Surah

Information

Surah # 11 | Verses: 123 | Ruku: 10 | Sajdah: 0 | Chronological # 52 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 12, 17, 114, from Madina
وَيٰقَوۡمِ لَاۤ اَسۡـــَٔلُكُمۡ عَلَيۡهِ مَالًا ؕاِنۡ اَجۡرِىَ اِلَّا عَلَى اللّٰهِ‌ وَمَاۤ اَنَا بِطَارِدِ الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا‌ ؕ اِنَّهُمۡ مُّلٰقُوۡا رَبِّهِمۡ وَلٰـكِنِّىۡۤ اَرٰٮكُمۡ قَوۡمًا تَجۡهَلُوۡنَ‏ ﴿29﴾
میری قوم والو! میں تم سے اس پر کوئی مال نہیں مانگتا میرا ثواب تو صرف اللہ تعالٰی کے ہاں ہے نہ میں ایمان والوں کو اپنے پاس سے نکال سکتا ہوں انہیں اپنے رب سے ملنا ہے لیکن میں دیکھتا ہوں کہ تم لوگ جہالت کر رہے ہو ۔
و يقوم لا اسلكم عليه مالا ان اجري الا على الله و ما انا بطارد الذين امنوا انهم ملقوا ربهم و لكني ارىكم قوما تجهلون
And O my people, I ask not of you for it any wealth. My reward is not but from Allah . And I am not one to drive away those who have believed. Indeed, they will meet their Lord, but I see that you are a people behaving ignorantly.
Meri qom walo! Mein tum say iss per koi maal nahi maangta. Mera sawab to sirf Allah Taalaa kay haan hai na mein eman walon ko apnay pass say nikal sakta hun unhen apney rab say milna hai lekin mein dekhta hun kay tum log jahalat ker rahey ho.
اور اے میری قوم ! میں اس ( تبلیغ ) پر تم سے کوئی مال نہیں مانگتا ، میرا اجر اللہ کے سوا کسی اور نے ذمے نہیں لیا ، اور جو لوگ ایمان لاچکے ہیں ، میں ان کو دھتکارنے والا نہیں ہوں ، ان سب کو اپنے رب سے جا ملنا ہے ۔ لیکن میں تو یہ دیکھ رہا ہوں کہ تم ایسے لوگ ہوجا نادانی کی باتیں کر رہے ہو ۔
اور اے قوم! میں تم سے کچھ اس پر ( ف٦۲ ) مال نہیں مانگتا ( ف٦۳ ) میرا اجر تو اللہ ہی پر ہے اور میں مسلمانوں کو دور کرنے والا نہیں ( ف٦٤ ) بیشک وہ اپنے رب سے ملنے والے ہیں ( ف٦۵ ) لیکن میں تم کو نرے جاہل لوگ پاتا ہوں ( ف٦٦ )
اور اے برادرانِ قوم ، میں اس کام پر تم سے کوئی مال نہیں مانگتا ، 35 میرا اجر تو اللہ کے ذمّہ ہے ۔ اور میں ان لوگوں کو دھکے دینے سے بھی رہا جنہوں نے میری بات مانی ہے ، وہ آپ ہی اپنے رب کے حضور جانے والے ہیں ۔ 36 مگر میں دیکھتا ہوں کہ تم لوگ جہالت برت رہے ہو ۔
اور اے میری قوم! میں تم سے اس ( دعوت و تبلیغ ) پر کوئی مال و دولت ( بھی ) طلب نہیں کرتا ، میرا اجر تو صرف اﷲ ( کے ذمۂ کرم ) پر ہے اور میں ( تمہاری خاطر ) ان ( غریب اور پسماندہ ) لوگوں کو جو ایمان لے آئے ہیں دھتکارنے والا بھی نہیں ہوں ( تم انہیں حقیر مت سمجھو یہی حقیقت میں معزز ہیں ) ۔ بیشک یہ لوگ اپنے رب کی ملاقات سے بہرہ یاب ہونے والے ہیں اور میں تو درحقیقت تمہیں جاہل ( و بے فہم ) قوم دیکھ رہا ہوں
سورة هُوْد حاشیہ نمبر :35 یعنی میں ایک بے غرض ناصح ہوں ۔ اپنے کسی فائدے کے لیے نہیں بلکہ تمہارے ہی بھلے کے لیے یہ ساری مشقتیں اور تکلیفیں برداشت کر رہا ہوں ۔ تم کسی ایسے ذاتی مفاد کی نشان دہی نہیں کر سکتے جو اس امر حق کی دعوت دینے میں اور اس کے لیے جان توڑ محنتیں کرنے اور مصیبتیں جھیلنے میں میرے پیش نظر ہو ۔ ( ملاحظہ ہو المومنون ، حاشیہ ۷۰ ۔ یٰس حاشیہ ۱۷ ۔ الشوریٰ ، حاشیہ ٤۱ ) سورة هُوْد حاشیہ نمبر :36 یعنی ان کی قدر و قیمت جو کچھ بھی ہے وہ ان کے رب کو معلوم ہے اور اسی کے حضور جا کر وہ کھلے گی ۔ اگر یہ قیمتی جواہر ہیں تو میرے اور تمہارے پھینک دینے سے پتھر نہ ہو جائیں گے ، اور اگر یہ بے قیمت پتھر ہیں تو ان کے مالک کو اختیار ہے کہ انہیں جہاں چاہے پھینکے ۔ ( ملاحظہ ہو الانعام ، آیت ۵۲ ۔ الکہف ، آیت ۲۸ )
دعوت حق سب کے لیے یکساں ہے آپ اپنی قوم سے فرماتے ہیں کہ میں جو کچھ نصیحت تمہیں کر رہا ہوں جنتی خیر خواہی تمہاری کرتا ہوں اسکی کوئی اجرت تو تم سے نہیں مانگتا ، میری اجرت تو اللہ کے ذمے ہے ۔ تم جو مجھ سے کہتے ہو کہ ان غریب مسکین ایمان والوں کو میں دھکے دیدوں مجھ سے تو یہ کبھی نہیں ہو نے کا ۔ یہی طلب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی کی گئی تھی جس کے جواب میں یہ آیت اتری ( وَلَا تَطْرُدِ الَّذِيْنَ يَدْعُوْنَ رَبَّهُمْ بِالْغَدٰوةِ وَالْعَشِيِّ يُرِيْدُوْنَ وَجْهَهٗ 52؀ ) 6- الانعام:52 ) یعنی صبح شام اپنے رب کے پکارنے والوں کو اپنی مجلس سے نہ نکال ۔ اور آیت میں ہے ( وَكَذٰلِكَ فَتَنَّا بَعْضَهُمْ بِبَعْضٍ لِّيَقُوْلُوْٓا اَهٰٓؤُلَاۗءِ مَنَّ اللّٰهُ عَلَيْهِمْ مِّنْۢ بَيْنِنَا ۭ اَلَيْسَ اللّٰهُ بِاَعْلَمَ بِالشّٰكِرِيْنَ 53؀ ) 6- الانعام:53 ) اسی طرح ہم نے ایک کو دورے سے آزما لیا اور وہ کہنے لگے کہ کیا یہی وہ لوگ ہیں جن پر ہم سب کو چھوڑ کر اللہ کا فضل نازل ہوا ؟ کیا اللہ تعالیٰ شکر گزاروں کو نہیں جانتا ؟