جادوگر کو میرے پاس حاضر کرو ۔ ۔ ۔ ۔
اور فرعون کہنے لگا: میرے پاس ہر ماہر جادوگر کو لے آؤ
موسیٰ علیہ السلام بمقابلہ فرعونی ساحرین سورہ اعراف ، سورہ طہ ، سورہ شعراء اور اس سورت میں بھی فرعونی جادو گروں اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کا مقابلہ بیان فرمایا گیا ہے ۔ ہم نے اس پورے واقعہ کی تفصیل سورہ اعراف کی تفسیر میں لکھ دی ہے ۔ فرعون نے جادو گروں اور شعبدہ بازوں سے حضرت موسیٰ علیہ السلام کے معجزے کا مقابلہ کرنے کی ٹھان لی ۔ اس کے لیے انتظام کئے ۔ قدرت نے بھرے میدان میں اے شکست فاش دی اور خود جادوگر حق کو مان گئے وہ سجدے میں گر کر اللہ اور اس کے دونوں نبیوں پر وہیں ایمان لائے اور اپنے ایمان کا غیر مشتبہ الفاظ میں سب کے سامنے فرعون کی موجودگی میں اعلان کر دیا ۔ اس وقت فرعون کا منہ کالا ہو گیا اور اللہ کے دین کا بول بالا ہوا ۔ اس نے اپنی سپاہ اور جادوگروں کے جمع کرنے کا حکم دیا ۔ یہ آئے ، صفیں باندھ کر کھڑے ہوئے ، فرعون نے ان کی کمر ٹھوکی انعام کے وعدے دیئے ، انہوں نے حضرت موسیٰ سے کہا کہ بولو اب ہم پہلے اپنا کرتب دکھائیں یا تم پہل کرتے ہو ۔ آپ نے اسی بات کو بہتر سمجھا کہ ان کے دل کی بھڑاس پہلے نکل جائے ۔ لوگ ان کے تماشے اور بال کے ہتھکنڈے پہلے دیکھ لیں ۔ پھر حق آئے اور باطل کا صفایا کر جائے ۔ یہ اچھا اثر ڈالے گا ، اس لیے آپ نے انہیں فرمایا کہ تمہیں جو کچھ کرنا ہے شروع کر دو ۔ انہوں نے لوگوں کی آنکھوں پر جادو کر کے انہیں ہیبت زدہ کرنے کا زبردست مظاہر کیا ۔ جس سے حضرت موسیٰ علیہ السلام کے دل میں بھی خطرہ پیدا ہوگیا فورا اللہ کی طرف سے وحی اتری کہ خبردار ڈرنا مت ۔ اپنے دائیں ہاتھ کی لکڑی زمین پر ڈال دے ۔ وہ ان کے سو ڈھکوسلے صاف کر دے گی ۔ یہ جادو کے مکر صفت ہے ۔ اس میں اصلیت کہاں انہیں فوج و فلاح کیسے نصیب ہو؟ اب حضرت موسیٰ علیہ السلام سنبھل گئے اور زور دے کر پیشگوئی کی کہ تم تو یہ سب جادو کے کھلونے بنا لائے ہو دیکھنا اللہ تعالیٰ انہیں بھی درہم برہم کر دے گا ۔ تم فسادیوں کے اعمال دیر پا ہو ہی نہیں سکتے ۔ حضرت لیث بن ابی سلیم فرماتے ہیں مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ ان آیتوں میں اللہ کے حکم سے جادو کی شفا ہے ۔ ایک برتن میں پانی لے کر اس پر یہ آیتیں پڑھ کر دم کر دیں جائیں اور جس پر جادو کر دیا گیا ہو اس کے سر پر وہ پانی بہا دیا جائے ( آیت فلما القوا سے کرہ المجرمون ) تک یہ آیتیں اور ( فَوَقَعَ الْحَقُّ وَبَطَلَ مَا كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ ١١٨؀ۚ ) 7- الاعراف:118 ) سے چار آیتوں تک اور ( اِنَّمَا صَنَعُوْا كَيْدُ سٰحِرٍ ۭ وَلَا يُفْلِحُ السَّاحِرُ حَيْثُ اَتٰى 69؀ ) 20-طه:69 ) ( ابن ابی حاتم )