Surah

Information

Surah # 11 | Verses: 123 | Ruku: 10 | Sajdah: 0 | Chronological # 52 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 12, 17, 114, from Madina
فَاِلَّمۡ يَسۡتَجِيۡبُوۡا لَـكُمۡ فَاعۡلَمُوۡۤا اَنَّمَاۤ اُنۡزِلَ بِعِلۡمِ اللّٰهِ وَاَنۡ لَّاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ‌ۚ فَهَلۡ اَنۡتُمۡ مُّسۡلِمُوۡنَ‏ ﴿14﴾
پھر اگر وہ تمہاری اس بات کو قبول نہ کریں تو تم یقین سے جان لو کہ یہ قرآن اللہ کے علم کے ساتھ اتارا گیا ہے اور یہ کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ، پس کیا تم مسلمان ہوتے ہو؟
فالم يستجيبوا لكم فاعلموا انما انزل بعلم الله و ان لا اله الا هو فهل انتم مسلمون
And if they do not respond to you - then know that the Qur'an was revealed with the knowledge of Allah and that there is no deity except Him. Then, would you [not] be Muslims?
Phir agar woh tumhari iss baat ko qabool na keren to tum yaqeen say jaan lo kay yeh quran Allah kay ilm kay sath utara gaya hai aur yeh kay Allah kay siwa koi mabood nahi pus kiya tum musalman hotay ho?
اس کے بعد اگر یہ تمہاری بات قبول نہ کریں تو ( اے لوگو ) یقین کرلو کہ یہ وحی صرف اللہ کے علم سے اتری ہے ، اور یہ کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ہے ۔ تو کیا اب تم فرمانبردار بنو گے؟
تو اے مسلمانو اگر وہ تمہاری اس بات کا جواب نہ دے سکیں تو سمجھ لو کہ وہ اللہ کے علم ہی سے اترا ہے اور یہ کہ اس کے سوا کوئی سچا معبود نہیں تو کیا اب تم مانو گے ( ف۳۲ )
اب اگر وہ﴿تمہارے معبود﴾ تمہاری مدد کو نہیں پہنچتے تو جان لو کہ یہ اللہ کے علم سے نازل ہوئی ہے اور یہ کہ اللہ کے سوا کوئی حقیقی معبود نہیں ہے ۔ پھر کیا تم ﴿ اس امرِ حق کے آگے ﴾ سرِ تسلیم خم کرتے ہو ؟ 14
۔ ( اے مسلمانو! ) سو اگر وہ تمہاری بات قبول نہ کریں تو یقین رکھو کہ قرآن فقط اﷲ کے علم سے اتارا گیا ہے اور یہ کہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں ، پس کیا ( اب ) تم اسلام پر ( ثابت قدم ) رہو گے
سورة هُوْد حاشیہ نمبر :14 یہاں ایک ہی دلیل سے قرآن کے کلام الہٰی ہونے کا ثبوت بھی دیا گیا ہے اور توحید کا ثبوت بھی ۔ استدلال کا خلاصہ یہ ہے کہ : ( ۱ ) اگر تمہارے نزدیک یہ انسانی کلام ہے تو انسان کو ایسے کلام پر قادر ہونا چاہیے ، لہٰذا تمہارا یہ دعویٰ کے میں نے اسے خود تصنیف کیا ہے صرف اسی صورت میں صحیح ہو سکتا ہے کہ تم ایسی ایک کتاب تصنیف کر کے دکھاؤ ۔ لیکن اگر بار بار چیلنج دینے پر بھی تم سب مل کر اس کی نظیر پیش نہیں کر سکتے تو میرا یہ دعویٰ صحیح ہے کہ میں اس کتاب کا مصنف نہیں ہوں بلکہ یہ اللہ کے علم سے نازل ہوئی ہے ۔ ( ۲ ) پھر جب کہ اس کتاب میں تمہارے معبودوں کی بھی کھلم کھلا مخالفت کی گئی ہے اور صاف صاف کہا گیا ہے کہ ان کی عبادت چھوڑ دو کیونکہ الوہیت میں ان کا کوئی حصہ نہیں ہے ، تو ضرور ہے کہ تمہارے معبودوں کی بھی ( اگر فی الواقع ان میں کوئی طاقت ہے ) میرے دعوے کو جھوٹا ثابت کرنے اور اس کتاب کی نظیر پیش کرنے میں تمہاری مدد کرنی چاہیے ۔ لیکن اگر وہ اس فیصلے کی گھڑی میں بھی تمہاری مدد نہیں کرتے اور تمہارے اندر کوئی ایسی طاقت نہیں پھونکتے کہ تم اس کتاب کی نظیر تیار کر سکو ، تو اس سے صاف ثابت ہو جاتا ہے کہ تم نے خواہ مخواہ ان کو معبود بنا رکھا ہے ، ورنہ درحقیقت ان کے اندر کوئی قدرت اور کوئی شائبہ الوہیت نہیں ہے جس کی بنا پر وہ معبود ہونے کے مستحق ہوں ۔ اس آیت سےضمنا یہ بات بھی معلوم ہوئی کہ یہ سورۃ ترتیب کے اعتبار سے سورہ یونس سے پہلے کی ہے ۔ یہاں دس سورتیں بنا کر لانے کا چیلنج دیا گیا ہے اور جب وہ اس کا جواب نہ دے سکے تو پھر سورہ یونس میں کہا گیا کہ اچھا ایک ہی سورۃ اس کے مانند تصنیف کر لاؤ ۔ ( یونس ۔ آیت ۳۸ حاشیہ ٤٦ )