Surah

Information

Surah # 11 | Verses: 123 | Ruku: 10 | Sajdah: 0 | Chronological # 52 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 12, 17, 114, from Madina
وَاصۡنَعِ الۡفُلۡكَ بِاَعۡيُنِنَا وَوَحۡيِنَا وَلَا تُخَاطِبۡنِىۡ فِى الَّذِيۡنَ ظَلَمُوۡا‌ ۚ اِنَّهُمۡ مُّغۡرَقُوۡنَ‏ ﴿37﴾
اور ایک کشتی ہماری آنکھوں کے سامنے اور ہماری وحی سے تیار کر اور ظالموں کے بارے میں ہم سے کوئی بات چیت نہ کر وہ پانی میں ڈبو دیئے جانے والے ہیں ۔
و اصنع الفلك باعيننا و وحينا و لا تخاطبني في الذين ظلموا انهم مغرقون
And construct the ship under Our observation and Our inspiration and do not address Me concerning those who have wronged; indeed, they are [to be] drowned."
Aur aik kashti humari aankhon kay samney aur humari wahee say tayyar ker aur zalimon kay baray mein hum say koi baat cheet na ker woh pani mein dobo diye janey walay hain.
اور ہماری نگرانی میں اور ہماری وحی کی مدد سے کشتی بناؤ ، ( ١٨ ) اور جو لوگ ظالم بن چکے ہیں ان کے بارے میں مجھ سے کوئی بات نہ کرنا ۔ یہ اب غرق ہو کر رہیں گے ۔
اور کشتی بناؤ ہمارے سامنے ( ف۷۷ ) اور ہمارے حکم سے اور ظالموں کے بارے میں مجھ سے بات نہ کرنا ( ف۷۸ ) وہ ضرور ڈوبائے جائیں گے ( ف۷۹ )
اور ہماری نگرانی میں ہماری وحی کے مطابق ایک کشتی بنانی شروع کر دو ۔ اور دیکھو ، جن لوگوں نے ظلم کیا ہے ان کے حق میں مجھ سے کوئی سفارش نہ کرنا ، یہ سارے کے سارے اب ڈوبنے والے ہیں ۔ 40
اور تم ہمارے حکم کے مطابق ہمارے سامنے ایک کشتی بناؤ اور ظالموں کے بارے میں مجھ سے ( کوئی ) بات نہ کرنا ، وہ ضرور غرق کئے جائیں گے
سورة هُوْد حاشیہ نمبر :40 اس سے معلوم ہوا کہ جب نبی کا پیغام کسی قوم کو پہنچ جائے تو اسے صرف اس وقت تک مہلت ملتی ہے جب تک اس میں کچھ بھلے آدمیوں کے نکل آنے کا امکان باقی ہو ۔ مگر جب اس کے صالح اجزاء سب نکل چکتے ہیں اور وہ صرف فاسد عناصر ہی کا مجموعہ رہ جاتی ہے تو اللہ اس قوم کو پھر کوئی مہلت نہیں دیتا اور اس کی رحمت کا تقاضا یہی ہوتا ہے کہ سڑے ہوئے پھلوں کے اس ٹوکرے کو دور پھینک دیا جائے تاکہ وہ اچھے پھلوں کو بھی خراب نہ کر دے ۔ پھر اس پر رحم کھانا ساری دنیا کے ساتھ اور آنے والی نسلوں کے ساتھ بے رحمی ہے ۔