Surah

Information

Surah # 11 | Verses: 123 | Ruku: 10 | Sajdah: 0 | Chronological # 52 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 12, 17, 114, from Madina
قَالَ سَاٰوِىۡۤ اِلٰى جَبَلٍ يَّعۡصِمُنِىۡ مِنَ الۡمَآءِ‌ؕ قَالَ لَا عَاصِمَ الۡيَوۡمَ مِنۡ اَمۡرِ اللّٰهِ اِلَّا مَنۡ رَّحِمَ‌ۚ وَحَالَ بَيۡنَهُمَا الۡمَوۡجُ فَكَانَ مِنَ الۡمُغۡرَقِيۡنَ‏ ﴿43﴾
اس نے جواب دیا کہ میں تو کسی بڑے پہاڑ کی طرف پناہ میں آجاؤں گا جو مجھے پانی سے بچا لے گا نوح ( علیہ السلام ) نے کہا آج اللہ کے امر سے بچانے والا کوئی نہیں ، صرف وہی بچیں گے جن پر اللہ کا رحم ہوا ۔ اسی وقت ان دونوں کے درمیان موج حائل ہوگئی اور وہ ڈوبنے والوں میں سے ہوگیا ۔
قال ساوي الى جبل يعصمني من الماء قال لا عاصم اليوم من امر الله الا من رحم و حال بينهما الموج فكان من المغرقين
[But] he said, "I will take refuge on a mountain to protect me from the water." [Noah] said, "There is no protector today from the decree of Allah , except for whom He gives mercy." And the waves came between them, and he was among the drowned.
Uss ney jawab diya kay mein to kissi baray pahar ki taraf panah mein aajaon ga jo mujhay pani say bacha ley ga nooh ( alh-e-salam ) ney kaha aaj Allah kay amar say bachaney wala koi nahi sirf wohi bachen gay jin per Allah ka reham hua. Ussi waqt unn dono kay darmiyan moj haeel hogaee aur woh dobney walon mein say ho gaya.
وہ بولا : میں ابھی کسی پہاڑ کی پناہ لے لوں گا جو مجھے پانی سے بچا لے گا ، نوح نے کہا : آج اللہ کے حکم سے کوئی کسی کو بچانے والا نہیں ہے ، سوائے اس کے جس پر وہ ہی رحم فرمادے ۔ اس کے بعد ان کے درمیان موج حائل ہوگئی ، اور ڈوبنے والوں میں وہ بھی شامل ہوا ۔
بولا اب میں کسی پہاڑ کی پناہ لیتا ہوں وہ مجھے پانی سے بچالے گا ، کہا آج اللہ کے عذاب سے کوئی بچانے والا نہیں مگر جس پر وہ رحم کرے اور ان کے بیچ میں موج آڑے آئی تو وہ ڈوبتوں میں رہ گیا ( ف۹٤ )
اس نے پلٹ کر جواب دیا میں ابھی ایک پہاڑ پر چڑھا جاتا ہوں جو مجھے پانی سے بچا لے گا ۔ “ نوح نے کہا ” آج کوئی چیز اللہ کے حکم سے بچانے والی نہیں ہے سوائے اس کے کہ اللہ ہی کسی پر رحم فرمائے ۔ “ اتنے میں ایک موج دونوں کے درمیان حائل ہوگئی اور وہ بھی ڈوبنے والوں میں شامل ہو گیا ۔
وہ بولا: میں ( کشتی میں سوار ہونے کے بجائے ) ابھی کسی پہاڑ کی پناہ لے لیتا ہوں وہ مجھے پانی سے بچا لے گا ۔ نوح ( علیہ السلام ) نے کہا: آج اﷲ کے عذاب سے کوئی بچانے والا نہیں ہے مگر اس شخص کو جس پر وہی ( اﷲ ) رحم فرما دے ، اسی اثنا میں دونوں ( یعنی باپ بیٹے ) کے درمیان ( طوفانی ) موج حائل ہوگئی سو وہ ڈوبنے والوں میں ہوگیا